لندن(ویب ڈیسک) کیا محبت کرنے یا شادی کرنے کے لیے عمر کی کوئی حد ہے؟ معاشرتی اصولوں کے مطابق شاید ہاں لیکن ایک 95 سالہ برطانوی شہری نےان تمام اصولوں کو پسِ پشت ڈال دیا ہے۔ برطانوی میڈیا رپورٹ کے مطابق 95 سالہ جولین موئل نے 23 سال قبل پہلی بار 84 سالہ ویلیری ولیمز سے کارڈف کے ایک چرچ میں ملاقات کی۔
اُس وقت اُن دونوں نے سوچا بھی نہ ہو گا کہ وہ زندگی کے کسی موڑ پر جاکر شادی کرلیں گے۔ رپورٹس کے مطابق جولین موئل نے فروری میں ویلری ولیمز کو پرپوز کیا اور دونوں نے 19 مئی کو شادی کر لی تاہم دلچسپ بات یہ ہے کہ ان کی شادی اسی چرچ میں ہوئی جس میں وہ پہلی بار ملے تھے۔ برطانوی میڈیا کے مطابق شادی کے موقع پر عمر کے اس موڑ پر جیون ساتھی ملنے پر دونوں کافی خوش دکھائی دیے اور باقی زندگی ساتھ رہنے کا عزم کیا۔ اطلاعات کے مطابق شادی کی تقریب کلوری بیپٹسٹ چرچ میں منعقد کی گئی جس میں تقریباً 40 دوستوں اور خاندان کے افراد نے شرکت کی۔ رپورٹس کے مطابق جولین موئل 1954 میں آسٹریلیا سے برطانیہ ہجرت کی تھی اور وہ 1970 اور 1982 کے درمیان ویلش نیشنل اوپیرا میں بحیثیت موسیقار کام کرتے تھے۔دوسری خبر کے مطابق سوشل میڈیا پر آج کل ایک ایسی شادی کا چرچہ ہے جس میں دُلہن دُلہا سے دو چار سال نہیں بلکہ پورے 55 سال بڑی ہے۔ دُلہا سے عمر میں تقریباً تین گنا بڑی اس دُلہن کا تعلق پولینڈ سے ہے جو پاکستانی نوجوان کی محبت میں ساری مشکلات کوپس پشت ڈالتے ہوئے پاکستان چلی آئی ہے اور دونوں رشتہ ازدواج میں منسلک ہوکر ان دنوں ہنسی خوشی زندگی گزاررہے ہیں۔ اپنے ایک بیان میں 28 سالہ نوجوان کا کہنا تھا کہ ان کی 83 سالہ خاتون سے ملاقات سوشل میڈیا کے ذریعے ہوئی اور پھر وہ دونوں ایک دوسرے کے قریب آگئے، شادی سے قبل پولش خاتون بابرا نے اسلام قبول کیا اور اب ان کا نام فاطمہ ہے۔ نوجوان کا کہنا تھا کہ ان کی اہلیہ کو اردو سمجھ نہیں آتی اور وہ آغاز سے ہی ان سے بات کرنے کے لیے گوگل ٹرانسلیٹر کا استعمال کرتے ہیں۔ نوجوان نے بتایا کہ انہوں نے بابرا سے شادی کے لیے اپنی منگنی بھی ختم کی اور انہوں نے یہ شادی صرف اپنی اہلیہ سے محبت کی خاطر کی، اس حوالے سے گرین کارڈ کی لالچ ان کے دل میں نہیں پائی جاتی۔