پرویز الہیٰ کا جوابی وار!! پنجاب اسمبلی سے گورنر پنجاب کے حوالے سے اہم خبر آگئی

لاہور: (ویب ڈیسک) پنجاب اسمبلی نے مسلم لیگ ن کے صوبائی وزیر داخلہ عطاء تارڑ کے خلاف تحریک استحقاق متفقہ طور پر منظور کرلی۔ نجی ٹی وی کے مطابق اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہیٰ کی زیر صدارت اسمبلی اجلاس ہوا، جس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رکن اسمبلی ڈاکٹر یاسمین راشد نے ایوان
میں صوبائی وزیر داخلہ عطاء تارڑ کیخلاف تحریک استحقاق جمع کروائی۔ قراردار میں کہا گیا ہے کہ عطا تارڑ نے بجٹ کے روز جس قسم کے نازیبا اشارے کیے وہ خواتین کیلئے قابل قبول نہیں،غیر منتخب رکن کسی صورت ایوان میں نہیں آسکتا۔ انہوں نے بےہودہ اشارے کرکے خواتین کی توہین کی۔ رکن اسمبلی مومنہ وحید نے کہا کہ عطا تارڑ نے فحش اشاروں کے ذریعے ایوان کا تقدس پامال کیا، ایوان میں ایسی قانون سازی ہونی چاہیے کہ وہ دوبارہ یہاں کا رخ نہ کرسکیں۔ پنجاب اسمبلی نے حکومت پنجاب کے جاری کردہ آرڈیننس کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔ اسمبلی کی خودمختاری ختم کرنے کے آرڈیننس کے خلاف قرارداد راجہ بشارت نے پیش کی۔ پرویز الہی نے کہا کہ آج آرڈیننس کے ذریعے جو گند ڈالا گیا اسمبلی نے اس کے خلاف قرارداد منظور کرلی ہے۔ایجنڈا مکمل ہونے پر پنجاب اسمبلی کا اجلاس کل دوپہر ایک بجے تک ملتوی کردیا گیا۔ دوسری جانب حکومت نے اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہی کو ہٹانے کا اصولی فیصلہ کر لیا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعلی پنجاب حمزہ شہباز شریف کی زیرصدارت پارٹی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں مشاورتی اجلاس ہوا جس میں آج بجٹ پیش کرنے کے حوالےسے گفتگو ہوئی جبکہ اپوزیشن کی جانب سے بجٹ روکنے کے امکان پر قانونی ماہرین سے بھی مشاورت کی گئی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آئی جی پنجاب اور چیف سیکرٹری کو آج بھی اسمبلی پیش نہیں کیا جائے گا۔ لیگی وزراء نے کہا کہ یہ چیف سیکرٹری اور آئی جی کو بلا کر انہیں بے عزت کرنا چاہتے ہیں، ماڈل ٹاؤن کیس میں یہی کچھ ہوا تھا اب پولیس کا مورال ڈاؤن نہیں ہونے دینگے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پرویز الہی کو ہٹایا جائے اور 17 جولائی کو ضمنی الیکشن جیت کر مطلوبہ ایم پی ایز پورے کرکے اسپیکر کو گھر بھیج کر نیا اسپیکر لایا جائے۔