امریکی قانون سازوں نے صدر جوبائیڈن سے پاکستان کے عام انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کا مطالبہ کر دیا، غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی کانگریس مین گریگ کیسر کی سربراہی میں امریکی ایوان نمائندگان کے 31 ڈیموکریٹک ارکان نے مشترکہ طور پر لکھے ایک خط پر دستخط کیے، دستخط کرنے والوں میں پرمیلا جے پال، راشدہ طلیب، رو کھنہ، جیمی راسکن، الہان عمر، کوری بش اور باربرا لی شامل تھے، خط میں پاکستان میں 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات سے قبل اور بعد میں دھاندلی کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
اراکین نے خط میں انتخابات کے دن انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے شواہد کا حوالہ دیتے ہوئے نئی پاکستانی حکومت کو تسلیم کرنے سے پہلے شفاف اور قابل اعتماد تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، امریکی کانگریس کے ممبران نے جوبائیڈن انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ نئی حکومت کو اس وقت تک تسلیم نہ کریں جب تک تحقیقات سے یہ ثابت نہ ہو جائے کہ انتخابات میں دھاندلی نہیں ہوئی، خط میں جوبائیڈن سے کہا گیا ہے وہ پاکستانی حکام پر زور دیں کہ وہ ان تمام لوگوں کو رہا کریں جنہیں سیاسی تقریر یا سرگرمی میں ملوث ہونے پر حراست میں لیا گیا ہو، انہوں نے جامع تحقیقات اور جمہوری اصولوں کی پاسداری کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
Discussion about this post