خاتون جج کو دھمکی کا کیس!! عمران خان بڑی مشکل میں پھنس گئے

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی خاتون جج کو دھمکی دینے کے کیس میں استثنا کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے جج رانا مجاہد رحیم نے خاتون جج زیباچوہدری کو دھمکی دینے پر عمران خان کے

خلاف کیس کی سماعت کی جس سلسلے میں اسپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی عدالت میں پیش ہوئے۔ دوران سماعت عمران خان کے وکیل نعیم حیدر نے چیئرمین پی ٹی آئی کی طبی بنیادوں پر استثنا کی درخواست دائر کی جب کہ عمران خان سماعت کے لیے عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ اسپیشل پراسیکیوٹر نےعدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ عمران خان کی عدم پیشی پر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ آپ کا وکالت نامہ اس کیس میں کیوں نہیں ہے؟ عدالت کے استفسار پر عمران خان کے وکیل نعیم حیدر نے بتایا کہ ہمیں نوٹس کا کل رات کو پتا لگا۔ بعد ازاں عدالت نے عمران خان کی استثنا کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ دوسری جانب پنجاب اور خیبر پختون خوا میں عام انتخابات اور ضمنی الیکشن کے معاملے پر چیف الیکشن کمیشن نے اہم اجلاس طلب کرلیا۔ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوگا، عام انتخابات اور ضمنی الیکشن کے اخراجات اور تیاریوں پر بریفنگ دی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی صورتحال کے باعث پنجاب اور خیبر پختونخوا میں عام انتخابات ایک ہی دن نہ کرانے کی تجویز دی جائے گی، حکام نے پنجاب کے عام انتخابات یکم سے 10 اپریل تک کرانے کی تجویز دی ہے جبکہ کے پی میں 10 سے 15 اپریل تک انتخابات کراوئے جاسکتے ہیں۔ اسی طرح ضمنی انتخابات مارچ کے پہلے ہفتے میں کروانے کی تجویز زیر غور ہے تاہم عام انتخابات سے متعلق حتمی فیصلہ چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت اجلاس میں ہوگا۔ عام اور ضمنی انتخابات میں اخراجات کا تخمینہ بھی لگا لیا گیا ہے تاہم دونوں صوبوں اور ضمنی الیکشن پر تقریبا 15 ارب روپے کے اخراجات آئیں گے۔ الیکشن کے دوران پنجاب میں 53 ہزار، کے پی 17 ہزار پولنگ اسٹیشن قائم ہوں گے جہاں 7 لاکھ تک پولنگ اسٹاف کی ضرورت ہوگی، دونوں صوبوں کے عام انتخابات میں 5 لاکھ تک پولیس فورس تعینات ہوگی جبکہ عام انتخابات میں حساس اور انتہائی حساس پولنگ اسٹیشن پر فوج اور رینجرز تعینات کی جائے گی۔ چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت اجلاس کے بعد گورنر کو عام انتخابات سے متعلق خط لکھا جائے گا، جس کے بعد گورنرز الیکشن کمیشن کی مجوزہ تاریخ کا جائزہ لیکر حتمی تاریخ کا اعلان کریں گے۔ ادھر الیکشن کمیشن کی جانب سے پنجاب بھر میں ٹرانسفرپوسٹنگ پرپابندی عائد کر دی گئی ہے۔ الیکشن کمشنرپنجاب نے ٹرانسفر پوسٹنگ کے علاوہ نئے ترقیاتی منصوبوں پربھی پابندی عائد کی ہے۔ اس حوالے سے الیکشن کمیشن نے چیف سیکرٹری، آئی جی اور دیگر حکام کو مراسلہ بھی جاری کیا جس میں سابق وزیراعلیٰ اور سابق وزرا سے پروٹوکول سمیت سرکاری گاڑیاں بھی واپس لینے کے ساتھ ساتھ سرکاری رہائش گاہ، سرکاری ہاسٹلز وگیسٹ ہاؤسز کو بھی خالی کرانےکی ہدایات کی گئی ہے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے نگران سیٹ اپ کو روٹین کا کام جاری رکھنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔