Categories
پاکستان

ق لیگ کو بڑا دھچکا!!! کس نے حمزہ شہباز حکومت کی حمایت کا اعلان کر دیا ؟

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ق) کی شعبہ خواتین کی صدر اور رکن قومی اسمبلی مسز فرح خان نے حکومت کی حمایت کااعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ میرے قائد چوہدری شجاعت حسین جو حکم دینگے اس پر عمل کرونگا۔مسلم لیگ (ق) کی رکن اسمبلی مسز فرح خان نے وزیر اعظم شہباز شریف کی گزشتہ دنوں مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین سے ہونے والی ملاقات کے موقع پر

قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں حکومت کی حمایت کا اعلان کیا اور کہاکہ ان کے قائد چوہدری شجاعت حسین ہیں اور وہ جو بھی حکم دینگے اس پر عمل کرونگی۔مسز فرح خان کے فیصلے کے بعد مسلم لیگ (ق)کے قومی اسمبلی کے پانچ اراکین میں سے تین اراکین اتحادی حکومت کی حمایت کر چکے ہیں جبکہ دو ارکان مونس الٰہی اور حسین الٰہی چوہدری پرویز الٰہی کی ہدایات پر عمل کررہے ہیں جبکہ چوہدری سالک حسین، طارق بشیر چیمہ اور مسز فرح خان چوہدری شجاعت حسین کی ہدایت پر عمل کررہے ہیں۔ فرح خان کی حمایت کے اعلان کے بعد مسلم لیگ (ن)اور اتحادی حکومت کا ایک اور ووٹ بڑھ گیا جس بعد حکومت مزید مضبوط ہوگئی ہے جبکہ چوہدری پرویز الٰہی بار بار یہ دعویٰ کرتے رہے کہ چوہدری سالک حسین اور طارق بشیر چیمہ جلد حکومت چھوڑ دینگے تاہم اب چوہدری برادران کے درمیان اختلافا ت واضح ہوگئے ہیں جس کے بعد یہ امکانات ختم ہوگئے ہیں کہ طارق بشیر چیمہ اور چوہدری سالک حسین حکومت سے علیحدگی کا کوئی فیصلہ کرینگے وہ بار بار اعلان کر چکے ہیں کہ حکومت کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہیں۔دوسری جانب وفاقی کابینہ کے منگل کو ہونیوالے اجلاس کے دوران وفاقی وزراء تیل گیس اور بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافے پر مفتاح اسماعیل پر برس پڑے،تندو تیز سوالات کی بوچھاڑ کر دی تاہم مفتاح اسماعیل نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ قیمتیں نہ بڑھائیں تو آئی ایم ایف ایک ڈالر بھی نہیں دیگا،ہم مشکل فیصلے کر کے معیشت کے استحکام کیلئے بڑھ رہے ہیں،

یقین دلاتا ہوں معیشت کے استحکام کے بعد عوام کو بھر پور ریلیف دینگے۔وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کا بینہ کا اجلاس وزیراعظم آفس میں ہوا، ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران وزراء تیل گیس اور بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافے کے بیانات پر مفتاح اسماعیل پر برس پڑے۔ ریاض پیرزاہ نے کہا پہلے ہی مہنگائی بہت زیادہ ہے عوام ہمیں کوس رہے ہیں،لوگ بھوکے پیاسے سونے پر مجبور ہیں ان پر مزید ظلم نہ کریں،بعض وزراء نے مشورہ دیا کہ تیل کی قیمتیں بڑھانے کی بجائے دوسرے شعبوں سے ایڈجسٹمنٹ کی جائے جس پر وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے موقف اپنایا کہ دوسرے شعبوں کی حالت بھی ابتر ہے۔ مفتاح اسماعیل نے کابینہ وزراء کے تندو تیز سوالات کے جوابات دیتے رہے۔ اجلاس کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے وزراء کے غصے کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی اور خاموش ہونے کا کہا،وزیر اعظم نے کہا کہ میں خود بھی قیمتوں کے بڑھانے کے حق میں نہیں ہوں مگر مجبوری ہے،ہمارے پاس کوئی راستہ نہیں ہے۔ مجھے پتہ ہے کہ بڑھتی قیمتوں کی وجہ سے میرے دل پر کیا گزر رہی ہے،مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اگر قیمتیں نہ بڑھائیں تو آئی ایم ایف ایک ڈالر بھی نہیں دے گا، آئی ایم ایف نے واضح کہا ہے کہ سبسڈی ختم نہ کی تو قسط جاری نہیں ہوگی،آج مشکل وقت ہے تاہم اچھے دن بھی آئیں گے،ہمیں کڑوی گولی نگلنی ہوگی،ہم مشکل فیصلے کر کے معیشت کے استحکام کیلئے بڑھ رہے ہیں،یقین دلاتا ہوں معیشت کے استحکام کے بعد عوام کو بھر پور ریلیف دینگے۔