لندن(ویب ڈیسک)لندن میں مقیم پاکستان کے سابق وزیر اعظم نوازشریف کو ڈاکٹروں نے وطن واپسی سےخبردارکردیا۔تفصیلات کے مطابق ڈاکٹروں کی جانب سے نواز شریف کو علاج مکمل ہونےتک غیرضروری سفرسےگریزکی ہدایت کی گئی ہے۔معالجین نے یہ مشورہ برطانیہ میں نیاکورونا سب ویرینٹ سامنے آنے کے بعد دیا۔خیال رہے کہ پاسپورٹ اجرا کے بعد توقع کی
جارہی تھی کہ نوازشریف واپس آجائیں گے لیکن فی الحال ان کی وطن واپسی کا امکان ختم ہوگیا ہے۔نواز شریف اور اسحاق ڈار کے پاسپورٹ زائد المعیاد ہوگئے تھے اور پی ٹی آئی حکومت نے پاسپورٹ کی تجدید کا عمل روک دیا تھا۔بعدازاں نواز شریف کو نیا پاسپورٹ 23 اپریل 2022 کو جاری کیا گیا تھا جس کی مدت 10 سال ہے۔دوسری جانب سابق صدر جنرل(ر)پرویز مشرف کو پاکستان واپس لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔پرویز مشرف کے خاندانی ذرائع کے مطابق سابق صدر کو ملک واپس لانے کے حوالے سے تیاری ہو رہی ہے۔ذرائع نے کہاکہ منگل ڈاکٹرزکا پینل فیصلہ کرے گا کہ پرویز مشرف کو ایئر ایمبولینس کے زریعے پاکستان واپس لے جایا سکتا ہے یا نہیں۔ذرائع نے بتایاکہ ڈاکٹرز کے فیصلے کے بعد حکومت پاکستان سے اس حوالے سے رابطہ کیا جائے گا۔ایک اور خبر کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اپنی پارٹی کے منحرف اراکین کے خلاف ریفرنس خارج ہونے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔سابق وزیر اعظم نے اپنے وکیل فیصل چوہدری سے توسط سے عدالت میں درخواست دائر کی جسمیں الیکشن کمیشن آف پاکستان اور رکن قومی اسمبلی راجا ریاض کو فریق بنایا گیا ہے۔درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ الیکشن کمیشن کا ‘یہ غیر قانونی فیصلہ صوابدیدی، غیر قانونی، قانونی مواد سے خالی ہے اور اس میں قانون اور آئین کے قائم شدہ اصولوں کی توہین کی گئی ہے۔درخواست گزار نے کہا کہ یہ غیر قانونی حکم منصفانہ مقدمے کے طے شدہ اصولوں سے مطابقت نہیں رکھتا اور اسے مناسب عمل بغیر دیا گیا ہے، جواب دہندگان غیر منصفانہ حکم کو معقول بنانے کے لیے مناسب وجوہات پیش کرنے میں ناکام رہے۔درخواست میں کہا گیا کہ غیر قانونی حکم آرٹیکل 63 اے کو ناکارہ کرنے کے مترادف ہے جس سے انحراف، ہارس ٹریڈنگ اور فلور کراسنگ کی اجازت دی جاتی ہے، مزید یہ غیر قانونی حکم آرٹیکل 63 اے کے مقاصد کو الفاظ کے ساتھ ساتھ روح میں بھی شکست دیتا ہے۔درخواست میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن سماعت کے دوران شفاف طریقے سے غیر جانبدارانہ کارروائی کا طریقہ کار اپنانے میں ناکام رہا۔درخواست گزار نے کہا کہ قانون اور آئین کا مقصد جمہوریت کے دھارے کو ہارس ٹریڈنگ اور فلور کراسنگ کی آلودگی سے بچانا ہے۔درخواست میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن آئین کی حفاظت کرنے اور الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت اپنی قانونی ذمہ داری کی پاسداری کرنے میں مکمل ناکام رہا۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ الیکشن کمیشن کا ریفرنس خارج کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔