Categories
پاکستان

شہباز شریف نے خیبرپختونخوا سے متعلق نیا خواب دیکھ لیا

مانسہرہ(ویب ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہےکہ آخری مرتبہ وزیراعلیٰ کے پی سے درخواست کر رہا ہوں کہ آٹا سستا کردو، موقع ملا تو نواز شریف کی قیادت میں خیبرپختونخوا کو پنجاب بناکر چھوڑوں گا۔ مانسہرہ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کے پی حکومت نے

آٹا سستا کرنے پر جواب نہیں دیا، 24 گھنٹے میں وزیراعلیٰ جواب دیں ، جواب نہیں آیا تو کپڑےبیچ کر سستا آٹا دوں گا، فیصلہ کرنا ہوگا کہ تعمیرکرنے والا نوازشریف ہے یا عمران خان ، نوازشریف کی قیادت میں خون پسینہ بہائیں گے، قوم کی خدمت کریں گے۔ وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ مہنگائی ساڑھے 3 سال آسمانوں سے باتیں کرتی رہی، 50 لاکھ گھر دور کی بات، ایک اینٹ نہیں لگائی، ہمیں آپ کی تکلیف کا احساس ہے،8 کروڑ لوگوں کے لیے 2 ہزار روپے ماہانہ کی سبسڈی دی ہے، تعمیر کرنے والا یہ خادم ہے اور تخریب کاری کرنے والا عمران خان ہے، اپنی زندگی لڑا دوں گا، آپ کو خوشحال کر دوں گا، پیٹرول کی قیمتیں مجبوری میں بڑھانا پڑی، وہ شخص خزانہ خالی کرکے چلا گیا، قرضے اتنےہیں شاید نسلیں بھی نہ اتار سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں گزشہ حکومت کےفیصلوں کے باعث بڑھانی پڑیں، عمران نیازی گالی گلوچ کرتا ہے میں اس کا جواب نہیں دیتا ہوں، آج ہزارہ موٹر وے سے گزرا تو ہر دم نواز شریف کو یادکیا۔ وزیراعظم نے ہزارہ کے مسائل کے حل کے لیے ایک ارب روپےکے پیکج کا اعلان کرتے ہوئے ہزارہ الیکٹرک کمپنی کا بھی اعلان کیا۔دوسری طرف مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہےکہ عمران خان گرفتاری کے ڈر سے بنی گالا کے بجائے پشاور میں کیوں بیٹھے ہیں ؟ عمران خان جتنا لانگ مارچ کرلیں حکومت کہیں نہیں جارہی، عوام وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ کھڑے ہیں۔ مانسہرہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا نے عمران خان کے لانگ مارچ کو “ایبسولیوٹلی ناٹ ” کہہ کر مسترد کردیا ، انقلاب اس لیے ناکام ہوا کہ وہ ہیلی کاپٹر سے نہیں آتا، پیراشوٹ سے لینڈ نہیں کرتا، یوٹرن لےکر بنی گالا نہیں پہنچتا، عمران خان نے نااہلی سے پاکستان کے سینے پر زخم لگائے ، اس کا سارا بیانیہ دو نمبر ہے۔

Categories
پاکستان

شہباز شریف آئی آیم ایف کے سامنے لیٹ گئے،سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے وزیر اعظم کو کھری کھری سنادی

اسلام آباد(ویب ڈیسک) تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ عمران خان نے مشکل فیصلے کیے اور وہ آئی ایم ایف کے سامنے نہیں لیٹے۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر رد عمل میں اسد عمر نے کہا کہ ان سے حکومت نہیں سنبھالی جارہی اور روپے کی قدر گرتی جارہی ہے،

سستی نہ کریں تو کم از کم جس ریٹ پر چیزیں چھوڑ کر گئے ہیں اس پر تو رہنے دیں۔ اسد عمر کا کہنا تھا کہ کرپشن پر لیکچر شہباز شریف کے منہ سے اچھا نہیں لگتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ شاہی فرمان جاری کر کے پیٹرول کی قیمت 30 روپے بڑھا دی گئی، مشکل فیصلے عمران خان نے کیے تھے، آئی ایم ایف کے سامنے لیٹے نہیں تھے، عمران خان نے کہا تھا کہ عوام پر بوجھ نہیں ڈالیں گے، روس سے تیل لیں گے۔ وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز منی لانڈرنگ کیس میں عدالت میں پیش ہوگئے۔ لاہور کی اسپیشل کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰؒ پنجاب حمزہ شہباز کو طلب کیا تھا۔ وزیراعظم کی عدالت آمد پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور عام سائلین کو عدالتی احاطے سے باہر نکال دیا گیاوزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز بھی کیس کی سماعت کے سلسلے میں عدالت میں پیش ہوگئے۔ کیس کی سماعت کے آغاز پر شریک ملزم سلیمان شہباز، طاہر نقوی، ملک مقصود اور غلام شبیر کی گرفتاری سے متعلق رپورٹ پیش کی گئی۔ شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایسا کاغذ پیش نہیں کر رہا جو حکومت کے بدلنے کے بعد ریکارڈ پر آیا ہو، تمام ریکارڈ پچھلے دور حکومت کا ہے، 10سال میں کھلنے اور بند ہونے والے کسی اکاؤنٹ کا شہباز شریف سے تعلق نہیں، پچھلی حکومت کا شہباز شریف پر مقدمات بنا کر پابند سلاسل رکھنے پرفوکس تھا، قانون کے مطابق کسی کے خلاف 10 مقدمات ہوں توباری باری گرفتاری نہیں کی جائےگی۔ کیس کی سماعت کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے روسٹرم پر آکر بیان دیا کہ میں صوبے کا خادم رہا ہوں، سرکاری خزانے سےتنخواہ لی نہ کبھی ٹی اے ڈی اے لیا،

پیٹرول بھی خود ڈلواتا تھا جب کہ تنخواہ اور ٹی اے ڈی اے کی رقم 7، 8 کروڑ بنتی تھی جو میرا قانونی حق تھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ میں نےتو شوگرملزکو سبسڈی نہیں دی، جس سے میرے خاندان کو 2 ارب کا نقصان ہوا، اس کیس میں مجھ پر 25 ،25 لاکھ روپے کی منی لانڈرنگ کے الزام لگائے گئے، ایک طرف تو میں اربوں روپے کا اپنے خاندان کی ملوں کو نقصان پہنچاؤں؟ کیا دوسری جانب میں 25 ،25 لاکھ روپے حرام کھاؤں گا؟ بعد ازاں وزیراعظم شہباز شریف نے عدالت سے واپسی کی اجازت طلب کی جس پر عدالت نے انہیں اور حمزہ شہباز کو جانے کی اجازت دےدی۔ لاہور کی عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ عوام مہنگائی میں پسے ہوئے ہیں اور غریب خاندان رو رہے ہیں، ان کے پاس دوائی اور علاج کرانے کے پیسے نہیں ہیں۔

Categories
پاکستان

قیمتوں میں اضافہ دل پر پتھر رکھ کر کیا،شہباز شریف پٹرول کی قیمتیں بڑھانے پر افسردہ

لاہور(ویب ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ مہنگائی آسمان سے باتیں کررہی ہے اور بیروزگاری ہے جب کہ پیٹرول سے متعلق ہم نے دل پر پتھر رکھ کرفیصلہ کیا۔ لاہور کی عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ عوام مہنگائی میں پسے ہوئے ہیں اور غریب خاندان

رو رہے ہیں، ان کے پاس دوائی اور علاج کرانے کے پیسے نہیں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مہنگائی آسمان سے باتیں کررہی ہے اور بیروزگاری ہے جب کہ پیٹرول سے متعلق ہم نے دل پر پتھر رکھ کرفیصلہ کیا۔ وزیراعظم کا کہنا تھاکہ غریب ایک وقت کی روٹی کو ترستے ہیں، ہم نے ماہانہ 28 ارب روپے قومی خزانے سے خرچ کرکے پاکستان کے پسے ہوئے کروڑوں لوگوں کے لیے سبسڈی دی ہے۔ دوسری جانب لاہور کی اسپیشل کورٹ میں منی لانڈرنگ کی کیس کی سماعت کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے روسٹرم پر آکر بیان دیا کہ میں صوبے کا خادم رہا ہوں، سرکاری خزانے سےتنخواہ لی نہ کبھی ٹی اے ڈی اے لیا، پیٹرول بھی خود ڈلواتا تھا جب کہ تنخواہ اور ٹی اے ڈی اے کی رقم 7، 8 کروڑ بنتی تھی جو میرا قانونی حق تھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ میں نےتو شوگرملزکو سبسڈی نہیں دی، جس سے میرے خاندان کو 2 ارب کا نقصان ہوا، اس کیس میں مجھ پر 25 ،25 لاکھ روپے کی منی لانڈرنگ کے الزام لگائے گئے، ایک طرف تو میں اربوں روپے کا اپنے خاندان کی ملوں کو نقصان پہنچاؤں؟ کیا دوسری جانب میں 25 ،25 لاکھ روپے حرام کھاؤں گا؟ بعد ازاں وزیراعظم شہباز شریف نے عدالت سے واپسی کی اجازت طلب کی جس پر عدالت نے انہیں اور حمزہ شہباز کو جانے کی اجازت دےدی۔رات کو وزیراعظم شہباز شریف نے قوم سے اپنے پہلے خطاب میں پاکستان کے غریب ترین گھرانوں کیلئے 2 ہزار روپے ماہانہ کے فوری ریلیف کا اعلان کردیا۔اپنے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ جس ذمہ داری کیلئے قوم نے مجھے منتخب کیا وہ میرے لیے اعزاز ہے، وزیراعظم کا منصب سنبھالنا کسی کڑے امتحان سے کم نہیں، میں اپنے قائد نوازشریف اور اتحادی جماعتوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے اعتماد کیا،شہبازشریف نے کہا کہ پاکستان کے عوام نے مطالبہ کیا کہ اس نااہل اور کرپٹ حکومت سے ان کی فوری جان چھڑائی جائے۔ اپوزیشن کی تمام جماعتوں نے عوام کی آواز پر لبیک کہا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت سنبھالی تو ہر شعبہ تباہی کی داستان سنا رہا تھا، ایسی تباہی میں نے پہلے کبھی نہیں دیکھی جو چار سال میں ہوئی، یہی وجہ ہے کہ ہم نے پاکستان کو بچانے کا چیلنج قبول کیا،ملک کو بہتری کے راستے پر گامزن کرنے کیلئے انتھک محنت درکار ہوگی، ہماری سیاست کے ریشوں میں نفرت کا زہر بھر دیا گیا۔

Categories
پاکستان

شہباز شریف کا قوم سے پہلا خطاب،عوام پر ریلیف کی برسات۔ملک کے ایک کروڑ 40 لاکھ غریب گھرانوں کے لیے بڑے پیکج کا اعلان کر دیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف نے قوم سے اپنے پہلے خطاب میں پاکستان کے غریب ترین گھرانوں کیلئے 2 ہزار روپے ماہانہ کے فوری ریلیف کا اعلان کردیا۔اپنے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ جس ذمہ داری کیلئے قوم نے مجھے منتخب کیا وہ میرے لیے اعزاز ہے، وزیراعظم کا منصب سنبھالنا کسی کڑے امتحان سے کم نہیں، میں اپنے قائد نوازشریف اور

اتحادی جماعتوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے اعتماد کیا،شہبازشریف نے کہا کہ پاکستان کے عوام نے مطالبہ کیا کہ اس نااہل اور کرپٹ حکومت سے ان کی فوری جان چھڑائی جائے۔ اپوزیشن کی تمام جماعتوں نے عوام کی آواز پر لبیک کہا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت سنبھالی تو ہر شعبہ تباہی کی داستان سنا رہا تھا، ایسی تباہی میں نے پہلے کبھی نہیں دیکھی جو چار سال میں ہوئی، یہی وجہ ہے کہ ہم نے پاکستان کو بچانے کا چیلنج قبول کیا،ملک کو بہتری کے راستے پر گامزن کرنے کیلئے انتھک محنت درکار ہوگی، ہماری سیاست کے ریشوں میں نفرت کا زہر بھر دیا گیا۔وزیراعظم نے کہا کہ ’ایک شخص نے اپنے مذموم مقاصد کیلئے سازش کی کہانی گڑھی، امریکا میں ہمارے سفیر نے بھی سازش کی کہانی کو یکسر مسترد کردیا، قومی سلامتی کمیٹی نے بھی دو مرتبہ سازش کی کہانی کو مسترد کیا، پاکستان آئین کے مطابق چلے گا کسی ایک کی ضد سے نہیں۔’انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف کے دور میں پاکستان نمایاں ترقی کررہا تھا، اس شخص کی ہٹ دھرمی اور دھرنے سے چین سے معاہدہ تاخیر کا شکار ہوا۔وزیراعظم شہباز شریف نے عمران خان کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’آئی ایم ایف سے معاہدہ آپ نے کیا ہم نے نہیں، عوام کو مہنگائی کی چکی میں آپ نے پیسا ہم نے نہیں، ملک کو تاریخ کے بدترین قرض کے نیچے دفن کردیا،سب سے زیادہ کرپشن آپ کے دور میں ہوئی۔’انہوں نے مزید کہا کہ ’ملک میں لوڈ شیڈنگ کے اندھیرے آپ کے دور میں ہوئے، میری خدمات عوام کے سامنے ہیں، ہمارے سامنے صرف اور صرف ایک مقصد ہے، ہم مشکل فیصلہ کرنے کو تیار ہیں، ہر وہ کام کریں گے جس سے ملکی ترقی تیزی سے ہوسکے۔‘

شہبازشریف نے کہا کہ ہم نے حکومت نے سنبھالی تو مہنگائی عروج پر تھی، ڈالر 2018 میں 115 پر چھوڑ کرکے گئے تھے، سابق حکومت کے پونے چارسال میں ڈالر189 تک پہنچ گیا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز دل پر پتھر رکھ کر پیٹرول کی قیمت میں اضافہ کیا لیکن یہ فیصلہ کیوں کیا یہ آپ کے سامنے لانا ضروری ہے۔ یہ فیصلہ پاکستان کو معاشی دیوالیہ پن سے بچانے کیلئے ناگزیر تھا، اس نہج پر پاکستان کو گزشتہ حکومت نے پہنچایا۔ پاکستان اور عوام کو معاشی بحران میں سابق حکومت نے پھنسایا،شہباز شریف نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے سیاسی فائدے کے لیے پیٹرول کی قیمتیں نہیں بڑھائیں جبکہ عالمی مارکیٹ میں قیمتیں آسمان کو چھو رہی تھیں، اس سبسڈی کی قومی خزانے میں کوئی گنجائش موجود نہیں تھی۔ ہم نے اپنے سیاسی مفاد کو قومی مفاد پر قربان کرنا قومی فرض جانا کیوں کہ یہ فیصلہ پاکستان کو معاشی دیوالیہ پن سے بچانے کیلئے ناگزیر تھا۔شہباز شریف نے کہا کہ ہم غریب عوام کو پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے بوجھ سے بچانے کیلئے 28 ارب روپے ماہانہ کے فنڈ سے پیکج کا آغاز کر رہے ہیں جس کےتحت فوری طور پر پاکستان کے ایک کروڑ 40 لاکھ غریب ترین گھرانوں کو 2 ہزار روپے ماہانہ دیے جائیں گے۔ یہ گھرانے ساڑھے 8 کروڑ افراد پر مشتمل ہیں، یہ ریلیف اس کے علاوہ ہے جو بے نظیر انکم سپورٹ کی صورت میں پہلے ہی ان خاندانوں کو دی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ آئندہ مالی سال کیلئے اس ریلیف پیکج کو بجٹ میں شامل کیا جائے گا۔وزیراعظم نے بتایا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کو کہا ہے کہ پاکستان بھر میں آٹے کا 10کلو کا تھیلا 400 روپے کا دیا جائے۔شہباز شریف نے مزید کہاکہ خارجہ محاذ پر بھی مشکلات بڑھائی گئیں، دوست ممالک کو ناراض کردیا گیا،اب ہم نے دو طرفہ تعلقات کی بحالی کا آغاز کردیا گیا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کیلئے بھارت کی ذمہ داری ہے کہ 5 اگست کے یکطرفہ اقدامات کو ختم کرے، بھارت 5 اگست کے یکطرفہ اقدامات ختم کرے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے صوبوں سے مل کر نیشنل ایکشن پلان کی ازسرنو تشکیل شروع کردی ہے، پونے چار سال میں میڈیا اور اظہار رائے کی آزادی چھِین لی گئی، سیاسی مخالفین کو سخت ترین سزاؤں سے گزارا گیا، پاکستان میں صحافت کیلئے بدترین حالات پر سابق وزیراعظم کو آمروں میں شمار کیا گیا، ہم نے پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو ختم کردیا۔وزیراعظم نے کہا کہ کوئی قوم اندرونی خلفشار پر قابو پائے بغیر ترقی نہیں کرسکتی، پونے چار سال قبل میثاق معیشت کی تجویز پیش کی تھی جسے حقارت سے نظرانداز کیا گیا، میثاق معیشت کیلئے تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا آغاز کررہا ہوں،مشکلات بے پناہ ہیں اور راستہ کانٹوں سے بھرا ہوا ہے، ہمارا بھروسہ اللہ کی ذات پر ہے، اللہ خلوص نیت سے کام کرنے والوں کی محنت کو رائیگاں نہیں جانے دیتا،ہم کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے، میں اور میری کابینہ آپ کے سامنے جواب دہ ہیں۔

Categories
Uncategorized

شہباز شریف حکومت کی کمال پھرتیاں، نیب اور الیکشن ایکٹ ترمیمی بل سینٹ سے بھی منظور کرالیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک) سینیٹ نے نیب اور الیکشن ایکٹ ترمیمی بل اتفاق رائے سے منظور کرلیا۔ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی سربراہی میں سینیٹ کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے نیب ترمیمی بل پیش کیا جب کہ مرتضیٰ جاوید عباسی نے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل پیش کیا جسے ایوان نے اتفاق رائے سے منظور کرلیا۔

چیئرمین سینیٹ نے سوال کیا کہ انتخابات ترمیمی بل کو کمیٹی کے سپرد کروں یا ابھی پاس کرانا ہے؟ اس پر اعظم نذیر نے کہا کہ یہ وہ بل ہے جسے سینیٹ کمیٹی نے منظورکیا تھا، سمندرپارپاکستانیوں کے ووٹ کا حق واپس نہیں لیا گیا، الیکشن کمیشن کوکہا ہے کہ سیکریسی کو نظر رکھ کر ووٹ کا حق ڈالنا یقینی بنائیں۔ اعظم نذیر نے کہا کہ الیکشن کمیشن یقینی بنائے کہ سمندرپارپاکستانیوں کا ووٹ پڑے۔ سینیٹ میں دونوں بل کی منظوری کے موقع پر پی ٹی آئی اراکین نے شدید مخالفت کی اور چیئرمین سینیٹ کے ڈائس پر آکر احتجاج کرتے ہوئے امپورٹڈ حکومت کے نعرے لگائے۔ اس موقع پر پی ٹی آئی کے شہزاد وسیم نے کہا کہ ہم کسی کوسمندرپارپاکستانیوں کے ووٹ کے حق پرڈاکہ ڈالنے نہیں دیں گے، ہم ای وی ایم پرسمجھوتا نہیں کریں گے۔ اس پر اعظم نذیر نے بتایا کہ شبلی فراز اور اعظم سواتی اس کمیٹی میں تھے جہاں یہ بل منظور ہوا۔یاد رہے اس سے قبل قومی اسمبلی کی جانب سے الیکشن ایکٹ 2017ء میں ترمیم کا بل منظور کرلیا گیا ہے۔ قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ دینے سے متعلق سابق حکومت کی ترامیم ختم کر دی گئیں۔ وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے قومی احتساب آرڈیننس 1999ء میں مزید ترمیم کا بل پیش کیا تھا۔ وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ووٹنگ مشین کے ذریعے ملک بھر میں ایک ہی روز الیکشن کرانا ممکن نہیں، الیکٹرونک ووٹنگ مشین (ای وی ایم ) پر مختلف جماعتوں کے تحفظات ہیں، گزشتہ حکومت نے مشین پر فریقین کو اعتماد میں نہیں لیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ رولز بلڈوز کرتے ہوئے بل منظور کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس نومبر میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اپوزیشن کے اعتراضات اور واک آؤٹ کے باوجود انتخابات میں رائے شماری کے لیے الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کے استعمال کا ترمیمی بل منظور کیا گیا تھا۔ اس بل کے تحت 2017ء کے الیکشن ایکٹ میں دو ترامیم کی گئی تھیں جو کہ ووٹنگ کے لیے الیکٹرانک مشینوں کے استعمال اور بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کو انٹرنیٹ کے ذریعے ووٹنگ کا حق دینے سے متعلق تھیں۔ بل کی منظوری کے بعد اپوزیشن کے ارکان اسمبلی ایوان سے واک آؤٹ کر گئے تھے۔

Categories
پاکستان

شہباز شریف کا لانگ مارچ میں ساتھ دینے پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کو سبق سکھانے کا فیصلہ

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وفاقی حکومت نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان اور کے پی کے میں تعینات پولیس اور انتظامیہ افسران کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔ وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے وفاق پر چڑھائی کرکے عہدے کا غیر آئینی استعمال کیا ہے ،جس پر حکومت نے کیخلاف کارروائی کا

فیصلہ کیا ہے، انہوں نے کہا کہ آئینی کارروائی کیلئے وزارت قانون سے رائے طلب کرلی ہے، وزارت قانون سے حاصل قانونی رائے پر عمل کریں گے۔ رانا ثنااللہ نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں تعینات جن وفاقی ملازمین نے مارچ میں سہولت کاری کی ان افسران کیخلاف بھی ایسٹا کوڈ کے تحت کارروائی کی جائے گی، بعض پولیس افسران مسلح ہو کر وفاق پر چڑھائی میں ملوث پائے گئے، ایسے افسران کیخلاف عہدوں کے برخلاف قانون استعمال پر کارروائی ہوگی۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے اراکین صوبائی و قومی اسمبلی گرفتاری سے بچنے کے لیے سندھ ہائیکورٹ پہنچ گئے۔ پاکستان تحریک انصاف کے اراکین صوبائی و قومی اسمبلی گرفتاری کے خطرے کے پیش نظر سندھ ہائیکورٹ پہنچ گئے، رہنماؤں میں علی زیدی ، خرم شیر زمان، جمال صدیقی، فردوس شمیم نقوی، ارسلان تاج شامل ہیں۔ اس موقع پر صحافی نے اراکین سے سوال کیا کیا آپ سب ضمانت حاصل کرنے کے لیے آئے ہیں؟ جس پر ان کا کہنا تھا کہ ہم سب سندھ ہائی کورٹ چائے پینے کے لیے آئے ہیں، پی ٹی آئی اراک. پی ٹی آئی رہنما علی زیدی نے حفاظتی ضمانت کیلئے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائرکردی ، علی زیدی و دیگر کیخلاف سولجر بازار اور فیروز آباد تھانے میں 2 مقدمات درج ہیں۔ درخواست میں کہا گیا کہ سندھ پولیس علی زیدی کو گرفتار کرنا چاہتی ہے، پولیس کو گرفتار کرنے سے روکا جائے۔ گذشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے نمائش چورنگی پر احتجاج کے بعد پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور گرفتار کارکنان کیخلاف 2 مقدمات درج کئے گیے تھے۔ جس میں پی ٹی آئی رہنماعلی زیدی، بلال غفار،خرم شیر زمان، ارسلان تاج ، محمدعلی جی جی ،جمال صدیقی،فردوس شمیم ، محسن علی،اشرف علی کو نامزد کیا گیا تھا اور ، پولیس مقابلہ، اور دیگر دفعات شامل کی گئی تھی۔

Categories
پاکستان

شہباز شریف بھی سابق وزیراعظم کی ڈگر پر چل نکلے

اسلام آباد(ویب ڈیسک) چند دن قبل وزیراعظم شہبازشریف کئی اہم رہنماﺅں کے ہمراہ دورہ لندن پر گئے جہاں ان کی ملاقات نوازشریف سے ہوئی، اس سفر سے متعلق چہ مگوئیوں چل رہی ہیں کہ اس نوعیت کے سفر کے اخراجات کس نے برداشت کیئے جن پر وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے میدان میں آتے ہوئے بیان جاری کر دیاہے ۔

تفصیلات کے مطابق لندن جانے والے وفد میں میں وفاقی وزیر احسن اقبال، مریم اورنگزیب، خواجہ سعد رفیق،خواجہ ا?صف اور خرم دستگیر شامل تھے۔وزیر اعظم کے وفد کے ہمراہ لندن جانے پر سوشل میڈیا پر تنقید بھی کی گئی تھی کہ وفد کے دورہ لندن کے اخراجات آخر کس نے ا±ٹھائے تھے۔ایسے میں وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے تمام تر غلط فہمیوں کو دور کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب اپنے اپنے خرچوں پر لندن گئے تھے۔ مفتاح اسماعیل نے یہ بھی واضح کیا کہ کچھ لوگ بزنس جبکہ کچھ اکانومی کلاس میں گئے تھے، ساتھ ہی یہ بھی بتایا گیا کہ وفد صرف اپنے خرچے پر ہی لندن نہیں گیا بلکہ لندن کے ہوٹل میں اپنے خرچے پر ہی ٹھہرا تھا۔وفاقی وزیر نے ان تمام افواہوں کو پروپیگنڈا قرار دیا جن میں کہا جارہا تھا کہ وفد حکومتی خرچے پر لندن گیا تھا۔اس موقع پر عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ ہمارے پاس فرح گوگی یا احسن جمیل گجر ہوتا تو ہم بھی شاہانہ خرچے کے تحت لندن کا دورہ کرتے۔

Categories
پاکستان

عمران خان کی جان کو خطرہ،وزیر اعظم شہباز شریف نے بڑا قدم اٹھا لیا،رانا ثناء اللہ کو اہم ہدایت جاری کر دی

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف نے عمران خان کو فوری طور پر چیف سکیورٹی آفیسر فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔ وزارت داخلہ کی جانب سے وزیر اعظم کو چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی سکیورٹی پرتفصیلی بریفنگ دی گئی جس میں وزیراعظم شہبا زشریف نے سابق وزیراعظم کو فول پروف سکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے

وزارت داخلہ کو ہدایت کی کہ عمران خان کو بہترین سکیورٹی اور فوری طور پر چیف سکیورٹی آفیسر فراہم کیا جائے۔ شہبا زشریف نے کہا کہ صوبائی حکومتیں عمران خان کو جلسوں کے دوران سکیورٹی فراہم کریں۔ادھر موجودہ حکومت نے سابق وزیراعظم عمران خان کی سکیورٹی کے لیے فول پروف انتظامات کرنے کے احکامات جاری کر رکھے ہیں۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے عمران خان کے سکیورٹی پروٹوکول سے متعلق واضح ہدایات جاری کر رکھی ہیں کہ سابق وزیراعظم کی سکیورٹی کے لیے فورسز کی تعیناتی یقینی بنائی جائے۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ بنی گالہ ہاؤس کی سکیورٹی کے لیے پولیس اور ایف سی کے 94 اہلکار تعینات کیے گئے ہیں جس میں اسلام آباد پولیس کے 22 اور ایف سی کے 72 اہلکار شامل ہیں۔ اس کے علاوہ کے پی حکومت نے 36 اور گلگت بلتستان کی حکومت نے 6 پولیس اہلکار عمران خان کو سکیورٹی کے لیے فراہم کر رکھے ہیں جبکہ ایس ایم ایس سکیورٹی کے 26 اور عسکری سکیورٹی کے 9 اہلکار بھی بنی گالہ ہاؤس پر تعینات ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دوران سفر عمران خان کے ساتھ اسلام آباد پولیس کی 4 گاڑیاں اور 23 اہلکار اور رینجرر کی ایک گاڑی اور 5 اہلکار بھی ہوتے ہیں۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ عمران خان کی سکیورٹی کے لیے دو اجلاس ہوئے جس کے بعد ان کی سکیورٹی بڑھائی گئی، مختلف تھریٹس کی روشنی میں عمران خان کی سکیورٹی کے لیے تھریٹ اسسمنٹ نے اجلاس کیے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی حکام کا کہنا ہے کہ عمران خان کی سکیورٹی سے متعلق پی ٹی آئی کا فوکل پرسن مقرر کیا جانا ضروری ہے تاکہ عمران خان کو اگر کوئی مخصوص تھریٹ ہے تو وہ بھی شیئر کیا جائے جس کی روشنی میں مزید حفاظتی انتظامات کیے جا سکیں۔

Categories
پاکستان

وزیر اعظم شہباز شریف کے پاس اسمبلی توڑنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں،سینئر صحافی طلعت حسین بڑا انکشاف کر دیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک) اینکر پرسن طلعت حسین کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کے پاس اب اسمبلی توڑنے کے علاوہ کوئی عملی راستہ باقی نہیں بچا۔ اپنے ایک ٹویٹ میں طلعت حسین نے لکھا “نواز شریف نے عمران خان کی “تباہ کن” پالیسیوں کی سیاسی قیمت چکانے سے انکار کر دیا۔ اب شہباز شریف کے پاس، جو بطور وزیراعظم ویسے ہی

بے اثر و بے سمت نظر آ رہے تھے، اسمبلی تحلیل کرنے کے علاوہ اور کوئی خاص عملی راستہ شاید موجود نہیں۔ پنجاب بھی نئے انتخابات کی طرف جاتا نظر آ رہا ہے۔” خیال رہے کہ موجودہ حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے سے انکار کیا ہے۔ مخلوط حکومت کی سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ حکومت معیشت بحال کرنے کے لیے سخت اقدامات پر تیار ہے مگر اس کی ایک سیاسی قیمت بھی ہے، وہ سیاسی قیمت ن لیگ اکیلے ادا کرنے کو تیار نہیں ہے، اگر یہ قیمت تمام اتحادی مل کر ادا کریں گے تو ہم تیار ہیں۔ دوسری طرف وزیراعظم شہباز شریف نے اتحادی جماعتوں کے سربراہوں کا اجلاس آج بلالیا۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ اجلاس میں ملک کی معاشی و سیاسی صورتحال کے بارے میں اہم فیصلے متوقع ہیں جب کہ وزیر اعظم شہباز شریف دو تین روز میں قوم سے خطاب بھی کرسکتے ہیں۔ شہبازشریف کی قیادت میں (ن) لیگ کے وفد نے لندن میں تین روز تک سابق وزیراعظم میاں نوازشریف سے مشاورت کی تھی۔ وزیراعظم شہبازشریف برطانیہ اور یواے ای کا دورہ مکمل کرکے گزشتہ روز وطن واپس پہنچے ہیں

Categories
پاکستان

حکومت چلانے میں مشکلات کا سامنا،شہباز شریف سخت پریشان، اتحادی جماعتوں کا اجلاس بلا لیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف نے اتحادی جماعتوں کے سربراہوں کا اجلاس آج بلالیا۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ اجلاس میں ملک کی معاشی و سیاسی صورتحال کے بارے میں اہم فیصلے متوقع ہیں جب کہ وزیر اعظم شہباز شریف دو تین روز میں قوم سے خطاب بھی کرسکتے ہیں۔ شہبازشریف کی قیادت میں (ن) لیگ کے وفد نے لندن میں تین روز

تک سابق وزیراعظم میاں نوازشریف سے مشاورت کی تھی۔ وزیراعظم شہبازشریف برطانیہ اور یواے ای کا دورہ مکمل کرکے گزشتہ روز وطن واپس پہنچے ہیں۔دوسری طرف حکومت کو فیصلہ سازی میں بھی مشکلات کا سامنا ہے کومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنےکا اعلان کردیا۔وفاقی وزارت خزانہ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنےکا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔وزارت خزانہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 149 روپے 86 پیسے برقرار ہے، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 144 روپے 15 پیسے برقرار ہے۔ وزارت خزانہ کے مطابق مٹی کے تیل کی فی لیٹر قیمت 125 روپے 56 پیسے برقرار ہے، لائٹ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 118 روپے 31 پیسے برقرار ہے۔ وزارت خزانہ کا کہنا ہےکہ وزیراعظم نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی اوگرا کی سمری مسترد کردی ہے۔اس سے قبل اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا اس وقت حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت بڑھانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، وزیراعظم شہباز شریف نے عوام پر بوجھ ڈالنے سے انکار کر دیا ہے۔وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے وعدہ کیا تھا کہ ہم پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی ختم کریں گے، ہم آئی ایم سے مذاکرات کریں گے اور معاملات کو خوش اسلوبی سے حل کریں گے۔معروف کاروباری شخصیات کے بعد معاشی ماہرین نے بھی پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی ختم کرنے اور قیمتیں بڑھانے کا مطالبہ کر دیا۔معروف کاروباری شخصیات کے بعد معاشی ماہرین نے بھی پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی ختم کرنے اور قیمتیں بڑھانے کا مطالبہ کر دیا۔پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق معاشی امور کے ماہر یوسف نذر اور محمد سہیل کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نہ بڑھائیں تو ڈالر کی قیمت اور بڑھ جائے گی جس کے نتیجے میں مہنگائی بھی اور بڑھے گی۔

اس دورا ن معاشی ماہرین ممتاز صنعتکار خاقان نجیب اور عابد سلہری نے غریب اور موٹرسائیکل رکھنے والے افراد کے لیے ٹارگٹڈ سبسڈی کی تجویز پیش کی۔خاقان نجیب کا کہنا تھا کہ ملک میں اسمارٹ کارڈ اور ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کا ڈیٹا موجود ہے جس سے مدد لے کر موٹربائیک والوں کو سبسڈی دی جا سکتی ہے، پاکستان میں تیل پر سبسڈی کی وجہ سے ذخیرہ اندوز تیل کی اسمگلنگ کر رہے ہیں۔انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر اکبرزیدی کا کہنا تھا کہ حکومت نے اگر ڈیڑھ سال رہنا ہے تو سخت فیصلے کرنے ہوں گے، الیکشن جیتنا ہے تو ابھی سخت فیصلے لیں اور ڈیڑھ سال میں چیزیں بہتر کریں، اگر موجودہ حکومت کو ڈٹ کر فیصلے نہیں کرنے تو گھر جائیں

Categories
پاکستان

شہباز شریف، حمزہ شہباز کے خلاف کیس واپس نہیں لیا،ایف آئی کا بڑا “چش”

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کے خلاف دائر منی لانڈرنگ کے کیس کا ٹرائل روکنے کا فیصلہ نہیں کیا گیا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹر ٹوئٹر پر جاری ایک وضاحتی بیان میں ایف آئی اے کے ترجمان نےکہا کہ ‘میڈیا میں ایک جعلی خبر چل رہی ہے

کہ لاہور میں ایک سیاسی جماعت کے رہنماؤں کے خلاف کیس واپس لیا، ایف آئی اے مقدمہ درج کرچکا ہے’۔ بیان میں کہا گیا کہ ‘مقدمہ واپس نہیں لیا گیا، عدالت میں سماعت جاری ہے، اگلی سمات 15 مئی 2022 کو ہے’۔ ایف آئی اے نے بتایا کہ ‘یہ ایک جعلی خبر ہے، ایف آئی اے یہ جعلی خبر پھیلانے میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کر سکتی ہے’۔ وضاحتی بیان میں بتایا گیا کہ ‘درحقیقت 11 اپریل 2022 کو کیس کے پراسیکیوٹر نے عدالت میں پراسیکیوٹر کی تبدیلی سے متعلق رائے پر مبنی درخواست جمع کرائی تھی کہ جہاں انہیں پراسیکیوشن کی طرف سے پیش نہ ہونے کی ہدایت کی گئی تھی’۔ پراسیکیوٹر کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘انہوں نے اس وقت کے ڈی جی ایف آئی اور تفتیشی افسر کے توسط سے درخواست دی تھی، انہیں نے مبینہ طور پر کہا گیا تھا کہ بطور پراسیکیوٹر پیش نہ ہوں، یہ کیس واپس لینے کی درخواست کسی صورت نہیں تھی’۔ وفاقی ادارے نے بتایا کہ ’11 اپریل کو اس وقت ڈی جی ایف آئی اے ثنااللہ عباسی تھے اور درخواست جمع کرتے وقت نئے وزیراعظم نے حلف نہیں لیا تھا’۔ انہوں نے کہا کہ ‘طاہر رائے کو 22 اپریل 2022 کو ڈی جی ایف آئی اے تعینات کیا گیا، یہ معاملے ان کے ایف آئی اے میں آنے سے پہلے کا ہے’۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ ‘پراسیکیوٹر کی تبدیلی کا معاملہ گزشتہ حکومت کے دور میں بھی معمول کا حصہ تھا، اس کیس میں کئی بار پراسیکیوٹر تبدیل کیا گیا’۔ وفاقی ادارے نے درخواست کرتے ہوئے بیان میں کہا کہ اس معاملے میں جعلی خبریں مت پھیلائیں۔ قبل ازیں رپورٹس آئی تھیں کہ لاہور کی خصوصی عدالت کی جانب سے 16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کیس میں وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کے خلاف
فرد جرم عائد ہونے سے 3 روز قبل وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کے خلاف ٹرائل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) نے عدالت میں جمع کرائی گئی تحریری درخواست میں تفتیشی افسر کے توسط سے اسپیشل پراسیکیوٹر سکندر ذوالقرنین سلیم سے کہا کہ وہ عدالت میں پیش نہ ہوں کیونکہ اس مقدمے کے ملزمان پاکستان کے وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب ہیں۔

Categories
پاکستان

عمران خان کی ایک اور پیشگوئی سچ ثابت،شہباز شریف نے نیب قوانین سے متعلق بڑا قدم اٹھانے کا فیصلہ کر لیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف نے بیوروکریسی کی کا رکردگی کو بہتر بنا نے کیلئے متعلقہ قوانین میں تبدیلیاں اور ضروری ریفارمز لانے کا فیصلہ کیا ہے۔نجی نیوز چینل نے ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ وزیراعظم شہبازشریف نے ہائی پاور کمیٹی تشکیل دینے کی منظوری دے دی ہے۔ ہائی پاور کمیٹی کے سربراہ سابق سینئر بیوروکریٹ ناصر محمود کھوسہ ہونگے

کمیٹی قوانین میں ضروری تبدیلیوں کے بارے میں تجاویز دیگی۔ کمیٹی میں سابق چیف سیکریٹریز، سابق وفاقی سیکریٹریز، سابق آئی جیز شامل ہونگے۔ کمیٹی کے دیگر اراکین کا تعین کمیٹی سربراہ ناصر محمود کھوسہ خود کریں گے۔ کمیٹی کسی بھی محکمے سے متعلق کارکردگی کا جائزہ لے کر سفارش کرسکے گی۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی ہے کہ ہائی پاور کمیٹی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد تجاویز فراہم کرے۔ وزیراعظم شہبازشریف کی ہدایت کے مطابق بیورو کریسی کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے نیب قوانین سمیت دیگر رولز میں تبدیلیاں لائی جائیں گی، ہائی پاور کمیٹی کو مکمل اختیار ہوگا کہ وہ کسی بھی محکمے سے متعلق کارکردگی کا جائزہ لیکر سفارش کرسکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق ہائی پاور کمیٹی بنانے کا فیصلہ بیوروکریٹس کے تحفظات سمیت دیگر مسائل کو دیکھتے ہوئے کیا گیا ہے، کمیٹی بیوروکریسی کے تحفظات اور دیگر مسائل کا جائزہ لے کر ان کے تحفظات ختم کرنے بارے تجاویز دے گی۔ نیب قوانین سمیت دیگر قوانین اور آرڈیننس میں ضروری تبدیلیوں سے متعلق تجاویز دے گی، جب کہ کمیٹی ریفارمز لانے سے متعلق پلاننگ بھی تشکیل دیکر آگاہ کرے گی اور وفاق و پنجاب میں سینئر بیوروکریٹس کی کارکردگی سمیت دیگر اقدامات پر بھی تجاویز دے سکتی ہے۔یاد رہے کہ اس سے قبل عمران خان کئی بار جلسوں اور انٹرویوز میں اس خدشے کا اظہار کر چکے ہیں کہ شریف خاندان جب بھی اقتدار میں آئے گا تو سب سے پہلے نیب قوانین کو کمزور کرنے کی سازش کرے گا ،جس کا مقصد اپنے چہیتوں اور خاندان والوں کے کیسز ختم کرنا ہوگا،عمران خان متعدد بار حکومت کو اس بات پت تنقید کا نشانہ بنا چکے ہیں کہ نیب زدہ سیاستدانوں کی حکومت مین کوئی جگہ نہیں ۔نیب زدہ سیاستدان حکومت یہاں کرتے ہیں مال بناتے ہیں اور باہر بھاگ جاتے ہیں۔ان کے تمام اثاثے باہر ہیں ،حتیٰ کہ ان کی آل اولاد بھی باہر موجود ہے۔

Categories
منتخب کالم

شہباز شریف کو انعام کے طور پر وزیراعظم بنایا گیا یا سزا کے طور پر؟؟ نیا پنڈورا باکس کھل گیا

لاہور(ویب ڈیسک)پیر فاروق بہاوالحق شاہ اپنے کالم میں لکھتے ہیں حتمی طور پر یہ بات کہنا مشکل ہے کہ میاں شہباز شریف کو انعام کے طور پر وزیراعظم بنایا گیا یا سزا کے طور پر۔ متحدہ اپوزیشن نے جب سے عنانِ اقتدار سنبھالی ہے، ملکی معیشت کی کشتی مسلسل ڈانواں ڈول ہے، اشیائے ضروریہ عوام کی پہنچ سے دور ہوتی جارہی ہیں،

اسٹاک ایکسچینج کی نبض کبھی ڈوبتی، کبھی ابھرتی ہے۔ڈالر ہے کہ اُس کی اڑان قابو میں نہیں آ رہی۔ روپیہ دن بدن گرتا چلا جا رہا ہے۔ اِس حقیقت کے باوجود کہ میاں شہباز شریف ایک محنتی اور بلند ہمت وزیراعظم ہیںطویل العمری اور بیماریوں کے باوجود جواں عزم ہیں۔ انہوں نے پنجاب کے وزیراعلیٰ کے طور پر قابلِ رشک کارکردگی کا مظاہرہ کیا، اس لیے وفاق میں بھی اسی اسپیڈ کی توقع کی جا رہی ہے لیکن موجودہ معاشی صورتحال تادمِ تحریر عالم نزع میں ہے۔جناب مفتاح اسماعیل بھی کنفیوژ نظر آرہے ہیں۔ ان کے بیانات کی وجہ سے بےیقینی میں اضافہ ہوا ہے۔ اِن حالات میں معیشت پر نگاہ رکھنے والا ہر شخص کہہ رہا ہے کہ پاکستان کو موجودہ معاشی گرداب سے ایک ہی شخص نکال سکتا ہے جنہیں معاشی جادوگر بھی کہا جاتا رہا ہے اور جن کا نام اسحاق ڈار ہے۔ یہ وہ شخصیت ہیں جنہوں نے عملی طور پر پاکستانی معیشت کو زمین سے اٹھا کر آسمان کی بلندیوں تک پہنچایا۔جنہوں نے شیخ رشید کے چیلنج کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ڈالر سو سے نیچے آئے گا تو انہوں نے لا کر دکھایا، جنہوں نے اپنے بےمثال تجربے کی بدولت پاکستان کی معیشت کو دنیا کی تیزی سے ابھرتی ہوئی معیشتوں میں شامل کیا، اِن مشکل حالات میں اسحاق ڈار ہی ایسی شخصیت ہیں جو اندھیرے میں روشنی کی کرن کے طور پر نظر آتے ہیں۔سابق وزیراعظم میاں نواز شریف، جو ایک جہاندیدہ رہنما ہیں، نے وفاق کی معاشی ٹیم میں اسحاق ڈار جیسے قابل لوگوں کو شامل کیا۔ 2013میں انہوں نے وزارتِ خزانہ کی کمان سنبھالی اور تمام تر مشکلات کے باوجود ملکی معیشت کے تمام اشاریے درست کر دیے۔اقتصادی ترقی کی شرح میں اضافہ کیا۔ روپے کی قدر مستحکم ہوئی۔ افراطِ زر کی شرح کم رہی۔ پاکستان اکنامک سروے کی رپورٹ کے مطابق 2017اور 18میں پاکستانی معیشت کا حجم 313بلین ڈالر تک پہنچ چکا تھا جبکہ 2022میں پاکستانی اکانومی کا حجم کم ہوکر 292ملین ڈالر رہ گیا ہے۔

یہ اسحاق ڈار ہی تھے جنہوں نے پاکستان کے دفاعی بجٹ میں مسلسل اضافہ کیا۔ مسلم لیگ نون کی حکومت نے جو آخری بجٹ پیش کیا اس میں 18فیصد اضافہ کے ساتھ دفاعی بجٹ 920بلین روپے سے بڑھا کر 1.1ٹریلین روپے کردیا گیا۔وہی فوج آج غیرملکی اشارے پر کچھ لوگوں کے نشانے پر ہے۔ اشاروں کنایوں سے فوج کی توہین کی جا رہی ہے۔ اس طرز عمل سے سرحدوں پر جان قربان کرنے والے سپاہیوں میں بےچینی ہے۔ فوج کے دفاعی بجٹ کا خیال رکھنے والے اسحاق ڈار میاں نواز شریف کے قابلِ اعتماد ساتھی ہیں۔ان کی وزارتِ عظمیٰ کے دور میں وہ نہ صرف معاشی ٹیم کے کپتان تھے بلکہ ہر سیاسی مذاکراتی عمل کا بھی حصہ تھے۔ اس وقت پاکستانی معیشت وینٹی لیٹر پر ہے۔غذائی بحران ملک کے دروازے پر دستک دے رہا ہے۔ آٹے اور چینی کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ اِس وقت ملکی معیشت کو سہارا دینے کے لیے اسحاق ڈار جیسے قابل، جہاندیدہ اور مستند ماہر اقتصادیات کی ضرورت ہے۔مجھے یقین ہے کہ اسحاق ڈار نہ صرف ملکی معیشت سنبھال سکیں گے بلکہ ملک کی سیاست پر بھی ان کی رائے سے مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ اسی طرح شاہد خاقان عباسی بھی میاں نواز شریف کے قریبی ساتھی ہیں۔نو ماہ کی وزارتِ عظمیٰ کے دوران ان کا عالمی امیج تشکیل پایا۔ وہ ایک درویش صفت، سادہ مزاج انسان ہیں۔ پٹرولیم مصنوعات کے بحران کے دور میں ان کی خدمات حاصل کرنا بھی اشد ضروری ہے۔انہوں نے اگرچہ کابینہ میں کوئی منصب لینے سے انکار کیا ہے اور وہ کابینہ سے باہر بیٹھ کر کام کرنے کا عندیہ دے چکے ہیں لیکن میں سمجھتا ہوں کہ ان جیسے اہل شخص کو باہر بیٹھ کر رہنمائی کرنے کے بجائے خود ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھنا چاہیے۔وزارتِ عظمیٰ کے منصب پر فائز رہنے والے شخص کے لیے یہ امر مشکل ہے کہ وہ اس سے نسبتاً کم تر منصب پر کام کرے لیکن اس وقت ملک کی معاشی صورتحال کے تناظر میں

اس طرح کے پروٹوکول کو نظر انداز کیا جانا ہی مناسب ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے ایک بڑی جماعت کا سربراہ ہونے کے باوجود وزارتِ خارجہ کا منصب قبول کیا اور امریکی وزیر خارجہ کی فون کال نے ان کے امیج کو مزید بہتر کیا۔سابق وزرائے اعظم سید یوسف رضا گیلانی اور راجہ پرویز اشرف سمیت متعدد سینئر سیاست دانوں کی مثالیں موجود ہیں جنہوں نے ماضی میں بلند ترین مناصب پر کام کیا لیکن پھر وقت کی ضرورت کو مدِنظر رکھتے ہوئے اس سے نسبتاً کم عہدوں پر بھی خدمات سرانجام دیں۔پی ڈی ایم میں موجود سیاستدانوں خصوصاً مسلم لیگ نون کی قیادت کو سری لنکا کے حشر سے سبق سیکھنا چاہیے کہ کس طرح ایک ہنستا بستا ملک چشم زدن میں دیوالیہ ہو گیا ۔ مسلم لیگی قیادت کو کسی خوش فہمی کا شکار رہنے کے بجائے معاشی صورتحال کو بہتر کرنے کے لیے جنگی بنیادوں پر کام کرنا ہوگا۔میاں شہباز شریف کو میاں نواز شریف سے بات کر کے ان کے ترکش کے ان دو بہترین تیروں کو اپنی ٹیم کا حصہ بنانا چاہیے۔ لیکن اگر حالات ان کے قابو میں نہیں آ رہے تو اسحاق ڈار کے مشورے پر عمل کرتے ہوئے جلد انتخابات کی طرف جانا ہوگا۔ پی ڈی ایم کی قیادت کو عمران خان کے متعلق بھی خوش فہمی کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔ان کی مقبولیت میں حیرت انگیز طور پر اضافہ ہوا ہے۔ وہ اپنے ووٹرز کو اپنے ساتھ رکھنے میں کامیاب ٹھہرے ہیں۔ موجودہ معاشی انارکی انہیں مسلسل آکسیجن فراہم کرتی رہے گی۔ تحریک انصاف کے اسلام آباد کی طرف مارچ کے اعلان کو بھی نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔ بدقسمتی سے تمام جماعتیں جلسوں میں اخلاقیات کا دامن چھوڑ رہی ہیں۔ باہمی الزامات کی وجہ سے پوری سیاسی قیادت کا وقار داؤ پر لگ چکا ہے۔ایک دوسرے کے خلاف سوقیانہ الفاظ کا استعمال پوری سیاسی برادری کو بےتوقیر کردے گا۔ اب فیصلے کی کنجی میاں شہباز شریف کے ہاتھ میں ہے۔ ان کے فیصلے اور اقدامات ثابت کریں گے کہ آئندہ انتخابات میں عوام میں ان کو کس قدر پذیرائی نصیب ہوگی۔

Categories
پاکستان

“مریم نواز کو سیریس نہ لیں”چچا شہباز شریف کا صحافیوں کو مریم نواز سے متعلق مشورہ

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ مریم نواز نے فتح جنگ میں جلسے میں سابقہ آئی ایس آئی چیف کا جو نام لیا اس میں ادارے پر تنقید مقصود نہیں تھی، لہذا انکے اس بیان کو سیریس ناں لیا جائے، شہبازشریف نے یہ بات گزشتہ روز اینکرز سے ملاقات کے دوران کہی ۔ ایک سینیئر تجزیہ نگار نے

کہا کہ وزیراعظم کا کہنا تھا کے وہ اداروں کے سیاست میں مداخلت کے حق میں بالکل نہیں ہیں۔ذرائع کے مطابق اس میٹنگ کا مقصد وزیراعظم کا میڈیا کو اعتماد میں لینا تھا کہ وہ تیار رہیں کیونکہ تیل کی قیمتیں ناں بڑھانا ناگزیر ہے، لہذا میڈیا مثبت رول پلے کرے ، معاشی صورتحال بڑے گھمبیر ہیں، حکومت کو کچھ بڑے اور سخت فیصلے کرنے پڑیں گے ۔ اس موقع پر نئے انتخابات کے متعلق سوال پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم اتحادی حکومت ہیں اور تمام اتحادیوں کے باہمی مشورے سے ہی نئے انتخابات کی تاریخ دی جائے گی ۔ حمزہ شہباز سے متعلق سوال پر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ یہ انکا نہیں بلکہ پارٹی کا فیصلہ تھا کہ حمزہ شہباز کو وزیراعلی پنجاب بنایا جائے، حالانکہ ہم نے پرویزالہی کو بھی وزیراعلی پنجاب بنانے کیلئے مشاورت کر لی تھی لیکن وہ پی ٹی آئی کیساتھ جا ملے، اب حمزہ کو اپنے انتخاب کو پنجاب میں ترقیاتی کاموں سے ثابت کرنا ہو گا کہ وہ اچھا انتخاب ہیں۔ شہبازشریف کا کہناتھاکہ چار سال سے میرے خلاف انکوائریاں چل رہی ہیں، لیکن کوئی بھی ثابت نہیں ہوا ، پی ٹی آئی حکومت سے چین کی حکومت خوش نہیں تھی، کیونکہ بڑے پراجیکٹس میں تاخیر ہو رہی تھی، اب امید ہے کے ہماری حکومت چائنہ کیساتھ تعلقات میں بہتری لائیگی۔ادھر ایک اور خبر کے مطابق) شہباز شریف سمیت مختلف مشہور مقدمات کی انکوائری کرنے والے سابق ڈائریکٹر ایف آئی اے ڈاکٹر رضوان انتقال کرگئے۔ ڈاکٹر رضوان کو لاہور میں دل کا دورہ پڑا جس سے وہ زندگی کی بازی ہار گئے۔ وہ جوہر ٹاؤن کے رہنے والے تھے۔ ان کی پہچان ایک دلیر اور فرض شناس افسر کے طور پر تھی۔ وہ شہباز شریف کیخلاف انکوائری کررہے تھے اور موجودہ حکومت نے اقتدار میں آتے ہی انہیں عہدے سے ہٹادیا تھا۔ وہ شوگر مافیا کیخلاف تحقیقات کرنے والی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کے سربراہ بھی تھے اور مافیا کے دباؤ پر انہیں ہٹایا گیا تھا۔

Categories
پاکستان

عبدالعلیم خان اور حمزہ شہباز میں قربتیں بڑھنے لگیں،حمزہ شہباز نے علیم خان کو بڑا ٹاسک سونپ دیا

لاہور(ویب ڈیسک) وزیراعلیٰ حمزہ شہباز نے جیلوں کےنظام میں بہتری کے لئےکمیٹی تشکیل دیدی،ایم پی اے عبدالعلیم خان کمیٹی کے سربراہ ہوں گے، کمیٹی قیدیوں کو بہتر سہولیات دینے کیلئے تجاویز بھی دیگی، وزیراعلیٰ کو 16مئی کورپورٹ پیش کرےگی۔ تفصیلات کےمطابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز شریف نے جیلوں کے نظام میں بہتری کے حوالے سے عبدالعلیم خان کی سربراہی میں کمیٹی

تشکیل دے دی ہے۔ کمیٹی کی پہلی میٹنگ دس مئی کو ہوگی۔خصوصی کمیٹی میں رکن پنجاب اسمبلی خواجہ سلمان رفیق،عائشہ نواز،عنیزہ فاطمہ،سید علی رضا شاہ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ،آئی جی جیل خانہ جات،ڈائریکٹر جنرل پنجاب پروبیشن اینڈ پیرول سروس،سابق آئی جی جیل خانہ جات میاں فاروق نذیر،اسامہ خاور گھمن،احد خان چیمہ،فاطمہ بخاری،مدیحہ طلعت،میری جیمز کل، سپریٹنڈکوٹ لکھت جیل اورہیومن رائٹس کمیشن کا نمائندہ شامل ہوگا۔ وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہبازشریف کی ہدایت پر قائم خصوصی کمیٹی صوبہ بھر میں جیلوں کی صورتحال کا جائزہ لیکر فوری طورپر بہتری لانے کیلئے سفارشات مرتب کرے گی۔کمیٹی قیدیوں کی فلاح وبہبود اورجیل مینجمنٹ میں بہتری کیلئے تجاویز بھی پیش کرے گی۔کمیٹی متعلقہ سٹیک ہولڈر سے عملی مشاورت کر کے جیل کے بوسیدہ سسٹم میں اصلاحات مرتب کرے گی۔کمیٹی جیل قوانین اورانتظامی امور کے درمیان تفاوت کو دور کرنے پر کام کرے گی۔دوسری خبر کے مطابقحمزہ شہباز کی حلف برداری کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر پانچ رکنی لارجر بینچ تشکیل دے دیا گیا ، لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس صداقت علی خان لارجر بینچ کے سربراہ مقرر کئے گئے ہیں ۔چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ نےحمزہ شہباز کی حلف برداری کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر پانچ رکنی لارجربنچ تشکیل دیا ، بینچ میں جسٹس شاہدجمیل،جسٹس شہرام سرور، جسٹس ساجدمحمودسیٹھی اورجسٹس طارق سلیم شامل ہیں ۔ خیال رہے کہ جسٹس ساجدمحمودنےلارجربنچ تشکیل دینےکی سفارش کی تھی۔ادھر اکستان تحریک انصاف کے حکومت مخالف لانگ مارچ کیلئے کپتان کا پلان فائنل ہو گیا، ملک بھر سے لاکھوں مظاہرین کو اسلام آباد بلانے اور بڑے شہروں کو جام کرنے کی حکمت عملی بھی تیار کر لی گئی۔ حکومتی ہتھکنڈوں سے نمٹنے سمیت گرفتاریوں سے بچنے کی منصوبہ بندی بھی مکمل کر لی گئی۔ نجی ٹی وی کے مطابق عمران خان نے پارٹی رہنماوں کو اہم ہدایت جاری کر دی ہیں۔ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کی حکمت عملی تیار کر لی گئی ہے۔ خیبر پختونخوا سے 5 لاکھ، پنجاب اور سندھ سے 6 لاکھ مظاہرین مارچ میں شریک ہوں گے۔ کشمیر اور گلگت بلتستان سے ایک لاکھ مظاہرین اسلام آباد کی جانب رخ کریں گے

Categories
پاکستان

شہباز شریف بھی عمران خان کی نقل کرنے پر مجبور ہو گئے،بڑے اجتماع سے خطاب کی ٹھان لی

شانگلہ(ویب ڈیسک) وزیر اعظم شہباز شریف آج ضلع شانگلہ کا دورہ کریں گے جہاں وہ بیشام کے علاقے میں عوامی اجتماع سے خطاب کریں گے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی عوامی رابطہ مہم کے تحت منعقد ہونے والے وزیراعظم کے جلسے کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔

وزیراعظم علاقے کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے تاریخی ترقیاتی پیکج کا اعلان کریں گے۔ اس حوالے سے وزیراعظم کے مشیر انجینئر امیر مقام، جن کا تعلق بھی اسی علاقے سے ہے، نے کہا کہ شانگلہ کے لوگ اپنے وزیراعظم کو دیکھنے کے منتظر ہیں جنہوں نے ایک محنتی سیاستدان کی شہرت حاصل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح مسلم لیگ ن کی عوامی رابطہ مہم جاری ہے، بدھ کو صوابی میں ایک اور عوامی اجتماع ہوگا، جہاں وزیراعظم بھی خطاب کریں گے۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ پچھلی حکومت گزشتہ 4 سالوں کے دوران اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے اور عوام کو قرضوں کے بوجھ تلے دبا دیا ہے۔

Categories
Uncategorized

صدر کسی بھی وقت شہباز شریف کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہہ سکتے ہیں،بڑے دعوے نے کھلبلی مچا دی

اسلام آباد(ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ صدر کے پاس اختیار ہےکہ وہ وزیراعظم کو اعتماد کا ووٹ لینے کاکہہ سکتے ہیں ۔سابق وزیر اطلاعات نے کہا کہ انتخابی اصلاحات پر بات چیت ضرور ہونی چاہیے، بلاول کو شہبازشریف کا وزیرخارجہ بنا کر

بھٹو کی میراث کو دفن کردیاگیا، جو کام ضیاء الحق نہیں کرسکے وہ آج زرداری نے کروا دیا، آج پیپلز پارٹی ن لیگ میں شامل ہوگئی۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن سے مطالبہ ہے ان سب کو ایک ہی انتخابی نشان ’لوٹا‘ دے دیں، پوری حکومت افراتفری کا شکار ہے۔تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے موجودہ حکومت کی بدانتظامی کو پاکستان میں بجلی اور ڈیزل کے بدترین بحران کی بنیادی وجہ قرار دے دیااور کہا کہ پوری حکومت افراتفری کا شکار ہے ، کیا ملک کا نظام اس طرح چلتا ہے؟ ان کی ایک ہی توجہ ہے کہ حمزہ شہباز وزیر اعلیٰ بن جائے۔انہوں نے کہا کہ ایک ہی حل ہے سب چیزوں کا کہ جلد اور صاف شفاف انتخابات ہوجائیں۔ اس موقع پر صحافی نے فواد چوہدری سے سوال کیا کہ ’عمران خان نے بھی فرح کے حوالے سے سوال کا جواب نہیں دیا، پی ٹی آئی کیوں اس سوال سے بھاگ رہی ہے؟‘فواد چوہدری نے جواب دیا کہ ’ہمیں کیا پتا فرح گوگی کون ہے ، حکومت سے پوچھیں، اگرمریم نواز کے پاس ثبوت ہیں تو فرح گوگی پر کیس کردیں، مریم اورنگزیب کسی جگہ پرکونسلر کا الیکشن لڑکردکھا دیں،مریم نواز اور مریم اورنگزیب محلےکی عورتوں کی طرح طعنے دیتی ہیں، پاکستان کی سیاست کو ان خواتین کے حوالے نہیں کیا جاسکتا۔

Categories
پاکستان

شہباز شریف نئے آرمی چیف کی تعیناتی کرینگے یا نہیں،سہیل وڑائچ نے بڑا دعویٰ کر دیا گیا

لاہور(ویب ڈیسک) سینئر تجزیہ کار سہیل وڑائچ کا کہنا ہے کہ جو بھی وزیراعظم ہو گا وہ نئے آرمی چیف کی تعیناتی کرے گا،پھر چاہے وہ موجودہ وزیراعظم شہباز شریف ہوں یا عمران خان ہوں۔ انہوں نے امکان ظاہر کیا کہ شہباز شریف ہی نئے آرمی چیف کی تعیناتی کریں گے

کیونکہ نئے آرمی چیف کی تعیناتی سے پہلے الیکشن ہوتے ہوئے نظر نہیں آرہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں مصطفیٰ نواز کھوکھر درست بات کررہے ہیں۔کیونکہ جو بھی وزیراعظم ہو گا وہی فیصلہ کرے گا،کیونکہ اگر اس وقت تک الیکشن نہیں ہوتے تو شہباز شریف ہی نئے آرمی چیف کی تعیناتی کریں گے اور اگر الیکشن ہو جاتے ہیں تو نئے منتخب وزیراعظم نئے آرمی چیف کی تعیناتی کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت جو صورتحال مجھے لگ رہی ہے وہ یہ ہے کہ نئے آرمی چیف کی تعیناتی تک الیکشن نہیں ہو ئے ہوں گے، تعیناتی کے بعد شائد الیکشن ہوں۔اس کا مطلب ہے کہ اسی وزیراعظم کو یہ فیصلہ کرنا پڑے گا،اور اس کو حق بھی حاصل ہے کیونکہ اس وزیراعظم کو بھی اسمبلی نے منتخب کیا ہے،اسی طرح الیکشن کا طریقہ کار ہوتاہے،وہی منتخب نمائندے ہیں،انہی کے ذریعے ہی وہ وزیراعظم منتخب ہوئے تو یہ کسی طرح دوسروں سےکم تر وزیراعظم نہیں ہیں۔ خیال رہے کہ اپنے ایک ٹویٹ میں مصطفیٰ نواز کھوکھر کا فواد چوہدری کے ٹویٹ پر کہنا تھا کہ “آرمی چیف کی تعیناتی کو پہلے سے ہی متنازع بنانا آپ کی جماعت کی طرف سے اس ملک کو انارکی کی طرف دھکیلنے کی ایک غیر ذمہ دارانہ کوشش ہے۔ اقتدار کی ہوس میں آپ کا یہ بیان فوج میں تقسیم پیدا کرنے کی سازش ہے۔ عراق، لیبیا کی مثال سامنے رکھیے۔ فوج سے اختلاف ضرور لیکن وہ ایک قومی ادارہ ہے”۔جبکہ فواد چوہدری کااپنے ٹویٹ میں کہنا تھا “آئین منتخب وزیر اعظم کو

آرمی چیف اور دیگر تعیناتیوں کا حق دیتاہے،موجودہ حکومت کو ایسی مستقل تعیناتیوں کا کوئی حق حاصل نہیں، امپورٹڈحکومت اگر ایسی تعیناتیوں کے خواب دیکھے گی تو ملک اور ادارے انار کی کا شکار ہو جائیں گے، اس حکومت کی حیثیت صرف عارضی ہے، مستقل تعیناتیاں منتخب حکومت کرے گی۔” یاد رہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ 29 نومبر 2022 کو ریٹائر ہوجائیں گے۔انہیں ایک بار پہلے ہی مدت ملازمت میں توسیع دی جاچکی ہے تاہم پاک فوج نے واضح کیا ہے کہ وہ مزید توسیع کے خواہاں نہیں ہیں۔

Categories
پاکستان

’’ مکہ جائیں یا مدینہ ’چور‘ چور ہی ہوتا ہے‘‘ شہباز شریف کو ایک بار پھر تنقید کا نشانہ بنا دیا گیا

روالپنڈی(ویب ڈیسک) شیخ رشید نے سوشل میڈیا پر جاری پوسٹ میں لکھا کہ کم و بیش 100 ملزم، منی لانڈرر اور کیسوں میں مطلوب چارٹرڈ طیاروں میں اور اسٹینڈ بائی 777 جہاز کے انتظامات کے ساتھ سعودی عرب جا رہے ہیں۔ سابق وفاقی وزیر نے اپنی پوسٹ میں مزید لکھا کہ

علماء کرام ہی بتا سکتے ہیں کہ اس عمرے کی دینی، آئینی اور قانونی حیثیت کیا ہوگی لیکن عمرے پر موجود پاکستانیوں کے امپورٹڈ حکومت کے بارے میں نفرت بھرے جذبات ان کی آنکھوں میں دیکھے اور زبان سے ٹی وی پر دیکھے جا سکتے ہیں۔ شیخ رشید نے کہا کہ چور چور ہوتا ہے چاہے مکہ مدینہ کیوں نہ چلا جائے، عوام کی بارود سے بھری نظریں چوروں کا پیچھا کر رہی ہیں، عنقریب اللہ خیر کرے گا اور قوم جلد خوشخبری سنے گی۔

Categories
پاکستان

وزیر اعظم شہباز شریف کا بل گیٹس سے ٹیلیفونک رابطہ، شہباز شریف نے بڑی یقین دہانی کرادی

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف کا گزشتہ روزمائیکرو سافٹ کے بانی بِل گیٹس سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں ‏پاکستان میں بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے تعاون سے جاری منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعظم ہاؤس کے مطابق شہباز شریف نے تمام شعبوں میں

فاؤنڈیشن سے شراکت داری مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئےکہا کہ پاکستان نے پولیو کے خاتمے کی جانب پیش رفت کو برقرار رکھا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ 2021 میں پولیو کا صرف ایک کیس ریکارڈ کیا گیا تھا،حکومت ملک سے پولیو کی تمام اقسام کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہے ۔ وزیر اعظم ہاؤس کے مطابق دوسری جانب بل گیٹس نے مثبت پیش رفت کا اعتراف کیا اور پاکستان کی معاونت جاری رکھنے کا اعادہ بھی کیا۔ اس کے علاوہ ٹیلیفونک رابطے میں وزیراعظم شہباز شریف نے افغانستان میں انسداد پولیو ویکسی نیشن مہم کی بحالی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق شہباز شریف اور بل گیٹس نے پاکستان میں کورونا ویکسینیشن مہم پر بھی تبادلہ خیال کیا۔