جس طرح گرفتار کیا گیا ۔۔۔ پی ٹی آئی رہنما فواد چودھری پھٹ پڑے

لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے میری عدالت پیشی پر اتنی پولیس لگا دی کہ جیسے میں کوئی جیمز بانڈ ہوں۔ رات دیر گئے لاہور سے گرفتار ہونے والے پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کو پولیس نے راہداری ریمانڈ کے لیے کینٹ کچہری پیش کیا
جبکہ فواد چوہدری کے وکلا کی جانب سے راہداری ریمانڈ کی مخالفت کی گئی۔ عدالت پیشی کے موقع پر فواد چوہدری کا میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا میری پیشی پر پولیس ایسی لگائی ہے کہ جیسے میں کوئی جیمز بانڈ ہوں، جس طرح گرفتار کیا گیا وہ مناسب نہیں تھا، مجھے یہ فون کرتے میں خود ہی آجاتا۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا میں تو کہتا ہوں کہ 22 کروڑ عوام پر مقدمات بنا دیں، مجھے گرفتار کرنے والوں کو شرمندگی ہو گی، پولیس بتائے مجھے کس جرم میں گرفتار کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا جو مقدمہ درج ہوا ہے اس پر فخر ہے، نیلسن منڈیلا پر بھی یہی مقدمہ تھا، کہا جا رہا ہے میں نے بغاوت کی، میں سابق وفاقی وزیر اور سپریم کورٹ کا وکیل ہوں، مجھے عزت و احترام کے ساتھ ٹریٹ کیا جائے۔ دوسری جانب الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کے مزید 43 ارکان قومی اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کر دیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے گزشتہ روز قبل پاکستان تحریک انصاف کے مزید 43 ارکان اسمبلی کے استعفے منظور کیے تھے جس کے بعد قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے صرف منحرف اراکین اور چھٹیوں کی درخواست دینے والے 2 اراکین باقی رہ گئے ہیں۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے پی ٹی آئی اراکین کے استعفے منظور کر کے انہیں ڈی نوٹیفائی کرنے کے لیے الیکشن کمیشن کو خط لکھا تھا۔ اب اطلاعات ہیں کہ الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کے مستعفی 43 اراکین کو ڈی نوٹیفائی کر دیا ہے۔ اب تک کن ارکان کے استعفے منظور ہوئے؟ یاد رہے کہ چند روز قبل بھی اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے پاکستان تحریک انصاف کے 34 اراکین قومی اسمبلی اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کے استعفے منظور کیے تھے۔ اس کے علاوہ اسپیکر قومی اسمبلی نے جولائی 2022 میں بھی پی ٹی آئی کے 11 اراکین قومی اسمبلی کے استعفے منظور کیے تھے جس میں سے کراچی سے رکن قومی اسمبلی شکور شاد نے عدالت میں درخواست دائر کر کے اپنے استعفے کی درخواست واپس لے لی تھی۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے 20 جنوری کو پی ٹی آئی کے مزید 35 ارکان کے استعفے منظور کیے تھے۔ اب مزید 43 استعفوں کی منظوری کے بعد مجموعی طور پاکستان تحریک انصاف کے 122اور شیخ رشید کا ایک استعفیٰ ملا کر 123اراکین کے استعفے منظور ہو چکے ہیں۔