ووٹر سروس 8300 سے زندہ افراد کو مردہ قرار دینے کے میسجز بھیجے جانے کا انکشاف

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) الیکشن کمیشن کی ووٹر سروس 8300 سے زندہ افراد کو مردہ قرار دینے کے میسجز بھیجے جانے کا انکشاف سامنے آیا۔تفصیلات کے مطابق پنجاب میں ہونیوالے ضمنی الیکشن کیلئے بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا، اے آر وائی نیوز مبینہ پری پول رگنگ کے شواہد سامنے لے آیا۔
الیکشن کمیشن کی ووٹر سروس 8300 زندہ افراد کو مردہ قرار دینے کے میسجز بھیجنے لگی ووٹر سامعہ نے انکشاف کیا کہ میسج میں بتایا گیا میری موت کی تصدیق کے بعد ووٹ خارج کیا گیا ہے۔ووٹرسامعہ نے مزید بتایا کہ میرے بھائی اور اسکے بیٹے کو بھی مردہ قرار دے کر ووٹ خارج کئے گئے ہیں۔ووٹر فاطمہ نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا میرے خاوند کو بھی مردہ قرار دے دیا گیا۔ووٹر عارف کا بھی کہنا تھا کہ ایک ہی خاندان کے ووٹروں کو مختلف حلقوں میں رجسٹر کیاگیا، میری نیبرہڈکونسل کے 11000میں سے 3225 ووٹ دوسری این سی کے ڈالے گئے۔ عارف نے بتایا کہ میں الیکشن کمیشن کو بھی متعدد بار شکایات کر چکا ہوں، میرے پاس لسٹ ہے جس میں فیک ووٹرزموجود ہیں، ہمارا ڈیٹا ہی غلط ہے، تو اس پر الیکشن کو کیسے قبول کریں۔ دوسری جانب الیکشن کمیشن نے پنجاب کے ضمنی انتخاب میں دھاندلی کے الزامات مستردکردیے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیے میں چیف الیکشن کمشنر پربھی بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ الزامات کی مذمت کی گئی ہے۔اعلامیے میں اس تاثر کی تردید کی گئی ہےکہ ووٹرز کو جان بوجھ کر دور دراز علاقوں میں شفٹ کیا گیا یا حلقہ بندیوں کو تبدیل کیا گیا ہے۔الیکشن کمیشن نے واضح کیا ہےکہ پنجاب میں 20 حلقوں میں ضمنی الیکشن موجودہ فہرستوں اور حلقہ بندیوں پر ہو رہے ہیں۔ اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ چند روز سے بعض سیاسی شخصیات کی طرف سے الیکشن کمیشن پر الزامات لگائےگئے، پنجاب کے 20 حلقوں میں شفاف الیکشن کے لیے مناسب انتظامات کیےگئے ہیں۔الیکشن کمیشن کا کہنا ہےکہ اس نے با اثر لوگوں کے خلاف بلا امتیاز اور بھرپور کارروائی بھی کی، الیکشن کمیشن آئندہ بھی تمام انتخابات میں ایسا ہی کرتا رہےگا۔اعلامیےکے مطابق 2023 کے عام انتخابات کے لیے غیر حتمی انتخابی فہرستیں ڈسپلے سینٹرز میں رکھ دی گئی ہیں، امید ہےکہ تمام سیاسی جماعتیں آئندہ ایسے بے بنیاد الزامات سے اجتناب کریں گی۔