اسلام آباد(ویب ڈیسک) سابق وزیر دفاع پرویز خٹ نے کہا ہے کہ حکمران خان کی حکومت گرانے کیلئے بیرونی سازش ہوئی ہے یا مداخلت ، جاننے کیلئے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل دی جانی چاہیے ۔ ٹویٹر پیغام میں پرویز خٹک نے عدالت سے درخواست کی کہ بیرون سازش کا مداخلت کاپتہ چلانے کا
واحد حل جوڈیشل کمیشن ہے ۔ جو تحقیقات کرکے بتائے کہ پاکستان کے معاملات میں بیرونی مداخلت ہوئی ہے یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی نے خود پاکستان کے معاملات میں بیرونی ساز ش کی تصدیق کی ہے دوسری جانب سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر یہ حکمراں رہ گئے تو ملک کو وہ نقصان ہوگا جو کوئی دشمن بھی نہیں پہنچا سکتا۔ خیبر پختونخوا ہاؤس اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مزدوروں کی مجموعی تعداد 6 کروڑ ہے، کورونا کے دوران وبا کو پھیلانے سے روکنے کے لیے دنیا بھر میں لاک ڈاؤن لگایا گیا، ہماری حکومت پر بھی یہاں لاک ڈاؤن کے لیے دباؤ ڈالا گیا، میں نے کہا کہ اگر ہم لاک ڈاؤن لگاتے ہیں تو ہمارے دیہاڑی دار مزدور کا کیا بنے گا، وہ کس طرح سے پیسا کما کر اپنے بچوں کو پالے گا۔ سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اس وقت کی اپوزیشن نے میرے اس سوال کا کوئی جواب نہیں دیا، ان لوگوں کو اس طبقے کی کوئی فکر نہیں تھی، چین میں لاک ڈاؤن کے دوران گھروں میں کھانا پہنچایا گیا، ہمارے پاس نہ اتنے وسائل تھے نہ وہ نظام تھا جس کے تحت ہم غریبوں کو گھروں تک کھانا پہنچا پاتے، انہوں نے اس مسئلے کا جواب نہیں دیا بلکہ کہا کہ وبا سے مرنے والوں کی ایف آئی آر عمران خان کے اوپر کاٹنی چاہیے۔