ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے دورانِ عدت نکاح کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا کیخلاف اپیلیں قابل سماعت قرار دے دیں ، تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزاؤں کی اپیلوں پر سماعت کی ، عدالت نے اپیلیں قابل سماعت قرار دیتے ہوئے ، کیس کی سماعت 11 مارچ تک ملتوی کردی۔
بانی پی ٹی آئی کی جانب سے سلمان اکرم راجہ ایڈووکیٹ و دیگروکلاء عدالت میں پیش ہوئے ، پراسیکیوٹر حسن رانا عدالت کے روبرو پیش ہوئے ، وکیل صفائی سلمان اکرم نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ آج عدت میں نکاح کیس کے فیصلے کے مطابق ابتدائی دلائل طلب کررکھےہیں، پاکستان پینل کوڈ کے سیکشن 496 کے تحت عدت کا کیس چلایا گیا، سیکشن 496 بی بھی لگایا گیا تھا جو بعد میں حذف کردیا گیا۔
الزام لگایاگیا خاورمانیکا نے نومبر 2017 میں بشریٰ بی بی کو طلاق دی،48 دنوں بعد بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کا نکاح ہوا،الزام ہے کہ بانی پی ٹی آئی کا نکاح بشریٰ بی بی سے عدت کے دوران ہوا،بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی پر سیکشن 496 کے تحت فردجرم عائد کی گئی۔
سلمان اکرم راجہ کا مزید دلائل میں کہنا تھا کہ سیکشن 496 کے مطابق فراڈ شادی ہے جس میں 7 سال قید ہے، شادی کی تقریب یکم جنوری 2018 کو لاہور میں ہوئی،شادی لاہور میں ہوئی تو اسلام آباد میں کیس کیسے دائر کردیاگیا؟کیس کے دائرہ اختیار پر درخواست دائر کی لیکن اب تک سماعت نہ ہوئی۔
Discussion about this post