آسٹریلوی لڑکی کی جیل میں حیران کُن شکایتیں! کیا کہتی رہی؟ پولیس والے بھی سر پکڑ کر بیٹھ گئے

کنبرا(نیوز ڈیسک ) آسٹریلیا میں موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف اور جانوروں کے حقوق کے لیے احتجاج کرکے آسٹریلوی شہر سڈنی کو بلاک کر دینے والی سبزی خور لڑکی پولیس کی طرف سے پنیرسینڈوچ کھلائے جانے پر روہانسی ہو گئی۔ میل آن لائن کے مطابق 24سالہ ہارلے مکڈونلڈ ایکرسل نامی یہ لڑکی ان لوگوں میں سے

ایک تھی جنہوں نے سڈنی شہر میں پہیہ جام کر دیا تھا۔ اس احتجاج پر پولیس نے ہارلے کو گرفتار کرکے حوالات میں بند کر دیا، جہاں اسے کھانے میں پنیر سینڈوچ دیاگیا۔ رہائی کے بعد ہارلے نے روہانسی ہوتے ہوئے شکایت کی کہ پولیس والوں نے ایک طرف اسے پنیر سینڈوچ کھلا دیا اور دوسرے اسے پڑھنے کے لیے کتاب بھی نہیں دی۔ ہارلے نے کھانے پینے کی اشیاءکے متعلق مزید کئی اعتراضات بھی کیے۔ اسے پولیس نے دوران قید کھانے کے لیے پھل دیئے مگر اس کا کہنا ہے کہ پھل کوئی ’فوڈ‘ نہیں ہوتے، پولیس کو کچھ کھانے کی چیزیں بھی قیدیوں کو دینی چاہئیں۔نیوساﺅتھ ویلز پولیس منسٹر پاﺅل ٹولے نے ہارلے کے اس احتجاج پر اسے کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جیل میں کسی ہوٹل جیسے سلوک کی توقع کر رہی ہے۔ جیل میں اسے وہی کچھ ملے گا جو دوسرے قیدیوں کو ملتا ہے۔