گھر میں پولیس والے ۔۔ اہلیہ فواد چوہدری نے گرفتاری ساری کہانی بیان کر دی

لاہور: (ویب ڈیسک) پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کی گرفتاری سے متعلق ان کی اہلیہ حبا فواد کا کہنا ہے کہ یہ گرفتاری نہیں اغوا ہے۔ نجی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حبا فواد نے کہا کہ ’ہم اس کو گرفتاری نہیں کہیں گے،اغوا کہیں گے ، 8 سے 10 پولیس والے گیٹ کھول کر

ہمارے گھر میں گھس آئے اور بغیر کوئی ایف آئی آر دکھائے فواد کو پکڑ کر لے گئے‘۔ انہوں نے کہا ’میری درخواست ہے کہ امپورٹڈ حکومت جو کررہی ہے یا جس نے بھی فواد چوہدری کو اٹھایا ہے ہمیں بتایا جائے کہ انہیں کس رول کے تحت اٹھایا گیا، ہم سے کسی نے رابطہ نہیں کیا، ان کو چار ڈالوں میں بٹھا کر ان کا فون لے کر چلے گئے، ہمیں کچھ نہیں پتا انہیں کہاں لے کر گئے ہم نے پنجاب میں متعلقہ تھانوں سے رابطہ کیا لیکن کوئی جواب نہیں آیا‘۔ حبا فواد کا کہنا تھا کہ ’یہ تو سراسر اغوا ہے کہ ہم اب اپنے گھر میں بھی محفوظ نہیں، لوگ ہمیں گھر میں گھس کر اٹھاکر لے جائیں گے کس طرح کا ملک ہے یہاں کس طرح کا قانون ہے ‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’میری چیف جسٹس آف پاکستان ، وزیر اعظم پاکستان سے یہی درخواست ہے کہ بتایا جائے کہ فواد چوہدری کو کہاں لے کر گئے ہیں یا پھر ان کے اغوا کی ایف آئی آر درج کی جائے‘۔ دوسری جانب الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کے مزید 43 ارکان قومی اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کر دیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے گزشتہ روز قبل پاکستان تحریک انصاف کے مزید 43 ارکان اسمبلی کے استعفے منظور کیے تھے جس کے بعد قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے صرف منحرف اراکین اور چھٹیوں کی درخواست دینے والے 2 اراکین باقی رہ گئے ہیں۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے پی ٹی آئی اراکین کے استعفے منظور کر کے انہیں ڈی نوٹیفائی کرنے کے لیے الیکشن کمیشن کو خط لکھا تھا۔ اب اطلاعات ہیں کہ الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کے مستعفی 43 اراکین کو ڈی نوٹیفائی کر دیا ہے۔ اب تک کن ارکان کے استعفے منظور ہوئے؟ یاد رہے کہ چند روز قبل بھی اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے پاکستان تحریک انصاف کے 34 اراکین قومی اسمبلی اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کے استعفے منظور کیے تھے۔ اس کے علاوہ اسپیکر قومی اسمبلی نے جولائی 2022 میں بھی پی ٹی آئی کے 11 اراکین قومی اسمبلی کے استعفے منظور کیے تھے جس میں سے کراچی سے رکن قومی اسمبلی شکور شاد نے عدالت میں درخواست دائر کر کے اپنے استعفے کی درخواست واپس لے لی تھی۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے 20 جنوری کو پی ٹی آئی کے مزید 35 ارکان کے استعفے منظور کیے تھے۔ اب مزید 43 استعفوں کی منظوری کے بعد مجموعی طور پاکستان تحریک انصاف کے 122اور شیخ رشید کا ایک استعفیٰ ملا کر 123اراکین کے استعفے منظور ہو چکے ہیں۔