Categories
پاکستان

فواد چوہدری کیخلاف مقدمات!!! عدالت سے بڑی خبر آگئی

لاہور: (ویب ڈیسک) پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات لاہور ہائی کورٹ میں جمع کروا دی گئیں۔ آئی جی پنجاب اور آئی جی اسلام آباد کی جانب سے جمع کرائی گئی پولیس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فواد چوہدری کے خلاف ریکارڈ کے مطابق 5 مقدمات درج ہوئے۔

مقدمات کی تفصیلات کے مطابق پنجاب میں سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے خلاف 3 جب کہ اسلام آباد میں 2 مقدمات درج ہوئے۔ فواد چوہدری کے خلاف 2 مقدمات خارج، ایک میں بے گناہ اور 2 مقدمات زیر التوا ہیں۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ جہلم میں 13 اکتوبر 2022ء کو درج ہونے والا مقدمہ خارج ہو چکا ہے، جب کہ فواد چوہدری کے خلاف 25 ستمبر 2022ء کو فیصل آباد میں درج مقدمہ بھی خارج ہوچکا ہے۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ فواد چوہدری کے خلاف 30 اپریل 2022ء کو درج ہونے والے مقدمے میں بھی انہیں بے گناہ قرار دیا گیا ہے۔ 22 اگست 2022ء کو مقدمہ تھانہ آبپارہ میں درج ہوا۔ 25 جنوری 2023ء کو تھانہ کوہسار میں فواد چوہدری کے خلاف مقدمہ درج ہوا۔ دوسری جانب پاکستان نے آئی ایم ایف سے مطالبات پر عملدرآمد کے لیے مانگ لیا۔ آئی ایم ایف کے مشن ہیڈ نیتھن پورٹر کی سربراہی میں وفد نے وزیرخزانہ اسحاق ڈار سے ملاقات کی جس میں پاکستان کی معاشی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ مذاکرات میں سیکرٹری خزانہ حامد یعقوب شیخ، وزیر مملکت عائشہ غوث پاشا سمیت وزیر اعظم کے معاونین خصوصی طارق پاشا اور طارق باجوہ نے بھی شرکت کی جب کہ ملاقات میں نویں اقتصادی جائزہ مذاکرات کے شیڈول اور خدوخال پر تبادلہ خیال کیا گیا، اس کے علاوہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بات چیت میں معاشی اہداف پر بھی غور کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق مذاکرات میں آئی ایم ایف کے وفد نے بجٹ میں اعلان کردہ فیصلوں کے مطابق بجٹ خسارہ 4.9 فیصدرکھنےکا وعدہ پورا کرنے کا کہا اور بجٹ فیصلوں کےمطابق پرائمری خسارہ جی ڈی پی کا0.2فیصدرکھنےکاوعدہ پوراکرنے کا بھی کہا گیا۔ آئی ایم ایف وفد نے مطالبہ کیا کہ برآمدی شعبےکو 110ارب روپے کااستثنا ختم کیا جائے، ایف بی آر کی طرف سے 7470 روپے ٹیکس وصولیوں کاہدف ہرحال میں پورا کیاجائے، اس کے علاوہ گردشی قرض میں خاطر خواہ کمی لائی جائے۔ ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے پیٹرولیم لیوی کی مد میں 855 ارب روپے وصولی کا ہدف پورا کرنے کا بھی کہا گیا، ریاستی کمپنیوں کی کارکردگی بہتر کرکے ان کا خسارہ بھی ختم کرنے کا کہا گیا ہے، آئی ایم ایف نے نجکاری پروگرام پر عمل درآمد کرنے کا کہا جب کہ آئی ایم ایف نے مالی خسارے اور نقصانات کی نشاندہی بھی کی۔ حکام وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف نے مالی نظم و ضبط پر سختی سے عمل کرنے پر زور دیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے غریب طبقے کے لیے سبسڈی کی مخالفت نہیں کی ا ور آئی ایم ایف بی آئی ایس پی کے تحت ریلیف جاری رکھنے پر بھی آمادہ ہوگیا ہے۔