محسن نقوی کی بطور چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) تعیناتی اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردی گئی، اسلام آباد ہائی کورٹ میں محسن نقوی کی بطور چیئرمین پی سی بی تعیناتی کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق نے درخواست پر سماعت کی، درخواست گزارکے وکیل کا کہنا تھا کہ نگران وزیراعظم پاکستان کرکٹ بورڈ کا پیٹرن نہیں ہو سکتا، چیئرمین پی سی بی کی تعیناتی کا اختیار بطور پیٹرن وزیراعظم کے پاس ہے، یہ تعیناتی غلط ہوئی ہے، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ آپ کیوں کہہ رہے ہیں کہ تعیناتی غلط ہوئی ہے؟ آئین کے مطابق منتخب اور نگران وزیراعظم میں فرق ہے۔
عدالت نے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ تو آپ کہہ رہے ہیں کہ نگران وزیراعظم کے پاس یہ اختیار نہیں تھا؟ آرڈر لکھوانے کے دوران درخواست گزار کے وکیل کے بولنے پر چیف جسٹس عامر فاروق برہم ہو گئے، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کا درخواست گزار کے وکیل سے کہنا تھا کہ آپ آرڈر لکھوانے کے دوران بول رہے ہیں تو میں نہیں لکھواتا، آپ میرے آرڈر کا انتظار کریں، بعد ازاں چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق نے درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا، عدالت کی جانب سے کچھ دیر بعد فیصلہ سناتے ہوئے محسن نقوی کی بطور چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ تعیناتی کے خلاف درخواست قابل سماعت قرار دے دی گئی، اسلام آباد ہائیکورٹ نے محسن نقوی اور دیگر فریقین کو نوٹس بھی جاری کردیئے۔
Discussion about this post