پرویز مشرف کو پاکستان واپس آجانا چاہیے یا نہیں ؟؟ پاک فوج کا موقف بھی آگیا

راولپنڈی(ویب ڈیسک) پاک فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ سابق حکومت کے خلاف کوئی بیرونی سازش نہیں ہوئی، جھوٹ کا سہارا لے کر حقائق کو مسخ کرنے کا حق کسی کو نہیں ہے۔پاک فوج کے ترجمان نے کہا کہ ہماری طرف سے قومی سلامتی کے اجلاس (ایف ایف سی مٹینگ) میں بھی واضح کیا گیا تھا کہ
بیرون ملک سے حکومت کے خلاف سازش کے کوئی ثبوت نہیں ملے، جھوٹ کا سہارا لے کرحقائق کومسخ کرنے کا حق کسی کونہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ سابق آرمی چیف جنرل (ر) پرویز مشرف کی طبیعت بہت خراب ہے، فوج کا خیال ہے کہ انہیں پاکستان واپس آنا چاہیے مگر حتمی فیصلہ اُن کی فیملی کو کرنا ہے۔میجرجنرل بابرافتخار نے کہا کہ پچھلے کچھ عرصے سے افواج پاکستان کی لیڈر شپ کومن گھڑت پروپیگنڈے کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، عالمی وبا کی مد میں ملنےوالے پچھلےبجٹ سے ہم نے6ارب حکومت کو واپس کئےہیں جبکہ بڑی تربیتی مشقوں کیلئےنقل وحرکت محدود کردی گئی ہے، فوج کےتعلیمی نظام سے70ہزارطلبہ زیرتعلیم ہے،انہوں نے کہا کہ رواں سال کم دفاعی بجٹ کے باوجود ہم نے مزید سو ارب بجٹ کم لیا ہے جبکہ بھارت کے بڑھتے ہوئے دفاعی بجٹ کو بھی سامنےرکھاجائے، جب بھی بجٹ پیش ہوتا ہے تو دفاع کے لیے مختص رقم بجٹ پر بہت شورہوتا ہے۔میجرجنرل بابرافتخار آرمی چیف نے دورۂ چین میں صدر سے ون آن ون ملاقات کی جس کے دور رس نتائج بہت جلد سامنے آنا شروع ہوجائیں گے، سی پیک کی حفاظت پر24گھنٹےکام ہو رہا ہے، ان معاملات میں ہم نے کوئی کمی نہیں آنے دی۔ترجمان پاک فوج کا مزید کہنا تھا کہ آرمی چیف نے چین کے ساتھ پاکستان کے دفاعی تعلقات کی مضبوطی کے لیے قریبی کردار ادا کیا، اُن کا حالیہ دورہ چین بہت اہمیت کا حامل ہے۔