اسلام آباد(ویب ڈیسک) عدالت نے مارگلہ کے جنگل میں آگ لگا کر ٹک ٹاک بنانے والی خاتون ٹک ٹاکر کی درخواست ضمانت خارج کر دی۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں جنگل میں آگ لگا کر ٹک ٹاک بنانے والی خاتون ٹک ٹاکر ڈولی کی درخواست ضمانت پر سماعت کے دوران تین دفعہ ملزمہ کو پکارا گیا
لیکن ٹک ٹاکر عدالت میں پیش نہ ہوئیں۔ جج نے ملزمہ کے وکیل سے سوال کیا کہ ملزمہ کدھر ہے؟ جس پر ملزمہ کے وکیل نے بتایا کہ ملزم ادھر ہی ہے، میں نے ٹرانسفر کی درخواست دی ہے۔ جج نے وکیل کو ہدایت کی کہ ملزمہ کو عدالت میں پیش کیا جائے، عدالتی اہلکار نے 3 بار ملزمہ کو بلایا لیکن وہ پیش نہ ہوئیں۔ وکیل ملزمہ نے کہا کہ مقدمہ میں جو دفعات لگی ہیں وہ یہ عدالت سن ہی نہیں سکتی۔ ایڈیشنل سیشن جج عابدہ سجاد نے خاتون ٹک ٹاکر کے پیش نہ ہونے پر ان کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔ درخواست ضمانت مسترد ہونے کے بعد پولیس کی نفری ملزمہ کو گرفتار کرنے کے لیے کمرہ عدالت کے باہر پہنچ گئی جبکہ ملزمہ ٹک ٹاکر عدالت پیش ہونے کے بجائے وکیل کے چیمبرمیں چلی گئی۔ واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے مارگلہ کی پہاڑیوں پر آگ کے قریب ویڈیو بنانے والی خاتون ٹک ٹاک کر ڈالی کے خلاف اسلام آباد کے تھانہ کوہسار میں مقدمات درج کیے گئے تھے۔اس سے قبل ملزمہ ڈولی نے مارگلہ کی پہاڑیوں پر آگ لگانے کے معاملے پر خاتون ٹک ٹاکرنے لاہورکی مقامی عدالت سے ضمانت قبل ازگرفتاری حاصل کرلی۔ ٹک ٹاکر نوشین سعید عرف ڈولی نے مارگلہ کی پہاڑیوں پر آگ لگانے کے معاملے پر اسلام آباد میں درج ایف آئی آر میں گرفتاری سے محفوظ رہنے اور شامل تفتیش ہونے کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے حفاظتی ضمانت حاصل کر لی۔ اسلام آباد کے تھانہ کوہسار میں سی ڈی اے کے محکمہ ماحولیات کے افسر کی درخواست پر درج ٹک ٹاکر کے خلاف ایف آئی آر میں ٹک ٹاکر نے مارگلہ کی پہاڑیوں میں آگ لگا کر وڈیو بنانے کے کیس میں گرفتاری سے محفوظ رہنے کے لیے حفاظتی ضمانت حاصل کر لی۔