پنجاب کے ضمنی انتخاب میں دھاندلی کا الزام!! الیکشن کمیشن نے بڑا بیان دے دیا

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) الیکشن کمیشن نے پنجاب کے ضمنی انتخاب میں دھاندلی کے الزامات مستردکردیے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیے میں چیف الیکشن کمشنر پربھی بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ الزامات کی مذمت کی گئی ہے۔اعلامیے میں اس تاثر کی تردید کی گئی ہےکہ ووٹرز کو جان بوجھ کر دور دراز علاقوں
میں شفٹ کیا گیا یا حلقہ بندیوں کو تبدیل کیا گیا ہے۔الیکشن کمیشن نے واضح کیا ہےکہ پنجاب میں 20 حلقوں میں ضمنی الیکشن موجودہ فہرستوں اور حلقہ بندیوں پر ہو رہے ہیں۔ اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ چند روز سے بعض سیاسی شخصیات کی طرف سے الیکشن کمیشن پر الزامات لگائےگئے، پنجاب کے 20 حلقوں میں شفاف الیکشن کے لیے مناسب انتظامات کیےگئے ہیں۔الیکشن کمیشن کا کہنا ہےکہ اس نے با اثر لوگوں کے خلاف بلا امتیاز اور بھرپور کارروائی بھی کی، الیکشن کمیشن آئندہ بھی تمام انتخابات میں ایسا ہی کرتا رہےگا۔اعلامیےکے مطابق 2023 کے عام انتخابات کے لیے غیر حتمی انتخابی فہرستیں ڈسپلے سینٹرز میں رکھ دی گئی ہیں، امید ہےکہ تمام سیاسی جماعتیں آئندہ ایسے بے بنیاد الزامات سے اجتناب کریں گی۔ دوسری جانب الیکشن کمیشن نے ڈسکہ انتخابات میں دھاندلی کی انکوائری رپورٹ پبلک کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 ڈسکہ کے ضمنی انتخابات میں دھاندلی کے معاملے پر فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کے بعد انکوائری کمیٹی نے بھی رپورٹ تیار کرکے چیف الیکشن کمشنر کو ارسال کردی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کا ڈسکہ میں ضمنی انتخابات کی انکوائری رپورٹ دو روز میں پبلک کرنے کا فیصلہ کیا ہے، کمیٹی نے رپورٹ کے ساتھ شواہد بھی لف کردیئے ہیں جبکہ الیکشن میں منظم دھاندلی ثابت ہوئی ہے۔ذرائع کا بتانا ہے کہ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے انتخابات میں دھاندلی کے شبے میں نامزد لوگوں کا فون ریکارڈ بھی حاصل کیا جبکہ نامزد افراد سے پوچھ گچھ بھی کی گئی۔واضح رہے کہ انکوائری کمیٹی میں ایڈیشنل سیکرٹری ایڈمن منظور اختر، ہارون شنواری، ڈائریکٹر انجم بشیر، ڈپٹی ڈائریکٹر قانون صائمہ شامل تھیں۔این اے 75 میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ ن کی نوشین افتخار کامیاب قرار پائیں تھی۔ انہوں نے 360 پولنگ اسٹیشنز سے تقریبا ایک لاکھ 10 ہزار 75 ووٹ حاصل کیے تھے۔ دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ نے بلاول بھٹو زرداری کی نااہلی کے لئے دائر متفرق درخواست الیکشن کمیشن کو بھجواتے ہوئے 30روز میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا۔ ہائی کورٹ میں پاکستان پیپلز پا رٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری کی نااہلی کے لئے متفرق درخواست پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے درخواست نمٹاتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو بھجوا دی اور الیکشن کمیشن کو درخواست پر 30روز میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا۔ جسٹس شمس محمود مرزا نے پاکستان نژاد امریکی شہری سید اقتدار حیدر کی درخواست پر فیصلہ جاری کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی کہ درخواست پر ایک ماہ میں فیصلہ کرے۔درخواست میں الیکشن کمیشن آف پاکستان اور بلاول بھٹو زرداری کو فریق بناتے ہوئے کہا گیا کہ اس وقت دو پیپلز پارٹی الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ ہیں۔