دو ہزار چوبیس کا پہلا سورج گرہن 8 اپریل کو دیکھنے میں آئے گا، سورج گرہن کا مشاہدہ شمالی امریکی ممالک جیسے میکسیکو، امریکا اور کینیڈا میں کیا جا سکے گا، اگست 2017 کے بعد یہ پہلا موقع ہوگا جب امریکا میں مکمل سورج گرہن کا مشاہدہ کیا جائے گا اور اگلی بار اسے دیکھنے کے لیے خطے کے لوگوں کو اگست 2044 تک انتظار کرنا ہو گا، دنیا میں آخری بار مکمل سورج گرہن دسمبر 2021 میں ہوا تھا مگر اس کا مشاہدہ صرف انٹار کٹیکا میں ہوا تھا، سورج گرہن کا آغاز میکسیکو سے ہوگا جہاں سے شمال مشرقی سمت میں امریکا کی جانب سے سفر کرتا ہوا کینیڈا کے مشرقی صوبوں میں اختتام پذیر ہوگا، ایک تخمینے کے مطابق صرف امریکا میں ہی 3 کروڑ 30 لاکھ افراد سورج گرہن کا مشاہدہ کر سکیں گے، مکمل سورج گرہن کے دوران چاند کا سایہ مکمل طور پر سورج کو چھپا لیتا ہے اور اس دوران دن کے وقت بھی اندھیرا چھا جاتا ہے۔
امریکی خلائی ادارے ناسا کے مطابق 8 اپریل کو ہونے والے مکمل سورج گرہن کا دورانیہ ساڑھے 3 سے 4 منٹ تک ہو گا، چاند اچانک سورج کے سامنے نہیں آتا بلکہ جزوی گرہن سے اس عمل کا آغاز ہوتا ہے جس سے سورج ہلال کی طرح نظر آنے لگتا ہے، اس جزوی سورج گرہن کا دورانیہ 70 سے 80 منٹ تک ہو گا ،جب چاند سورج کے سامنے سے گزرتا ہے تو ہمارے نظام شمسی کی شعاعوں سے چاند کے کونے جگمگاتے محسوس ہوتے ہیں، مگر مکمل گرہن کے ساتھ جگمگاہٹ غائب ہو جاتی ہے، میکسیکو، امریکا اور کینیڈا کے جو علاقے سورج گرہن کے راستے میں نہیں ہوں گے، وہاں کے رہائشی جزوی گرہن کا مشاہدہ کر سکیں گے جس میں چاند صرف سورج کے چہرے کو بلاک کرتا ہے، مکمل سورج گرہن کے دوران آسمان تاریک ہو جاتا ہے اور روشن ستارے یا سیارے جگمگاتے نظر آتے ہیں جبکہ فضا کا درجہ حرارت گھٹ جاتا ہے۔
اچانک تاریکی چھانے سے جانور بھی خاموش ہو جاتے ہیں اور سورج کا باہری گرم مرکز کورونا نظر آنے لگتا ہے، 8 اپریل کو سورج گرہن کا آغاز پاکستانی وقت کے مطابق 9 اپریل کی شب 12 بج کر 7 منٹ کو ہوگا اور اس کا اختتام ایک بج کر 46 منٹ پر ہو گا، اس کے بعد اگلا مکمل سورج گرہن اگست 2026 میں ہوگا جو گرین لینڈ، آئس لینڈ، اسپین اور پرتگال جیسے ممالک میں دیکھنے میں آئے گا، خیال رہے کہ جزوی سورج گرہن کو براہ راست دیکھنا بینائی کے لیے تباہ کن ثابت ہوتا ہے، البتہ مکمل سورج گرہن کو آنکھوں سے دیکھا جا سکتا ہے مگر اس کے لیے وقت کا خیال رکھنا ضروری ہے۔
Discussion about this post