Categories
پاکستان

تشویشناک خبر !پی ٹی آئی کے سینئر رہنما کی طبیعت انتہائی ناساز،ہسپتال داخل ہونا پڑھ گیا

لاہور(ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شفقت محمود ناسازی طبیعت کے باعث اسپتال میں داخل ہوگئے۔ فیملی ذرائع کے مطابق شفقت محمود کو لبلبےکی تکلیف کےباعث اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ فیملی ذرائع کا کہنا ہےکہ

شفقت محمود کے ٹیسٹ کیےجارہے ہیں، ٹیسٹ رپورٹس کی روشنی میں ڈاکٹر مزید علاج کریں گے۔دوسری طرف چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے سوشل میڈیا پر دو لڑکوں کی تصویر شیئر کی گئی ہے۔ عمران خان نے ٹوئٹر پر دو لڑکوں کی تصویر شیئر کی اور ساتھ میں ایک کیپشن بھی تحریر کیا۔ شیئر کی گئی تصویر میں عمران خان کو دونوں لڑکوں کے کندھوں پر ہاتھ رکھے مسکراتے ہوئے دیکھا جا سکتاہے۔ چیئرمین تحریک انصاف نے لکھا کہ چارسدہ میں اپنے دو زخمی کارکنان یاسر اور حمزہ کے ساتھ! ٹانگوں پر لگے شدید زخموں کے باوجود ذرا ان کا حوصلہ ملاحظہ کیجیے۔ اس سے قبل عمران خان نے سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں کہا تھا کہ بیرونی سازش کے ذریعے ہم پر امپورٹڈ حکومت مسلط کیے جانے کے بعد پورا پاکستان بدل چکا ہے۔

Categories
پاکستان

پی ٹی آئی کا ضمنی انتخابات میں حصہ لینے کا بڑا فیصلہ،امیدواروں سے درخواستیں طلب کرلیں

لاہور(ویب ڈیسک) پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے ضمنی انتخابات میں ٹکٹوں کے لیے پی ٹی آئی نے امید واروں سے درخواستیں طلب کرلیں۔ پارٹی ٹکٹ کیلئے درخواستوں کی آخری تاریخ یکم جون مقرر کی گئی ہے، کاغذات نامزدگی 4 سے 7 جون تک الیکشن کمیشن میں جمع ہوں گے۔ اس حوالے سے پی ٹی آئی ذرائع کا کہنا ہے کہ

درخواست فارم تحریک انصاف کی ویب سائٹ سے حاصل کیا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ پی ٹی آئی کے متعلقہ ضلعی صدر سے بھی رہنمائی حاصل کی جا سکتی ہے، مزید رہنمائی کے لئے پنجاب سیکریٹریٹ سے بھی رابطہ کیا جا سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق انتخابات کا انعقاد پنجاب کے14 اضلاع میں 20 سیٹوں پر17 جولائی کو ہوگا، واضح رہے کہ مذکورہ نشستیں پی ٹی آئی کے منحرف اراکین اسمبلی کی نااہلی کی وجہ سے خالی ہوئی تھیں۔دوسری طرف ایک خبر کے مطابق سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ نیب ترامیم کا مقصد پی پی اور مسلم لیگ ن کی اعلیٰ قیادت کو بچانا ہے، قوانین میں ترامیم ذاتی مفاد کے لیے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حکومت میں شامل لوگوں کی منزل ایک نہیں، ایک غیر فطری قسم کا انتظام ہے زیادہ دیر نہیں چل سکے گا۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ نیب ترامیم کا مقصد پی پی اور مسلم لیگ ن کی اعلیٰ قیادت کو بچانا ہے، پی ٹی آئی کی استدعا ہے کہ نیب ترامیم پر سپریم کورٹ کو از خود نوٹس لینا چاہیئے۔ نیب قوانین میں ترامیم ذاتی مفاد کے لیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو گرفتار کرنے میں چیئرمین نیب بے اختیار ہوگیا ہے، صدر کا اختیار واپس لے کر وفاقی حکومت کو دے دیا گیا ہے، یہ ساری مشق ایک خاص مقصد کے لیے ہے۔ سابق وزیر کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کا اوور سیز کو ووٹنگ کا حق دینے کا عمل موجودہ حکومت کو پسند نہیں آیا، اوور سیز پاکستانی معیشت کے لیے بہت اہم ہیں ان کی ترسیلات سے ملک چل رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 25 مئی کو ہمارے کارکنان اور خواتین سے بدسلوکی کی گئی، شیشے بچھا کر سڑکیں بند کی گئیں، اسلام آباد میں شیلنگ کی گئی۔ ان سب میں وکلا پر جو تشدد ہوا اس کی مثال نہیں ملتی۔

Categories
پاکستان

پی ٹی آئی کے دور میں مہنگائی کی شرح میں کتنا اضافہ ہوا؟؟آنکھیں کھول دینے والی رپورٹ سامنے آگئی

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزارتِ خزانہ نے پی ٹی آئی دور حکومت میں مہنگائی کی شرح میں ہونے والے اضافے کی تفصیلات پیش کردی۔ سینٹ کے اجلاس میں وزارتِ خزانہ کے حکام نے تحریک انصاف کے دورِ حکومت میں مہنگائی کی شرح میں اضافے کی تفصیلات پیش کردیں، اور بتایا کہ سال 2018/19 میں مہنگائی کی اوسط شرح 6.8 فیصد جو

2021/22 میں بڑھ کر 11 فیصد پر پہنچ گئی۔ وزارت خزانہ کی جانب سے سینیٹ میں پیش کئے گئے تحریری جواب کے مطابق پی ٹی آئی کے دور میں سال 2018/19 میں مہنگائی کی اوسط شرح 6.8 تھی، سال 2019/20 میں مہنگائی کی اوسط شرح 10.7 تھی، سال 2020/21 میں مہنگائی کی اوسط شرح 8.9 تھی، اور سال 2021/22میں مہنگائی کی اوسط شرح 11 فیصد تھی۔یاد رہے نئی حکومت نے بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں یکمشت 30 روپے اضافہ کر دیا ہے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ سابق حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے آج مہنگائی ہے، ماضی کی حکومت کے فارمولے پر جاتے تو پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 205 روپے ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ پیٹرول اور ڈیزل مہنگا ہونے سے تھوڑی سی مہنگائی بڑھتی ہے البتہ پیٹرول کی قیمت میں اضافہ سے روپے کو استحکام ملے گا، آئی ایم ایف نے بھی پیٹرول کی قیمت بڑھانے تک ریلیف دینے سے انکار کیا ہے۔ مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ عوام پر کسی بھی قسم کا بوجھ ڈالنا ہمارے لیے مشکل فیصلہ تھا، سابق حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت کو فکس کیا، جس کی وجہ سے آج ہمیں مشکلات کا سامنا ہے مگر وزیراعظم شہبازشریف نے قیمتوں میں اضافے کا یہ مشکل فیصلہ لیا ہے۔ وزیرخزانہ کا مزید کہنا تھا کہ جیسےہی روپے کی قدر میں اضافہ ہوگا، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نیچے آئیں گی، ہم سمجھتے ہیں فیصلے سے ہماری سیاست کو نقصان پہنچے گا مگر ہمارے لیے ملک اور معاشی صورت حال زیادہ اہم ہے۔ مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ اضافے کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 179 روپے 86 پیسے جبکہ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 174 روپے 15 پیسے تک پہنچ گئی۔ واضح رہے کہ دوحہ میں پاکستان اور آئی ایم ایف حکام کے درمیان چار روزہ

جائزہ مذاکرات گزشتہ ختم ہوئے، جس میں عالمی مالیاتی فنڈز نے نئی قسط جاری کرنے کے لیے پیٹرول اور بجلی پر دی گئی سبسڈی ختم کرنے کی شرط عائد کی۔ ساتویں جائزہ مذاکرات کے اختتام پر عالمی مالیاتی فنڈز کی جانب سے اعلامیہ میں آئی ایم ایف نے پاکستان میں پالیسی ریٹ (شرح سود) میں اضافے کا خیر مقدم کیا اور واضح کیا کہ ایک ارب ڈالر قرض کی قسط کے لیے پاکستان کو پیٹرول اور بجلی پر دی گئی سبسڈی کو ختم کر کے قیمتوں کو بڑھانا ہوگا۔

Categories
منتخب کالم

حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مزاکرات کس نے کرائے؟؟سینئر صحافی انصار عباسی نے بڑا دعوی کر دیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک) نیوٹرل اداروں نے عزم کر رکھا ہے کہ وہ سیاسی معاملات پر نیوٹرل ہی رہیں گے، عمران خان نیوٹرل اداروں سے اصرار کر رہے ہیں کہ وہ ان کا ساتھ دیں لیکن اطلاعات ہیں کہ نیوٹرلز نے عمران خان کو مشورہ دیا ہے کہ اگر وہ انتخابات چاہتے ہیں تو پارلیمنٹ جائیں اور حکومت سے مذاکرات کریں

کیونکہ ادارے کی بنیادی پریشانی ملک کو معاشی بحران سے بچانا ہے۔باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ حالیہ ہفتوں کے دوران غیر جانبدار اداروں نے حکومتی اور اپوزیشن ارکان سے رابطے کیے ہیں تاکہ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہو سکیں۔نواز شریف چاہتے تھے کہ وزیراعظم شہباز شریف 20 مئی کو مستعفی ہو جائیں لیکن پارٹی رہنماآں کے توسط سے غیر جانبدار اداروں نے انہیں درخواست کی کہ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کے نتائج سامنے آنے تک انتظار کریں، نواز شریف نے ہچکچاتے ہوئے اس بات پر اتفاق کیا۔پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سے بھی پارٹی رہنماؤں کے توسط سے رابطہ کیا گیا تاکہ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کا نتیجہ سامنے آنے تک وہ اپنا اسلام آباد مارچ ملتوی کر دیں۔عمران خان نے پہلے تو مارچ کے اعلان کے حوالے سے فیصلے میں تاخیر کی لیکن بعد میں 25 مئی کی تاریخ دیتے ہوئے اسے حقیقی آزادی مارچ کا نام دیا۔یہ صورتحال اُن کیلئے بہت ہی پریشان کن تھی جو چاہتے تھے کہ ملک کی سنگین معاشی صورتحال کے تناظر میں حکومت اور اپوزیشن والے اپنے سیاسی فیصلوں پر نظرثانی کریں۔اس سے پہلے غیر جانبدار اداروں نے سینئر ماہرین معیشت کو مدعو کیا جن میں وزیراعظم کے مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور سابق وزیر خزانہ شوکت ترین بھی شامل تھے، تاکہ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں مدد مل سکے۔شوکت ترین سے کہا گیا تھا کہ وہ آئی ایم ایف کے معاملے پر حکومت کی حمایت کریں لیکن انہوں نے انکار کر دیا۔غیر جانبدار اداروں کی پس پردہ کوششوں کے ساتھ حکمران اتحاد کے نمائندوں اور پی ٹی آئی والوں کے درمیان بدھ کو اسلام آباد میں ملاقات ہوئی لیکن یہ ملاقات کسی بریک تھرو کے بغیر ہی ختم ہوگئی۔ اب یہ ملاقات دوبارہ ہوگی تاکہ سیاسی تنازعات طے ہو سکیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ادارہ صرف ثالث کا کردار ادا کرے گا اور اس کی وجہ صرف ملک کی معاشی سلامتی ہے۔ نون لیگ کے ذرائع کا دعویٰ ہے کہ حکومت سے پی ٹی آئی والوں نے ایاز صادق کے توسط سے رابطہ کیا تاکہ اسلام آباد مارچ کو ملتوی کرنے کے امکانات پر بات کی جا سکے۔کہا جاتا ہے کہ فواد چوہدری اور اسد قیصر نے ایاز صادق سے رابطہ کیا تھا اور پھر انہوں نے نواز شریف سے رہنمائی حاصل کرنے کیلئے رابطہ کیا۔ نواز شریف نے ایاز صادق کو بتایا کہ پی ٹی آئی والوں سے کہیں کہ مارچ کے معاملے پر بات کرنے کیلئے بہت دیر ہو چکی ہے۔اسی دوران نیوٹرل اداروں نے منگل کی رات بھی دونوں فریقوں سے رابطہ کیا اور درخواست کی کہ وہ مل بیٹھیں اور سیاسی تنازعات طے کریں کیونکہ اِن کی وجہ سے ملک میں سیاسی عدم استحکام اور معاشی افرا تفری بڑھ رہی ہے۔بدھ کی صبح دونوں فریقوں کی ملاقات ہوئی۔ یوسف رضا گیلانی، ایاز صادق، احسن اقبال، ملک محمد خان، اسد محمود اور فیصل سبزواری نے اتحادی حکومت کی نمائندگی کی جبکہ پرویز خٹک، شاہ محمود قریشی اور اسد عمر نے پی ٹی آئی کی نمائندگی کی۔یہ مذاکرات کا پہلا راؤنڈ تھا اور اس میں کوئی بریک تھروُ نہیں ہوا لیکن توقع ہے کہ دونوں فریقوں میں نیوٹرلز کی ثالثی میں دوبارہ ملاقات ہوگی۔اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطہ رکھنے والے پی ٹی آئی کے ایک ذریعے کا کہنا تھا کہ نیوٹرل اداروں کا عمران خان کیلئے مشورہ یہ ہے کہ اتحادی حکومت کے ساتھ براہِ راست اپنے تنازعات طے کریں۔توقع ہے کہ حکومت اور پی ٹی آئی والوں کے درمیان آئندہ مذاکرات میں توجہ پی ٹی آئی کی استعفے واپس لے کر اسمبلی میں واپسی پر بات ہوگی

Categories
Uncategorized

لانگ مارچ کے دوران پی ٹی آئی کے کتنے کارکنوں اور رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا؟؟اہم تفصیلات سامنے آگئیں

اسلام آباد(ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کے پیشِ نظر پنجاب بھر سے پی ٹی آئی کے 1 ہزار 756 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق گرفتار افراد کی فہرست آئی جی پنجاب کے ڈی ایس پی لیگل نے تیارکی ہے جبکہ نجی نیوز چینل نے تمام گرفتار افراد کی فہرست حاصل کرلی۔

ذرائع کاکہنا ہے کہ فیصل آباد میں پی ٹی آئی کے گرفتار 48 کارکنوں کی نظر بندی کے احکامات جاری کردیے گئے ہیں جبکہ گرفتار افراد 7 روز کے لیے نظر بند ہوں گے۔ اس کے علاوہ سیالکوٹ میں 200افراد کیخلاف مقدمہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کارکنان کے پتھراؤ سے پولیس اور رینجرز کے 7 جوان زخمی ہوئے ہیں۔ ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق زخمی جوانوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، زخمی جوانوں میں پولیس کے طاہراقبال،راشد منہاس، ایف سی کے فیاض احمد،پنجاب پولیس کے 2 جوان جبکہ انہی زخمیوں میں رینجرز کے عاقب عثمان،شاکر بھی ہیں۔ادھر پولیس نے پی ٹی آئی کے رکن سندھ اسمبلی کو کو کراچی ائیرپورٹ سے گرفتار کرلیا۔ ائیرپورٹ ذرائع کے مطابق راجہ اظہر کے کراچی سے اسلام آباد جانے سے قبل پولیس نے انہیں جناح ٹرمینل سے گرفتار کیا۔ رکن سندھ اسمبلی راجہ اظہر نجی ائیرلائن کی پرواز کے ذریعہ کراچی سے اسلام آباد جانے کے لیے ائیرپورٹ پہنچے تھے۔ واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کے پیشِ نظر پنجاب بھر سے پی ٹی آئی کے ایک ہزار 756 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔) پیپلز پارٹی پنجاب کے پارلیمانی لیڈر سید حسن مرتضیٰ کا کہنا ہے کہ ’’عمرانی سمندر ‘‘ اسلام آباد میں جھاگ کی طرح بیٹھ گیا۔ حسن مرتضیٰ نے اپنے بیان میں کہا کہ لانگ مارچ کو ڈانگ مارچ میں بدلنے والے کو قوم نے مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہید کانسٹیبل کے لواحقین کی آہیں ریجیکٹڈ ٹولکو لے ڈوبیں گی، 6 دن کی گیدڑ بھبھکی دینے والا قوم کے سامنے ایکسپوز ہوگیا ہے۔ حسن مرتضیٰ نے کہا کہ کٹھ پتلی ’’20لاکھ ‘‘ کے بعد ’’30 لاکھ‘‘ کی گھسی پٹی فلم کیساتھ آنیکی دھمکی دے رہا ہے، ایسے تو کوئی کلرک بھی مطالبے نہیں کرتا جیسے یہ کر رہا ہے۔

پی پی رہنما نے کہا کہ جون میں گرمیوں کی چھٹیاں ہیں، بہتر ہے اپنے بچوں کے پاس لندن چلےجاؤ، تمہیں الیکشن کی تاریخ ملے گی نہ کہیں چھپنےکی جگہ ملی گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اتحادی حکومت ملک و قوم کے مفاد میں بہترین فیصلے کرے گی۔ واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے حکومت کو اسمبلیاں تحلیل کرنے اور انتخابات کے اعلان کیلئے 6 روز کی مہلت دے دی

Categories
پاکستان

پی ٹی آئی کا لانگ مارچ!پولیس کی شیلنگ سے بچے اور خواتین بے ہوش لگیں

لاہور(ویب ڈیسک) صدرتحریک انصاف پنجاب شفقت محمود نے بھاٹی چوک ۔نیازی چوک۔بتی چوک میں پولیس کی تحریک انصاف کے کارکنوں پر شیلنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ “شیلنگ سے ورکرز ۔ خواتیں اور بچے بے ہوش ہو رہے ہیں ،امپورٹڈ حکومت نے ریاستی غنڈہ گردی کی انتہا کر دی ۔”کرا ئم منسٹر “اور “وزیر انتشار”

ملک میں انارکی پھیلانا چاہتے ہیں شیلنگ اور تشدد ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے ،ہمارے قافلے پولیس کے جبر اور تشدد کے باوجود اسلام آباد پہنچیں گے۔دوسری طرف ن لیگ نے “پاکستان تحریک انصاف” پر پابندی کا مطالبہ کر دیا، میں حکومت سے مطالبہ کرتی ہوں تحریک انتشار پر پابندی لگائی جائے کیونکہ یہ آئین شکن جماعت ہے ایسا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کی رہنما عظمی بخاری اور طلال چوہدری کا ان کا مزید کہنا تھا کہ جب سے شرپسند فسادی حکومت کا خاتمہ ہوا تب سے فاشسٹ ذہنی مریض لیڈر کا غرور پاکستان سے بڑا ہے ، فساد مارچ کااعلان فسادی گروپ نے کیا تماشا صبح سے جاری ہے، بتی چوک سمیت ارد گرد علاقوں کے علاوہ پورا لاہور امن سکون سے اپنا کام کررہاہے، تمام پیٹرول پمپس کھلے ہیں زندگی جاری ہے، عمران خان کو لاہور پنجاب نے مسترد کر دیاہےعمران خان سرکاری ہیلی کاپٹر کااستعمال کررہے ہیں، کیا اس پر امن جماعت عصمت جونیجو کو عصمت کی دہلیز پر نہیں پہنچایا پی ٹی ؤی پر نہیں کیا،سول نافرمانی کے پی سے یلغار وفاق کو لڑوانے کی گندی سیاست عمران خان پہلے بھی کر چکا ہے، عظمی بخاریوفاقی حکومت و پارٹی قیادت سے مطالبہ کرتی ہوں کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے اقدامات کو آئین شکنی قرار دے چکی ہے اس کے باوجود آئین شکنی کے مقدمات کیوں درج نہ ہوئے۔ -میں حکومت سے مطالبہ کرتی ہوں تحریک انتشار پر پابندی لگائی جائے کیونکہ یہ آئین شکن جماعت ہے،

Categories
پاکستان

پی ٹی آئی کے گرفتار کارکنان کو کن جیلوں میں رکھا جا رہا ہے؟؟

ساہیوال(ویب ڈیسک) مختلف شہروں سے پاکستان تحریک انصاف کے گرفتار کارکنان کو دیگر شہروں میں قائم جیلوں میں رکھا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے حقیقی آزادی مارچ میں شرکت سے روکنے کے لیے اب تک سیکڑوں کارکنان کو گرفتار کیا جا چکا ہے، ساہیوال کے سینٹرل جیل میں مختلف شہروں سے پی ٹی آئی کے گرفتار کارکنان کو منتقل کیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ خاتون سمیت پی ٹی آئی کے 121 کارکنان ساہیوال سینٹرل جیل منتقل کیے گئے ہیں، جب کہ فیصل آباد سے خاتون سمیت 48 کارکنان کو ڈی جی خان سینٹرل جیل منتقل کیا گیا ہے۔ چنیوٹ سے 37، اوکاڑہ سے 25 کارکنان کو سینٹرل جیل منتقل کیا گیا، جب کہ پنجاب کے شہر ساہیوال سے گرفتار ہونے والے 32 کارکنوں کو اوکاڑہ جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔ ادھر اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈپٹی کمشنر کو گرفتار پی ٹی آئی کارکنان کو رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے اور کہا ہے کہ اگر کسی کے خلاف کوئی مصدقہ رپورٹ ہے تو آگاہ کیا جائے۔ واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کا مختلف شہروں سے آغاز ہو چکا ہے، لاہور کے بتی چوک ، مینار پاکستان پر پولیس کی جانب سے پُرامن پی ٹی آئی کارکنان پر شیلنگ کی گئی جس کے باعث حالات کشیدہ ہوگئے، اسی دوران ایوان عدل میں بھی پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان کے درمیان تصادم ہوا ہے۔دوسری جانب پی ٹی آئی کے لانگ مارچ پر شہباز حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئی ہے، پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت 250 سے زائد کارکنان گرفتار کر لیے گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ملک کے مختلف شہروں میں پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف بدترین کریک ڈاؤن جاری ہے، راتے گئے گھروں پر چھاپے مارے گئے، سینیٹر اعجاز چوہدری کو ماڈل ٹاؤن جب کہ میاں محمود الرشید کو لاہور میں اقبال ٹاؤن سےگرفتار کر لیا گیا۔ شفقت محمود، میاں عمر اقبال کی گرفتاری کے لیے بھی چھاپے مارے گئے، کراچی میں اورنگی ٹاؤن سے اسلم بھاشانی 4 ساتھیوں کے ساتھ گرفتار ہوئے، آفتاب جہانگیر کے بھتیجے کو حراست میں لے لیا گیا، لیاری میں شکور شاد کے گھر پر بھی چھاپا مارا گیا۔ پی ٹی آئی لاہور کی تمام سینئر قیادت کے گھروں پر پولیس

نے چھاپے مارے اور رہنماؤں سمیت ڈھائی سو سے زائد کارکنان کو گرفتار کیا گیا۔ سینیٹر اعجاز چوہدری کے بیٹے علی چوہدری نے کہا کہ ان کے والد ایک عزیز کے گھر مقیم تھے، پولیس نے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا، اہل کاروں نے گھر میں بزرگ خواتین سے بد تمیزی کی، والد کو چیئرمین سینیٹ کے احکامات کے باوجود بغیر وارنٹ گرفتار کیا گیا۔

Categories
پاکستان

پی ٹی آئی کے گرفتار کارکنوں کا فوری رہا کیا جائے!اسلام آباد ہائیکورٹ نے بڑا حکم جاری کر دیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک) اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈپٹی کمشنر کو گرفتار پی ٹی آئی کارکنان کو رہا کرنے کا حکم دے دیا اور کہا اگر کسی کے خلاف کوئی کنفرم رپورٹ ہےتوآگاہ کیا جائے۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی کارکنان کو پولیس کی جانب سے ہراساں کرنے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی ،

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے استفسار کیا عدالت نے جب کہا کارکنان کو ہراساں نہ کیا جائے تو کیوں کیا ؟ جس پر ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ لانگ مارچ کے آتے ہی نیکٹا سےتھریٹ آگئی کہ حالات ٹھیک نہیں، خبریں گردش کررہی تھیں کہ لوگوں کےپاس بندوقیں ہیں، توڑ پوڑ ہوگی۔ عدالت نے ڈپٹی کمشنر سے استفسار کیا آپ کے پاس کیا شواہد ہے،وقت سے پہلے آپ کیسے کہہ سکتے ہیں ؟اب تک کتنےلوگوں کوآپ نے گرفتار کرلیا؟ جس پرڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ ابھی تک 70 کے قریب کارکنان کو ایم پی او کے تحت گرفتار کرلیا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ ایگزیکٹو امورمیں مداخلت نہیں کرتے مگرانسانی حقوق متاثرنہ ہوں ، ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ضلع کے سربراہ کی حیثیت سےکوشش ہے کسی سےزیادتی نہ ہو۔ عدالت نے استفسار کیا ابھی تک جتنے لوگوں کو گرفتار کرلیاگیاکس جرم میں گرفتار کرلیا ہے؟ ڈی سی اسلام آباد نے بتایا کہ مختلف رپورٹس ہیں اس وجہ سےلوگوں کو گرفتار کرلیا گیا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ جن لوگوں کی رپورٹس ہیں کہ توڑ پوڑ کرینگے ان سے بیان حلفی لیں، جن لوگوں کو آپ نے گرفتار کرلیا ان میں سےکسی نےکوئی اقدام کیا؟ تو ڈی سی اسلام آباد نے بتایا کہ اطلاعات ہیں کہ بارکہو میں بندوقوں والےلوگ ہیں اور ابھی بھی ہیں۔ عدالت کا کہنا تھا کہ ابھی صرف مفروضوں پربات ہے آپ کےپاس شواہد کوئی نہیں، گرفتار لوگوں میں ایک بندہ دکاندار ہے، دکان چلانا روزمرہ زندگی ہے، ڈپٹی کمشنر نے کہا ہم گرفتار کارکنان کو کیس ٹوکیس رہا کرتے ہیں۔ عدالت کی ڈی سی کو حکم دیا کہ بیان حلفی لیکر گرفتار پی ٹی آئی کارکنان کو رہا کیا جائے، اگر کسی کے خلاف کوئی کنفرم رپورٹ ہے تو آگاہ کیا جائے بعد ازاں کیس کی سماعت کل تک کے لئے ملتوی کردی گئی۔

Categories
Uncategorized

پی ٹی آئی کی لانگ مارچ میں شریک خواتین گھریلو نہیں!اداکارہ عفت عمر نے تمام حدیں عبور کر دی

لاہور(ویب ڈیسک) پاکستان کی سینئر اداکارہ عفت عمر نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے لانگ مارچ میں شرکت نہ کرنے پر سوال اٹھادیا۔ ٹوئٹر پر جاری بیان میں عفت عمر نے ترجمان پی ٹی آئی کے بیان پر رد عمل کا اظہار کیا اور تحریک انصاف کی قیادت سے سوال کیا۔

عفت عمر نے پی ٹی آئی ترجمان کا بیان شیئر کیا جس میں کہا گیا تھا کہ ‘بشریٰ بی بی گھریلو خاتون ہیں وہ دھرنے میں شریک نہیں ہوں گی‘۔اس بیان پر سوال اٹھاتے ہوئے اداکارہ نے لکھا کہ مطلب جو لانگ مارچ میں شریک ہوں گی وہ گھریلو خواتین نہیں؟ یاد رہے کہ سابق وزیراعظم و پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ڈی چوک اسلام آباد پہنچنے کا اعلان کیا ہے۔ادھر چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کی کال پر لانگ مارچ میں شرکت کیلئے جانے والی ڈاکٹر یاسمین راشد کے قافلے پر پولیس کی جانب سے آنسو گیس کی شیلنگ کردی گئی ۔ ڈاکٹر یاسمین راشد اپنے قافلے کے ہمراہ لانگ مارچ میں شرکت کیلئے اسلام آباد کی جانب روانہ ہوئیں ، جب ان کا قافلہ بتی چوک کے قریب پہنچا تو پولیس کی جانب سے ان کے قافلے پر آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی ۔پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے بھی جوابی مزاحمت کی گئی ۔ ڈاکٹر یاسمین راشد نے میڈیا کو بتایا کہ میرے ساتھ بد تمیزی اور ہاتھا پائی کی گئی ، مجھ سے میری گاڑی کی چابی چھیننے کی کوشش بھی کی گئی ، خواتین سے بد تمیزی کرتے شرم نہیں آتی ۔ میڈیا اطلاعات کے مطابق بتی چوک پر پی ٹی آئی کے بہت سے کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ کارکنوں کی جانب سے سڑک پر موجود رکاوٹیں ہٹا دی گئیں ۔ یاد رہے پاکستان کی سینئر اداکارہ عفت عمر نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے لانگ مارچ میں شرکت نہ کرنے پر سوال اٹھادیا۔ ٹوئٹر پر جاری بیان میں عفت عمر نے ترجمان پی ٹی آئی کے بیان پر رد عمل کا اظہار کیا اور تحریک انصاف کی قیادت سے سوال کیا، عفت عمر نے پی ٹی آئی ترجمان کا بیان شیئر کیا جس میں کہا گیا تھا کہ ‘بشریٰ بی بی گھریلو خاتون ہیں وہ دھرنے میں شریک نہیں ہوں گی‘

Categories
Uncategorized

پی ٹی آئی کا اسلام آباد لانگ مارچ پر کتنا خرچہ آئے گا؟؟2014 کے دھرنے میں کل کتنا خرچ ہوا؟؟ہو شربا تفصیلات سامنے آگئیں

لندن(ویب ڈیسک) برطانوی نشریاتی ادارے نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہےکہ پاکستان تحریک انصاف کے آج سے شروع ہونے والے لانگ مارچ کا دھرنے میں تبدیل ہونے کی صورت میں محض پانچ دن کا خرچ 15 سے 20 کروڑ روپے تک ہو سکتا ہے۔ رپورٹ کےمطابق 2014 میں جب پی ٹی آئی دھرنے کے شرکا اسلام آباد پہنچے تھے

تو ان کی تعداد 35 سے 40 ہزار کے درمیان تک تھی۔ اُس وقت دھرنےمیں کھانے پینے کا بندوبست کرنے والے پی ٹی آئی رہنما خان بہادر ڈوگر کا کہنا ہے کہ ابتدائی دنوں میں صرف کھانے کا خرچہ 20 لاکھ روپے یومیہ تھا جبکہ دھرنے میں صرف ساؤنڈ سسٹم پر 14 کروڑ روپے خرچ ہوئے تھے۔ تاہم اب ہونے والا اسلام آباد مارچ اگر دھرنے میں تبدیل ہوتا ہے تو اس کے اخراجات یقینی طور پر ماضی سے زیادہ ہوں گے۔ مارچ کے انتظامات سنبھالنے والوں میں سے ایک رہنما کا کہنا ہے کہ اگر 50 ہزار لوگ جمع ہوگئے اور دھرنا پانچ روز تک جاری رہا تو صرف پڑاؤ ڈالنے کا خرچہ 20 کروڑ روپے تک ہ وسکتا ہے جبکہ مارچ اور دھرنے کے لیے ابتدائی پانچ دن کے انتظامات میں محض ساؤنڈ سسٹم پر جو خرچہ آرہا ہے وہ یومیہ ایک کروڑ 73 لاکھ بنتا ہے۔ کسی بھی مارچ میں ہونے والے بہت سے خرچے ایسے ہیں جن پر عوام کی نظر کم ہی جاتی ہے ، جن میں جنریٹر، جھنڈے،لیبر،ٹرانسپورٹیشن،انٹرنیٹ ڈیوائسز، ٹینٹ،کنٹینرز بھی شامل ہیں۔ واضح رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے مارچ لے کر ڈی چوک اسلام آباد پہنچنے کا اعلان کردیا ہے۔ اپنے ویڈیو بیان میں عمران خان کا کہنا تھا کہ میں آج پختونخوا سے نکلوں گا اور کشمیر روڈ سے ہوتاہوا ڈی چوک پہنچوں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ جس طرح بھی ہو سب نے نکلنا ہے اور شہر دور ہیں تو شہروں میں نکلیں، ملک میں جگہ جگہ نکلیں۔ عمران خان کا کہنا تھاکہ ہمارا ایک ہی مقصد ہے جب تک حکومت تحلیل نہیں ہوتی اور الیکشن کی تاریخ کا اعلان نہیں کرتی تب تک ہماری تحریک جاری رہے گی۔

Categories
پاکستان

پہلے الیکشن پھر کوئی دوسری بات!پی ٹی آئی کاانتخابی اصلاحات کا حصہ بننے سے صاف انکار

اسلام آباد(ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف نے انتخابی اصلاحات میں شریک نہ ہونے کا فیصلہ کرتے ہوئے انتخابی اصلاحات کمیٹی میں شمولیت سے انکار کردیا ہے۔ اے آر وائی نیوز کو ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے انتخابی اصلاحات میں شریک نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے اور حکومت کی جانب سے انتخابی اصلاحات کمیٹی میں شمولیت سے انکار کردیا ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے انتخابی اصلاحات کمیٹی کی تشکیل ایک دو روز میں کردی جائے گی جس میں شمولیت کے لیے پی ٹی آئی کو بھی دعوت دی گئی تھی۔ واضح رہے کہ پی ٹی آئی پہلے ہی کہہ چکی ہے کہ پہلے الیکشن کی تاریخ کا اعلان پھر انتخابی اصلاحات پر بات ہوگی۔ پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا تھا کہ ہمارا مطالبہ ہے پہلے الیکشن کی تاریخ کا اعلان کیا جائے، پھر انتخابی اصلاحات پر بات ہوگی، تھا ہی الیکشن کمیشن کی تبدیلی پر بھی بات ہوگی کیونکہ اس الیکشن کمیشن کے تحت شفاف الیکشن نہیں ہوسکتے۔ پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کہتے ہیں کہ ہمارا مطالبہ ہے پہلے الیکشن کی تاریخ کا اعلان کیا جائے، پھر انتخابی اصلاحات پر بات ہوگی، تھا ہی الیکشن کمیشن کی تبدیلی پر بھی بات ہوگی کیونکہ اس الیکشن کمیشن کے تحت شفاف الیکشن نہیں ہوسکتے۔ یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت حکومتی اتحاد اور سینیئر رہنماؤں کی زیر صدارت اجلاس میں انتخابی اصلاحات جلد مکمل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا اور اسی حوالے سے وفاقی وزیر سید خورشید احمد شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت نے آئندہ ہفتے سے انتخابی اصلاحات قومی اسمبلی میں لانے کا فیصلہ کرلیا ہے یہ اصلاحات کچھ بجٹ سے قبل اور کچھ بعد میں کی جائیں گی کیونکہ اس کے بغیر انتخابات نہیں ہوسکتے۔ جب کہ سابق صدر اور پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری بھی کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا واضح کرچکے ہیں کہ ہمارا گیم پلان انتخابی اور نیب اصلاحات ہیں اور چاہے جتنا وقت لگے انتخابی اصلاحات کے بغیر الیکشن نہیں کرائیں گے۔

Categories
پاکستان

پی ٹی آئی کارکنان کو غیر ضروری ہراساں نہ کیا جائے،اسلام آباد ہائیکورٹ نے بڑا حکم جاری کر دیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک) سلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کارکنان کو غیر ضروری ہراساں کرنے سے روک دیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے تحریک انصاف کی کارکنوں کی گرفتاریوں اور راستوں کی بندش کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔ وکیل نے کہا کہ پرامن احتجاج آئینی حق ہے

لیکن کل رات سے ملک بھر میں کریک ڈاؤن جاری ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ کا دھرنا کیس کا فیصلہ ہے ہم اسی کے مطابق ہدایات دے دیتے ہیں ، 2014 میں حکومت سے اجازت لیکر دھرنا ہوا تھا تب کورٹ نے آرڈر کیا تھا، اس وقت عدالت کے سامنے پٹیشن آئی تھی کہ گرفتاریاں کی جا رہی ہیں اس لیے آرڈر کیا تھا، کچھ عرصہ قبل پارلیمنٹ لاجز میں بھی ممبران قومی اسمبلیز کو ہراساں کیا گیا تھا، یہ تو حکومت کو دیکھنا چاہیے جو آئینی حق ہے پرامن طریقے سے کرنے دینا چاہیے، پرامن احتجاج آپ کا حق ہے۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ 2014 کے آرڈر کے بعد پارلیمنٹ اور پی ٹی وی پر حملہ ہوا ، ایک سینیر پولیس آفسیر کو زخمی کیا گیا تھا، اس وقت ریاست کی رٹ کو چیلنج کیا گیا تھا ، کیا 2014 کے دھرنے کے بعد جو ہوا اس کی ذمہ داری عدالت لے سکتی تھی ؟ جس نے بھی کیا تھا اس کو آج تک کسی نے پکڑا نہیں ہے ، اس لیے عدالت کو محتاط ہونا پڑتا ہے ۔ چیف جسٹس نے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے ریلی کی درخواست دے دی ہے ؟۔ وکیل نے اثبات میں جواب دیا۔ عدالت نے پی ٹی آئی وکیل سے استفسار کیا کہ کیا آپ بیان حلفی دے سکتے ہیں کہ کوئی واقعہ نہیں ہوگا اور اگر ہوا تو آپ ذمہ دار ہونگے؟ آپ بیان حلفی نہیں دے سکتے تو پھر عدالت کیسے عمومی آرڈر جاری کردے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کارکنان کو غیر ضروری ہراساں کرنے سے روکتے ہوئے آئی جی اسلام آباد اور چیف کمشنر اسلام آباد کو نوٹس جاری کردیا۔ عدالت نے ہدایت کی کہ ڈپٹی کمشنر اور آئی جی اسلام کسی پی ٹی آئی کارکن کو غیر ضروری ہراساں نا کریں۔

Categories
پاکستان

پی ٹی آئی کی بڑی فتح،نامور قانون دانوں کا پارٹی میں شمولیت کا اعلان

ویب ڈیسک) پنجاب کے نامور قانون دانوں نے تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرلی۔ پنجاب کے سینئر قانون دانوں نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کی اور تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیا۔ ذرائع کے مطابق پراسیکیوٹر جنرل پنجاب رانا عارف کمال بھی پی ٹی آئی میں شامل ہوگئے۔ پی ٹی آئی میں شامل ہونے والوں میں

صدر لاہور بار راؤ سمیع، جنرل سیکریٹری عمار یاسر، سیکریٹری شاکر چاہل بھی شامل ہیں۔ علاوہ ازیں سپریم کورٹ کے سینئر قانون دان برہان معظم ملک اور نور محمد اعوان بھی پی ٹی آئی کا حصہ بن گئے۔ واضح رہے کہ گزشتہ دنوں ملک ثاقب محمود اورساتھیوں نے پی ٹی آئی میں شمولیت کا باضابطہ اعلان کیا تھا۔ ملک ثاقب محمود نے حقیقی آزادی مارچ کی تیاریوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کا بھی اعلان کیا تھا، یاد رہے کہ ملک ثاقب محمود کا تعلق قومی اسمبلی کے حلقہ 154ملتان سے ہے۔دوسری طرف پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کو روکنے کیلئے حکومت پلان تشکیل دے چکی ہے جبکہ لاہور کے داخلی و خارجی راستے سیل کر دیے گئے ہیں ۔ نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ راوی پل کو کنٹینرز لگا کر اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کر کے بند کر دیا گیا ہے ۔ ادھر حکومت نے لانگ مارچ کو روکنے کیلئے پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کی گرفتاریاں شروع کر دی ہیں اب تک ملک بھر میں سینکڑوں افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے ۔ پی ٹی آئی رہنماؤں کی اکثریت روپوش ہوگئی ہے۔ سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی لال حویلی پر پولیس نے چھاپا مارا لیکن شیخ رشید اور ممبر قومی اسمبلی راشد شفیق نہ ملے۔ پولیس نے سابق صوبائی وزیر راجہ بشارت، ممبر صوبائی اسمبلی اعجاز خان جازی، واثق قیوم، چوہدری امجد، چوہدری عدنان، راجہ راشد حفیظ کی گرفتاری کے لیے بھی چھاپے مارے، لیکن ابھی تک کوئی سرکردہ رہنما گرفتار نہیں ہوسکا۔ پی ٹی آئی کے رہنما بابر اعوان، حماد اظہر، فردوس عاشق اعوان، علی نوید بھٹی، جمشید اقبال چیمہ، ایم پی اے ملک ندیم عباس بارا، یاسر گیلانی ، میاں اسلم اقبال ، ایم پی اے سعدیہ سہیل، اعجاز چوہدری ، میاں اکرم عثمان ، عقیل صدیقی، سابق ڈپٹی سیکرٹری لاہور عامر ریاض قریشی،

یوسی چیئرمین امیدوار شیخ محمد حیدر صاحب اور دیگر کی رہائش گاہوں پر بھی چھاپے مارے گئے۔ ادھر کراچی پولیس نے گلشن اقبال میں رکن نیشنل اسمبلی اور پی ٹی آئی کراچی کے جنرل سیکریٹری سیف الرحمان محسود کے گھر پر چھاپہ مار کر انہیں حراست میں لے لیا۔ پولیس نے رکن سندھ اسمبلی و پی ٹی آئی کے سینئر نائب صدر کراچی سعید آفریدی، پی ٹی آئی کراچی کے صدر بلال غفار شامل ہے

Categories
پاکستان

ایسے یا ویسے،حکومت کا ہر صورت پی ٹی آئی کا لانگ مارچ روکنے کا فیصلہ،بڑے شہروں کے داخلی و خارجی راستے سیل

اسلام آباد(ویب ڈیسک) حکومت نے پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ کو روکنے کا فیصلہ کرلیا۔ وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت سیاسی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں پی ٹی آئی کے لانگ مارچ اور امن و امان کی صورتحال پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کو روکا جائے گا اور ریاست کی رٹ پر کوئی

سمجھوتا نہیں کیا جائےگا جب کہ ہر غیرقانونی کام کا راستہ روکا جائے گا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیاکہ عوام کی حفاظت اور تحفظ یقینی بنایا جائیگا، امن وامان میں خلل ڈالنے والوں کےخلاف کارروائی کی جائے گی، کسی قسم کے تشدد یا اشتعال انگیزی پرقانون حرکت میں آئے گا۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہےکہ دھرنے سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلوں پرمن وعن عملدرآمد ہوگا اور مفاد عامہ کیلئے تمام راستے کھلے رکھیں گے۔ اجلاس میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایسے ہتھکنڈے معیشت کو تباہ کرنے کےمترادف ہیں۔ واضح رہےکہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے 25 مئی کو اسلام آباد کی طرف مارچ کا اعلان کیا ہے جس کےبعد پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔دوسری جانب پولیس نے پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کو روکنے کیلئے لاہور کے داخلی و خارجی راستے بند کردیے جس کیلئے سینکڑوں بسیں اور کنٹینرز پکڑلیے۔ کنٹینرز، بسیں پکڑنے پر ٹرانسپورٹرز سراپا احتجاج ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے ہماری سیکڑوں بسیں پکڑ لیں، سیاسی نورا کشتی میں ہمارا کروڑوں کا نقصان کردیا۔ شاہدرہ چوک بند کرنے کے باعث میٹرو بس سروس کو ایم اے او کالج تک محدود کر دیا گیا ہے جبکہ راوی پل کو کینٹینرز لگا کر بند کردیا گیا ہے۔

Categories
پاکستان

پی ٹی آئی کارکنوں کے گھروں پر چھاپے،عمران خان میدان میں آگئے،بڑا بیان جاری کر دیا

پشاور(ویب ڈیسک) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کارکنوں اور قیادت کے گھروں پر چھاپوں سے ن لیگ کا چہرہ پھر عیاں ہوگیا۔ ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے عمران خان نے کہ اکہ پرامن احتجاج تمام شہریوں کا حق ہے، ن لیگ جب بھی اقتدار میں آتی ہے اس کی یہ فاشست فطرت ظاہر ہوجاتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ن لیگ ، پی پی پی اور جے یو آئی کے مارچ نہیں روکے نہ کریک ڈاون کیا تھا جبکہ ہمارے کارکنوں کے گھروں پر کریک ڈاؤن ان کے ہینڈلرز سے متعلق بھی سنجیدہ سوالات اٹھا رہا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان کی جانب سے لانگ مارچ کے اعلان کے بعد پولیس لا ہور سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مار رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق پولیس کی بھاری نفری نے گارڈن ٹاؤن لاہور میں پی ٹی آئی کے رہنما حماد اظہر کے گھر پر چھاپا مارا تو وہاں یاسمین راشد سمیت دیگر رہنما موجود تھے۔ اس کے علاوہ پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈار، ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان ، یاسر گیلانی، سابق صوبائی وزیر چودھری اخلاق ،سعدیہ سہیل،پی ٹی آئی کےسابق سیکرٹری اطلاعات فرخ جاویدمون ،گوجرانوالہ میں پی ٹی آئی کے سینیررہنما صدیق مہر سمیت کئی دیگر رہنماوں کے گھروں پر بھی چھاپے مارے گئے۔دوسری طرف) تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے اعلان کے بعد صوبوں سے پولیس اور ایف سی کی نفری اسلام آباد پہنچنا شروع ہوگئی۔ ذرائع کے مطابق ایف سی کے 1500 اہلکار اسلام آباد پہنچ گئے ہیں جبکہ پنجاب پولیس سے بھی 300 اہلکار وفاقی دارالحکومت پہنچے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نفری کو پولیس لائن میں ٹھہرایا گیا ہے۔ خیال رہے کہ حکومت نے پی ٹی آئی دھرنے پر 22 ہزار اہلکار لگانے کا فیصلہ کیا ہے جن میں رینجرز کے 4000، پنجاب کانسٹیبلری کے 8000، اینٹی رائٹ فورس کے 2000 اور سندھ پولیس کے 2000 اہلکار اسلام آباد طلب کیے گئے۔ 500 خواتین اہلکارڈیوٹی پر ہوں گی جبکہ 100 قیدی ویگنیں بھی منگوائی ہیں۔ خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے 25 مئی کو

اسلام آباد لانگ مارچ کا اعلان کیا گیا ہے۔ یاد رہے پنجاب پولیس نے حقیقی آزادی مارچ سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں اور کارکنوں کیخلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کردیا ہے۔لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں پولیس نے گھروں اور تنظیمی دفاتر پر تابڑ توڑ چھاپےمارتے ہوئے متعدد کارکنوں اور رہنماؤں کو گرفتار کرلیا ہے

Categories
پاکستان

سنگین سیاسی صورتحال ،پی ٹی آئی کیخلاف کریک ڈاؤن، رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے اور گرفتاریاں

لاہور(ویب ڈیسک) پنجاب پولیس نے حقیقی آزادی مارچ سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں اور کارکنوں کیخلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کردیا ہے۔لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں پولیس نے گھروں اور تنظیمی دفاتر پر تابڑ توڑ چھاپےمارتے ہوئے متعدد کارکنوں اور رہنماؤں کو گرفتار کرلیا ہے۔پی ٹی آئی پنجاب کی صوبائی قیادت، رہنماؤں،

مقامی اور علاقائی عہدیداران کو درجنوں کی تعداد میں حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔ پولیس نے پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے سابق وزراء، ایم پی اے اور ایم این ایز کے گھروں پر پر چھاپے مارے ہیں۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر ریونیو حماد اظہر نے کہا کہ پولیس مجھے گرفتار کرنے میرے گھر پہنچ گئی ہے۔ترجمان حماد اظہر کا کہنا ہے کہ حقیقی آزادی مارچ سے قبل پولیس کی بھاری نفری حماد اظہر کے گھر کے باہر پہنچ گئی ہے، اور گھر کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ پولیس حماد اظہر کی رہائش گاہ میں داخل ہونے کی کوشش کررہے تھے۔پولیس نے پی ٹی آئی لاہور کے نائب صدر ملک وقار کے ڈیرے پر بھی چھاپہ مارا ہے، پی ٹی آئی رہنما کے ڈیرے پر موجود نہ ہونے پر پولیس خالی ہاتھ لوٹ گئی۔دوسری جانب لاہور پولیس نے تحریک انصاف کے کارکنوں کی پکڑ دھکڑ بھی شروع کردی ہے، پی ٹی آئی رہنما یاسر گیلانی کا کہنا ہے کہ لاہور کے علاقہ شاہدرہ فیصل پارک یوسی 8 سے پی ٹی آئی کے کارکن جہانزیب خان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔پنجاب پولیس کی جانب سے ضلع راجن پور میں بھی تحریک انصاف کے کارکنوں کیخلاف کریک ڈاؤن کیا گیا ہے، راجن پور سے سینئر عہدیداران عابد سکھیرا، واجد سکھیرا، عمران ستار رحمانی کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ روجھان سے بھی سابق تحصیل نائب صدر شیرلنگ مزاری سمیت متعدد کارکنان کو تحویل میں لیا گیا ہے۔

Categories
پاکستان

نواز شریف سے ملاقات کے بعد عدنان صدیقی پی ٹی آئی “ٹائیگرز “کے ہتھے چڑھ گئے

کراچی(ویب ڈیسک) سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کے بعد سوشل میڈیا پر عدنان صدیقی کا نام پاکستان میں ٹاپ ٹرینڈ میں سے ایک ہے۔ پاکستان میں حالیہ دنوں میں جاری سیاسی ہلچل کے دوران جہاں سیاسی کارکنان اور عام شہری متحرک نظر آئے وہیں ملک کی شوبز انڈسٹری کی شخصیات بھی سیاست میں دلچسپی لیتی نظر آرہی ہیں۔ تاہم

جہاں زیادہ تر شوبز شخصیات عمران خان ساتھ دیتی نظر آرہی ہیں وہیں کچھ لوگوں کا جُھکاؤ دیگر جماعتوں خاص کر ن لیگ کی جانب ہے۔ گزشتہ روز سے سوشل میڈیا پر معروف اداکار عدنان صدیقی اور سابق وزیرِاعظم پاکستان نواز شریف کی لندن میں ملاقات کی ایک تصویر گردش کر رہی ہے جس پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے دلچسپ تبصرے سامنے آرہے ہیں۔ اس ملاقات کے بعد سوشل میڈیا پر عدنان صدیقی کا نام پاکستان میں ٹاپ ٹرینڈ میں سے ایک ہے۔ اسی تصویر کو سیٹھ عبداللہ نامی صارف نے بھی شیئر کیا اور لکھا کہ ’ان میں سے ایک عظیم اداکار ہے اور دوسرے عدنان صدیقی۔‘ ایک اور ٹوئٹر صارف نے ہمایوں سعید اور عدنان صدیقی کے مشہور ڈرامے ’میرے پاس تم ہو‘ کا ایک کلپ شیئر کیا اور پی ٹی آئی کے حامیوں کا ری ایکشن مزاح کے طور پر ظاہر کرنے کی کوشش کی۔ اس ویڈیو میں ہمایوں سعید عدنان صدیقی کو تھپڑ مار رہے تھے۔ جبکہ ملاقات کے حوالے سے عدنان صدیقی کا کہنا ہے کہ ’میٹنگ بہت اچھی رہی، میں اپنی فلم کے لئے آیا تھا، ادھر ہم اپنی فلم کی پروموشن کررہے ہیں تو نواز شریف کو مدعو کرنے کے لیے آیا تھا کہ ہماری فلم آکر دیکھیے، ہم نے بڑی محنت کی ہے‘۔عدنان صدیقی کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف نے انہیں بتایا کہ ’ہم آپ کی برادری کے لیے بھی بہت کچھ سوچ رہے ہیں جبکہ ملاقات میں فلم پالیسی کے حوالے سے بھی گفتگو ہوئی‘۔

Categories
پاکستان

پی ٹی آئی نے غیر ملکی فنڈنگ تسلیم کر لی!بڑا دعویٰ سامنے آگیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک) پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی رکن اکبر ایس بابر کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے وکیل نے غیر ملکی کمپنیوں کی فنڈنگ کو تسلیم کیا۔ اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اکبر ایس بابر نے کہا کہ انور منصور نے تسلیم کیا کہ اگر کوئی بےقاعدگی ہوئی تو تحریک

انصاف ذمہ دار نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قانون کہتا ہے کہ ڈونیشنز صرف انفرادی طور پر لی جاسکتی ہے، انور منصور نے تسلیم کیا غیر ملکی کمپنیوں سے فنڈنگ ہوئی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ خوش آئند بات یہ ہے کہ انور منصور نے کہا میرے دلائل مکمل ہوگئے، کل فنانس کے لوگ تفصیلات دیں گے، ان شاء اللّٰہ ہماری تفصیلات ایک دن میں مکمل ہوجائینگی۔ اکبر ایس بابر نے کہا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان احتجاج کے ذریعے دباؤ ڈال کر مرضی کا فیصلہ چاہتے ہیں۔ حکمراں جماعت پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے منحرف رکن اکبر ایس بابر کا کہنا ہے کہ غیر ملکی فنڈنگ کیس ایک میگا فنڈنگ اسکینڈل ہے، یہ افراد استعفیٰ دیں، ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ اکبر ایس بابر نے اپنی پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ عمران خان کے پاس اب کوئی اخلاقی جواز نہیں وزیر اعظم رہنے کا، سات سال سے پی ٹی آئی غیر ملکی فنڈنگ کیس چل رہا ہے، اسٹیٹ بینک سے پی ٹی آئی کا ریکارڈ اسکروٹنی کمیٹی کے پاس آیا، اسٹیٹ بینک ریکارڈ پہلے ہم سے خفیہ رکھا گیا، اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ پر پی ٹی آئی نے جواب دینے میں ڈھائی ماہ لگا دیئے۔ اکبر ایس بابر نے کہا کہ مارچ 15 کو پی ٹی آئی نے جواب الیکشن کمیشن کو جمع کرایا، پی ٹی آئی نے کہا کہ اکبر ایس بابر کو ہمارا جواب نہ دیا جائے، اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ پر پی ٹی آئی نے جواب دینے میں ڈھائی ماہ لگا دیئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی نے اسٹیٹ بینک کے ذریعے آئے 11 اکاونٹس سے اظہار لاتعلقی کی، پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ 11 اکاونٹ جو اسٹیٹ بینک سے آئے ہیں وہ نامعلوم ہیں۔

اکبر ایس بابر نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ 11 اکاؤنٹس غیرقانونی انداز سے کھولے گئے، 23 ملین روپے رقم ان اکاؤنٹس میں تھی، یہ اکاؤنٹس کن لوگوں نے کھولے؟ یہ اکاونٹس اسد قیصر، شاہ فرمان نے کھولے، یہ اکاونٹس احسن رشید، محمود رشید، سیما ضیاء، جہانگیر رحمٰن نے کھولے۔ اکبر ایس بابر نے پریس کانفرنس کے دوران کہا یہ اکاونٹس نعیم الحق مرحوم ، ظفر الحق نے کھولے، ان لوگوں نےجو اکاؤنٹس کھولے ان سے پی ٹی آئی نے لاتعلقی ظاہر کر دی ہے، پی ٹی آئی نےکہا ان اکاونٹس میں جو پیسہ، آیا پی ٹی آئی اس کی جوابدہ نہیں، پی ٹی آئی قیادت نے یہ جواب جمع کرا کے اپنی لیڈر شپ پر فرد جرم عائد کر دیا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن ان افراد کو نوٹس جاری کرے، ان سے جواب طلبی ہونی چاہیے، اسد قیصر، شاہ فرمان، عمران اسماعیل پر پارٹی نے الزام لگایا ہے۔

Categories
پاکستان

ابتک کی سب سے بڑی خبر! پی ٹی آئی منحرف ارکان کیخلاف آج فیصلہ محفوظ ہونے کا امکان

اسلام آباد(ویب ڈیسک) تحریک انصاف کے 25 منحرف ارکان پنجاب اسمبلی کیخلاف ریفرنسز پر آج فیصلہ محفوظ ہونےکا امکان ہے۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں تحریک انصاف کے 25 منحرف ارکان پنجاب اسمبلی کیخلاف ریفرنسز کی سماعت آج پھر ہوگی۔ چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ سماعت کرے گا ، سماعت میں پی ٹی آئی اور

منحرف ارکان کے وکلا آج حتمی دلائل دیں گے۔ وکلا کے دلائل کے بعد منحرف ارکان کیخلاف ریفرنسز پر فیصلہ محفوظ ہونے کا امکان ہے، الیکشن کمیشن نے ریفرنسزپر20 مئی تک فیصلہ کرنا ہے۔ گذشتہ روز الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی کے 25 منحرف ارکان پنجاب اسمبلی کیس کی سماعت کے دوران پی ٹی آئی نے بیان حلفی اور جواب الجواب کی دستخط شدہ کاپی کمیشن کو پیش کی تھی۔ منحرف اراکین کے وکلا کا موقف تھا کہ آرٹیکل 63 اے کے تحت پارلیمانی پارٹی ارکان کو ہدایات جاری کرتی ہے اور پارٹی پالیسی جاری نہ کرنے پر آرٹیکل 63 اے کا اطلاق نہیں ہوتا۔ یاد رہے گذشتہ ہفتے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی کے منحرف ارکان قومی اسمبلی کے خلاف نا اہلی ریفرنس مسترد کردیا تھا۔ فیصلے میں کہا گیا تھا کہ منحرف اراکین کے حوالے سے ٹھوس شواہد نہیں دیے جاسکے اور آرٹیکل 63 اے کے تحت ریفرنس ثابت نہیں کیا جا سکا۔دوسری جانب سابق وفاقی وزیراطلاعات اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پہلے الیکشن کی تاریخ کا اعلان پھر انتخابی اصلاحات پر بات ہوگی۔نجی نیوز چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے پہلے الیکشن کی تاریخ کا اعلان کیا جائے، الیکشن کی تاریخ کا اعلان ہوگا تو پھر انتخابی اصلاحات پر بات ہوگی، انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی تبدیلی پر بھی بات ہوگی، اس الیکشن کمیشن کے تحت الیکشن نہیں ہوسکتے، الیکشن کمیشن ایسا ہونا چاہیے کہ کسی کو بھی نتائج پر تحفظات نہ ہوں، نظر آرہا ہے چیف الیکشن کمیشن کا طرز عمل بہت جانبدار ہے، موجودہ الیکشن کمشنر کو تبدیل کرنا ہوگا، موجودہ چیف الیکشن کمشنر نے اپنے عمل سے ثابت کیا وہ غلط چوائس تھے، الیکشن کمیشن ڈھونڈ رہا ہے کہ لوٹوں کو تحفظ کیسے دینا ہے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن تو کروانے ہیں،

فیصلہ کریں کم نقصان کروا کر کروانے ہیں یا زیادہ، ہم نے کوئی بات نہیں کرنی، واحد بات الیکشن کی تاریخ پر ہونی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سیاست میں اسٹیبلشمنٹ کا غیر رسمی کردار بہت بڑا ہے، الیکشن کرانے میں تمام اداروں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، فوری الیکشن نہ ہوئے تو پاکستان معاشی گرداب میں پھنس جائے گا، 35 دن میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر 16 روپے کم ہوئی، سیاسی بحران کے دوران معیشت بے یارو مددگار ہوگئی، لوگوں کو اعتماد نہیں، پیسہ نکال کر ڈالر میں انویسٹ کررہے ہیں۔

Categories
پاکستان

پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاریاں،عمران خان نے پورے ملک میں احتجاج کی کال دیدی

اسلام آباد(ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے مسیحی برادری کے احتجاج اور عثمان ڈار کی گرفتاری کے بعد جلسے کا مقام سی ٹی آئی سے تبدیل کرتے ہوئے وی آئی پی گراونڈ کر دیا گیاہے، بلااجازت جلسہ کرنے پر پولیس کی جانب سے آپریشن کیا گیا جس میں عثمان ڈار سمیت متعدد پی ٹی آئی کارکنان کو حراست میں لیا گیا،

صورتحال کو دیکھتے ہوئے اب عمران خان خود بھی میدان میں آ گئے ہیں اور انہوں نے ہر صورت سیالکوٹ جانے کا اعلان کر دیاہے، تفصیلات کے مطابق عمران خان نے ٹویٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہماری حکومت نےکبھی انکا کوئی جلسہ،دھرنا یا ریلی وغیرہ نہیں روکی کیونکہ ہم جمہوریت سےمخلص ہیں۔ میں آج سیالکوٹ میں ہوں گا اور اپنےتمام لوگوں کو ہدایات دے رہا ہوں کہ باہرنکلیں اور بعدازنمازِعشاءاپنےشہروں/علاقوں میں اس فسطائی امپورٹڈحکومت کیخلاف احتجاج کریں۔ ‘‘عمران خان کا مزید کا کہناتھا کہ ’’جب بھی اقتدار ملتاہے،SCپر چڑھائی،ماڈل ٹاؤن میں قتلِ عام،ججوں کورشوت دینےاورنواز شریف کیجانب سےخودکوامیر المؤمنین قراردیےجانےجیسی حرکتیں کرتےہیں۔اپوزیشن میں جمہوریت کامنفی استعمال،حکومت میں جمہوری اقدارکا جنازہ نکالتےہیں۔مگرلوگ اب ان کیخلاف کھڑےہوچکے ہیں۔‘‘ سابق وزیراعظم نے ٹویٹر پر جاری پیغام میں کہا کہ ’’کوئی شک میں نہ رہے،میں آج سیالکوٹ جاؤں گا۔امپورٹڈ حکومت نےہماری قیادت اورکارکنان کیخلاف سیالکوٹ میں جو کچھ کیاوہ اشتعال انگیزضرورہےمگرغیرمتوقع ہرگزنہیں۔ ضمانت پررہامجرموں کےاس ٹولے اورلندن میں مقیم ان کےعدالت سےسزا یافتہ قائدنےہمیشہ اپنےمخالفین کیخلاف فسطائی حربےاستعمال کئےہیں۔ادھر سیکرٹری جنرل پیپلز پارٹی سید نیر بخاری نے عمران خان کو فوری طور پر سرکاری تحویل میں لینے کا مطالبہ کردیا۔ تفصیلات کے مطابق سیکرٹری جنرل پیپلز پارٹی سید نیر بخاری نے سیالکوٹ میں صورتحال پر اپنے بیان میں کہا ہے عمران خان کوفوری طور پر سرکاری تحویل میں لیا جائے۔ سید نیر بخاری کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے آئینی ہتھیار سےاس سےنجات حاصل کی گئی اور عمران خان نے ماورائے آئین اقدامات کی کوششیں کیں۔ سیکرٹری جنرل پیپلز پارٹی نے مزید کہا کہ عمرانی حکومت سے نجات کیلئے آئینی تبدیلی پر سمجھ داری کا مظاہرہ کیا۔ خیال رہے وفاقی حکومت نے تحریک انصاف کے 70ْ0 رہنماؤں اور کارکنوں کی فہرست تیار کرلی، جنہیں سابق وزیر اعظم عمران خان کے اعلان کردہ لانگ مارچ سے قبل ملک بھر سے گرفتار کیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فہرست میں زیادہ پی ٹی آئی کے کچھ سرکردہ رہنما اور کارکنان بھی شامل ہیں۔