اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی نے ناقابل یقین بیان جاری کر دیا

لاہور(ویب ڈیسک) اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے گورنر پنجاب کا طلب کردہ اسمبلی اجلاس غیر قانونی قرار دے دیا۔پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو میں پرویز الٰہی نے کہا کہ ان کی زیر صدارت اجلاس پہلے سے جاری تھا، اجلاس برخاست کرنے کیلئے رولز کے تحت گورنر سیکرٹری اسمبلی کو لکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسمبلی کے ہوتے ہوئے کہیں اجلاس نہیں ہوسکتا اور نہ ہی اسپیکر کی موجودگی میں ڈپٹی اسپیکر اجلاس کی صدارت کرسکتا ہے۔اسپیکر پنجاب اسمبلی کا کہنا تھا کہ عطاتارڑ کے معاملے کوبھی اٹھایا جائے گا۔دوسری جانب پنجاب اسمبلی کے اسپیکر کے ساتھ تعطل کے سبب مسلسل 2 روز صوبے کا بجٹ پیش کرنے میں ناکامی کے باعث مایوس مسلم لیگ (ن) کے زیر قیادت اتحادی حکومت نے متبادل راستہ اختیار کرلیا، ہموار ماحول کو یقینی بنانے کے لیے صوبائی اسمبلی کا بجٹ اجلاس ایوانِ اقبال میں منعقد کیا جائے گا۔ گزشتہ روز جب پنجاب اسمبلی میں ایوان کی کارروائی شروع نہیں کی جاسکی تو گورنر پنجاب بلیغ الرحمٰن نے 40 ویں اجلاس کو منسوخ کرتے ہوئے 41 واں اجلاس 2 بجے ایوانِ اقبال میں طلب کیا۔تاہم گورنر پنجاب کے احکامات کے باوجود بھی اسپیکر صوبائی اسمبلی نے چوہدری پرویز الٰہی نے اعلان کیا کہ 40 واں اجلاس جاری رہے گا۔ یہ مناظر پہلی بار دیکھے جارہے ہیں کہ دو بجٹ اجلاس ایک ساتھ آج (بدھ) منعقد ہوں گے، ایک اجلاس پنجاب اسمبلی میں ہوگا جس میں اپوزیشن پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی) اور مسلم لیگ (ق) جبکہ دوسرا اجلاس ایوانِ اقبال میں ہوگا، جس میں برسرِ اقتدار اتحادی جماعتیں شرکت کریں گی۔مسلم لیگ (ن) کے ایک قانون ساز نے ڈان کو بتایا کہ ’جس اجلاس میں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے قانون ساز شرکت کریں گے اس کی صدارت ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کریں گے، جو غیر رسمی طور پر حکمران اتحاد کے ساتھ ہیں‘۔منگل کو چوہدری پرویز الٰہی نے پنجاب اسمبلی کا دوبارہ اجلاس شروع کیا اور ’عارضی‘ وزیر خزانہ سردار اویس لغاری سے بجٹ پیش کرنے کے لیے کہا۔اس موقع پر اویس لغاری نے بتایا کہ گورنر اجلاس ملتوی کر چکے ہیں، جس کے بعد یہ کارروائی غیر قانونی ہے۔