اردوسائنس بورڈ کے زیراہتمام”کتاب بینی کازوال، اسباب اور حل” کے موضو ع پر سیمینار کا انقعاد کیا گیا جہاں پروفیسر عائشہ صدیقہ نے کہا کہ نئی نسل میں مطالعے کی عادت کا فروغ معاشرے کی اجتماعی ذمہ داری ہے، اردوسائنس بورڈ کے زیراہتمام”کتاب بینی کا زوال، اسباب اور حل” کے موضوع پر سیمینار منعقد ہوا جس میں طالبات اور اساتذہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی، مہمان مقررپروفیسر لاہور کالج فارویمن یونیورسٹی عائشہ صدیقہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کتاب اور انسان کا تعلق قدیم اور گہراہے ،مطالعہ روح کی غذا ہے،کتاب انسان کو مذہب، تہذیب وثقافت، سائنس و ٹیکنالوجی اور دیگر علوم سے روشناس کرواتی ہے۔انہوں نے کہا کہ انٹرنیٹ ،موبائل اور سوشل میڈیا نے نوجوان نسل میں کتاب کی محبت اور مطالعے کا شوق ختم کردیاہے،مہنگی کتابیں،لائبریریوں کی تعداد ،فنڈز اورسہولیات میں کمی اور طلبا کا صرف اپنی نصابی کتب تک محدود رہنا بھی کتاب بینی کے زوال کے اہم اسباب ہیں، معاشرے میں لوگوں کوکتابوں کی طرف راغب کرنے کے لیے کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی جارہی۔
پروفیسر عائشہ صدیقہ نے مزید کہا کہ نئی نسل میں مطالعہ کی عادت کا فروغ اداروں اور معاشرے کی اجتماعی ذمہ داری ہے، اس سے پہلے ڈائریکٹر اردوسائنس بورڈ ضیاء اللہ خان طورونے طالبات اور اساتذہ کو بورڈ میں خوش آمدیدکہا۔ ڈائریکٹر اردوسائنس بورڈ ضیاء اللہ خان طورو نے طالبات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیمینار کے انعقاد کا مقصد طالبات کو کتب بینی کی اہمیت اور افادیت سے آگاہ کرنااور انہیں مطالعے کی طرف راغب کرناہے, طالبات اپنی تحقیق کے لیے بورڈ کی لائبریری اورمطبوعات سے بھی استفادہ کریں،سیمینار میں فروغ مرغوب صدیقی، ڈاکٹر ندااعجاز،پروفیسر لائقہ اقبال اور دیگرمقررین نے بھی اظہارخیال کیا۔
Discussion about this post