پاکستان کب تک ’’گرے لسٹ‘‘ میں رہے گا؟ سرکاری ذرائع کے تہلکہ خیز انکشافات

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) فیٹف کے رواں اجلاس میں “گرے لسٹ” سے پاکستان کے نکلنے کا امکان نہیں تاہم باہر نکلنے کیلیے ایک قدم اور قریب جا سکتا ہے۔سرکاری ذرائع نےانگلش اخبار ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کیلیے بین الاقوامی واچ ڈاگ سے رعایت لینے کیلیے بھرپور لابنگ کے باوجود پاکستان کم از کم فروری تک ‘گرے لسٹ’ میں رہے گا۔منگل کے روز برلن میں شروع ہونے والا ایف اے ٹی

ایف اجلاس پاکستان کی پیشرفت کا جائزہ لے گا اور فیصلہ کرے گا کہ اسے گرے لسٹ میں رکھا جائے یا نہیں؟ اس فیصلے کا اعلان 17 جون کو اجلاس کے اختتام پر کیا جائے گا۔دوسری جانب وفاقی کابینہ کے منگل کو ہونیوالے اجلاس کے دوران وفاقی وزراء تیل گیس اور بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافے پر مفتاح اسماعیل پر برس پڑے،تندو تیز سوالات کی بوچھاڑ کر دی تاہم مفتاح اسماعیل نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ قیمتیں نہ بڑھائیں تو آئی ایم ایف ایک ڈالر بھی نہیں دیگا،ہم مشکل فیصلے کر کے معیشت کے استحکام کیلئے بڑھ رہے ہیں،یقین دلاتا ہوں معیشت کے استحکام کے بعد عوام کو بھر پور ریلیف دینگے۔وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کا بینہ کا اجلاس وزیراعظم آفس میں ہوا، ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران وزراء تیل گیس اور بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافے کے بیانات پر مفتاح اسماعیل پر برس پڑے۔ ریاض پیرزاہ نے کہا پہلے ہی مہنگائی بہت زیادہ ہے عوام ہمیں کوس رہے ہیں،لوگ بھوکے پیاسے سونے پر مجبور ہیں ان پر مزید ظلم نہ کریں،بعض وزراء نے مشورہ دیا کہ تیل کی قیمتیں بڑھانے کی بجائے دوسرے شعبوں سے ایڈجسٹمنٹ کی جائے جس پر وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے موقف اپنایا کہ دوسرے شعبوں کی حالت بھی ابتر ہے۔ مفتاح اسماعیل نے کابینہ وزراء کے تندو تیز سوالات کے جوابات دیتے رہے۔ اجلاس کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے وزراء کے غصے کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی اور خاموش ہونے کا کہا،وزیر اعظم نے کہا کہ میں خود بھی قیمتوں کے بڑھانے کے حق میں نہیں ہوں مگر مجبوری ہے،ہمارے پاس کوئی راستہ نہیں ہے۔ مجھے پتہ ہے کہ بڑھتی قیمتوں کی وجہ سے میرے دل پر کیا گزر رہی ہے،مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اگر قیمتیں نہ بڑھائیں تو آئی ایم ایف ایک ڈالر بھی نہیں دے گا، آئی ایم ایف نے واضح کہا ہے کہ سبسڈی ختم نہ کی تو قسط جاری نہیں ہوگی،آج مشکل وقت ہے تاہم اچھے دن بھی آئیں گے،ہمیں کڑوی گولی نگلنی ہوگی،ہم مشکل فیصلے کر کے معیشت کے استحکام کیلئے بڑھ رہے ہیں،یقین دلاتا ہوں معیشت کے استحکام کے بعد عوام کو بھر پور ریلیف دینگے۔