لاہور(ویب ڈیسک) صوبائی دارالحکومت لاہور کی الیکٹرک کمپنی لیسکو میں دفاتر کے اندر کھانے پینے، پارٹیوں اور بیرون ملک دوروں پر پابندی عائد کردی گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ادارے کو حاصل فنڈز بجلی سپلائی نظام کی بہتری پر خرچ ہوں گے۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور کو بجلی
کے تقسیم کار ادارے لیسکو (لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی) نے اپنے نئے مالی سال کے بجٹ کوحتمی شکل دے دی۔نئے بجٹ کی منظوری بورڈ آف ڈائریکٹرز دیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے مالی سال کا ترقیاتی بجٹ حجم ساڑھے 7 ارب روپے کا ہے، نئے مالی سال میں 11 ہزار خالی اسامیوں پر بھرتیاں ہوں گی، متعدد گرڈز کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔ ادارے میں نئی گاڑیوں کی خریداری پر پابندی عائد کر دی گئی، دفاتر میں کھانے پینے، پارٹیوں اور بیرون ملک دوروں پر بھی پابندی عائد کردی گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ادارے کو حاصل فنڈز نظام کی بہتری پر خرچ ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق ڈیڈ ڈیفالٹرز کو 30 جون تک بلوں کی ادائیگی کی آخری مہلت دی جائے گی اور جون کے بعد تمام کنکشنز کاٹ دیے جائیں گے۔ بلوں کی اقساط پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔دوسری جانب روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں اضافہ مسلسل جاری ہے اور بدھ کو ایک روپے 25 پیسے اضافے کے بعد ڈالر 206 روپے 50 پیسے کا ہوگیا۔ مالیاتی ڈیٹا پر مبنی تجزیاتی ویب پورٹل میٹس گلوبل کے مطابق ڈالر گزشتہ روز 205.25 روپے پر بند ہونے کے بعد 1.25 روپے مزید بڑھ گیا اور صبح 11:40 بجے تک 206.50 روپے تک پہنچ گیا۔واضح رہے کہ فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کی شرح تبادلہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے تھوڑی مختلف ہوتی ہے جس کے مطابق گزشتہ روز ڈالر 205.16 روپے پر بند ہوا تھا۔میٹس گلوبل کے ڈائریکٹر سعد بند نصیر نے کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے پروگرام میں تاخیر اور فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے جاری اجلاس کے باعث ڈالر کے مقابلے روپیہ دباؤ میں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سیشن کے دوران بین الاقوامی خام تیل کی قیمتوں میں اضافے نے ڈالر کی طلب میں مزید اضافہ کیا۔سعد بن نصیر نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ برآمد کنندگان شرح تبادلہ سے فائدہ اٹھانے کے لیے اپنی کمائی کو ملک سے باہر روک کر رکھے ہوئے ہیں اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور متعلقہ حکام پر زور دیا کہ وہ بروقت کارروائی کریں تاکہ برآمد کنندگان کو مجبور کیا جائے کہ وہ اپنی برآمد سے حاصل ہونے والی آمدنی کو ملک میں واپس لاکر زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ کریں۔چئیرمین فاریکس ایسوسی ایشن ملک بوستان نے کہا کہ آئی ایم ایف کی ڈیل میں تاخیر پاکستانی روپے کی قدر ڈالر کے مقابلے میں روز گھٹا رہی ہے، جبکہ چین نے بھی اب تک صرف قرضہ ری شیڈول کرنے کی زبانی یقین دہانی کرائی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ چین نے اب تک قرض ری شیڈول کرنے کے حوالے سے تحریری طور پر کچھ نہیں بتایا جس کی وجہ سے روپے پر دباؤ ہے اور 30 جون تک ڈالر کی قدر میں اضافے کا سلسلہ جاری رہ سکتا ہے۔