اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہےکہ حکومت کے پاس زہر کھانے کو بھی پیسے نہیں ہیں۔ محمد عبدالقادر کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی پیٹرولیم کا اجلاس ہوا جس میں وزیر مملکت پیٹرولیم مصدق ملک، سیکرٹری پیٹرولیم، چیئرمین اوگرا اور ڈی جی گیس سمیت کاروباری شخصیات بھی شریک ہوئیں۔ وزیر مملکت پیٹرولیم مصدق ملک
نے کمیٹی کو بتایاکہ حکومت پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کو ریگولیٹ کرتی ہے، ہم پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں پیٹرول پمپس کے درمیان مسابقت چاہتے ہیں۔ اس موقع پر وزیر مملکت نے کہا کہ سابق وزیرتوانائی نے روس سے تیل خریداری کے لیے ایک خط ضرور لکھا تھا لیکن روس کے ساتھ پاکستان کا تیل خریدنے کا کوئی معاہدہ نہیں۔ وزارت پیٹرولیم نے بتایا کہ ایران سے بہت تیل پاکستان اسمگل ہو رہا ہے، ایرانی اسمگل شدہ تیل سستا ہوتا ہے جب کہ اسمگلنگ جرم ہے۔ سیکرٹری پیٹرولیم نے مزید بتایا کہ گیس سیکٹر کا گردشی قرض بھی 1500ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔ وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ سوئی گیس کمپنیوں کے اثاثے کم ہونا شروع ہوگئے ہیں اور کمپنیوں کے منافع جات کم ہو گئے ہیں، اس طرح تو یہ کمپنیاں دیوالیہ ہو جائیں گی۔ مصدق ملک نے کہا کہ حکومت کے پاس تو زہر کھانے کو بھی پیسے نہیں ہیں۔ادھر بھارت کی ریاست کیرالا بھی سری لنکا کی طرح ڈیفالٹ ہونے کے قریب پہنچ گئی ہے اور ریاست کے پاس سرکاری ملازمین کو تنخواہیں دینے کے لیے بھی رقم ختم ہو گئی ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست کیرالا نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں، پنشن کی ادائیگی اور حکومتی معاملات چلانے کے لیے مرکزی حکومت سے مدد طلب کر لی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ریاست کیرالا نے مرکزی حکومت سے 1000 کروڑ روپے ادھار دینے کی استدعا کی ہے تاہم بی جے پی ہندو انتہا پسند مرکزی حکومت نے تاحال ریاست کیرالا کی درخواست کا کوئی جواب نہیں دیا ہے۔ بھارتی قوانین کے تحت کوئی بھی ریاست ہنگامی صورت حال میں حکومتی معاملات چلانے کے لیے مرکز سے 5000 کروڑ روپے تک ادھار لے سکتی ہے جبکہ کیرالا کی جانب سے رواں مالی سال کے دوران پہلی بار ادھار مانگا ہے۔