Categories
پاکستان

چوہدری پرویز الٰہی ڈٹ گئے! ایسا اعلان کہ پنجاب کی بیوروکریسی کو ہلا کر رکھ دیا

لاہو ر(نیوز ڈیسک) پنجاب کا بجٹ آج پیش کیا جا رہا ہے جس کیلئے پنجاب اسمبلی کے اجلاس کا ایجنڈا جاری کر دیا گیا ہے تاہم سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کا کہنا ہے کہ چیف سیکرٹری اور آئی جی کو آج پیش ہونا ہو گا۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کا اجلاس دوپہر 1 بجے سپیکر پرویز الٰہی کی زیر صدارت ہو گا جس میں 23-2022ءکا بجٹ پیش کیا جائے گا۔

سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کا کہنا ہے کہ آج بجٹ پیش ہو جائے گا جس کیلئے چیف سیکرٹری اور آئی جی کو پیش ہونا ہو گا۔ان کا کہنا تھا کہ آئین کے تحت ہمیں کسی کو بھی بلانے کا اختیار ہے اور انہیں معافی مانگنا پڑے گی کیونکہ یہ ہاؤس کا معاملہ، سارے معاملات طے کریں گے تو آگے بجٹ کا پراسیس چلے گا۔ یہ لوگ اسمبلی میں اجنبی شخص کو لے آئے ہیں، میں اسے ہاؤس میں نہیں بٹھا سکتا۔سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ اسمبلی کا آدھا سٹاف یہ اٹھا کر لے گئے اور ہم آدھے سٹاف کے ساتھ کام کر رہے ہیں، وزیراعلیٰ بھی ایوان میں ایک ممبر ہیں، انہیں بھی رولز کے مطابق چلنا ہو گا، ہمارے ممبران کے خلاف کیسز بنائے گئے، ایوان میں ہماری تعداد ان سے زیادہ ہے۔واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی کا اجلاس دوپہر 1 بجے سپیکر پرویز الٰہی کی زیرصدارت ہو گا جس میں 23-2022ءکا بجٹ پیش کیا جائے گا۔ ایجنڈے کے مطابق اجلاس میں سپلیمنٹری بجٹ پیش کرنے کے علاوہ پنجاب سیلز ٹیکس آن سروسز ایکٹ 2012 ءمیں ترامیم بھی پیش ہوں گی۔دوسری جانب حکومت نے سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کو ہٹانے اور آئی جی پنجاب و چیف سیکرٹری کو آج بھی پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں پیش نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز شریف کی زیرصدارت پارٹی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں مشاورتی اجلاس ہوا جس میں آج بجٹ پیش کرنے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن کی جانب سے بجٹ روکنے کے امکان پر قانونی ماہرین سے مشاورت کی گئی اور اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ آئی جی پنجاب اور سیکرٹری کو آج بھی اجلاس میں پیش نہیں کیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ لیگی وزراءنے اجلاس میں موقف اختیار کیا کہ یہ چیف سیکرٹری اور آئی جی کو بلا کر انہیں بے عزت کرنا چاہتے ہیں، ماڈل ٹاو¿ن کیس میں یہی کچھ ہوا تھا لیکن اب پولیس کا مورال ڈاؤن نہیں ہونے دیا جائے گا۔ اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ 17 جولائی کو ضمنی انتخاب میں کامیابی حاصل کر کے مطلوبہ ایم پی ایز پورے کئے جائیں اور سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کو ہٹا کر نیا سپیکر لایا جائے۔دوسری جانب اپوزیشن بھی آئی جی اور چیف سیکرٹری پنجاب کو ایوان میں پیش کرنے اور معافی مانگنے کے مطالبے پر ڈٹی ہوئی ہے اور اس معاملے پر ڈیڈلاک پیدا ہو چکا ہے۔ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی ایڈوائزری کمیٹی میں مسلم لیگ (ن) کے ارکان نے اپوزیشن کو یقین دہانی کرائی تھی کہ چیف سیکرٹری اور آئی جی کو بریفنگ کیلئے اجلاس میں بلایا جائے گا لیکن پھر پولیس اور بیوروکریسی کا مورال ڈاؤن ہونے سے بچانے کے لئے حکومت نے فیصلہ تبدیل کر لیا۔ واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج ایک بجے چوہدری پرویز الٰہی کی صدارت میں ہونا ہے جس میں وزیر خزانہ سردار اویس لغاری آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کریں گے جبکہ اجلاس کا ایجنڈا بھی جاری کیا جا چکا ہے۔