شہباز شریف آئی آیم ایف کے سامنے لیٹ گئے،سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے وزیر اعظم کو کھری کھری سنادی

اسلام آباد(ویب ڈیسک) تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ عمران خان نے مشکل فیصلے کیے اور وہ آئی ایم ایف کے سامنے نہیں لیٹے۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر رد عمل میں اسد عمر نے کہا کہ ان سے حکومت نہیں سنبھالی جارہی اور روپے کی قدر گرتی جارہی ہے،

سستی نہ کریں تو کم از کم جس ریٹ پر چیزیں چھوڑ کر گئے ہیں اس پر تو رہنے دیں۔ اسد عمر کا کہنا تھا کہ کرپشن پر لیکچر شہباز شریف کے منہ سے اچھا نہیں لگتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ شاہی فرمان جاری کر کے پیٹرول کی قیمت 30 روپے بڑھا دی گئی، مشکل فیصلے عمران خان نے کیے تھے، آئی ایم ایف کے سامنے لیٹے نہیں تھے، عمران خان نے کہا تھا کہ عوام پر بوجھ نہیں ڈالیں گے، روس سے تیل لیں گے۔ وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز منی لانڈرنگ کیس میں عدالت میں پیش ہوگئے۔ لاہور کی اسپیشل کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰؒ پنجاب حمزہ شہباز کو طلب کیا تھا۔ وزیراعظم کی عدالت آمد پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور عام سائلین کو عدالتی احاطے سے باہر نکال دیا گیاوزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز بھی کیس کی سماعت کے سلسلے میں عدالت میں پیش ہوگئے۔ کیس کی سماعت کے آغاز پر شریک ملزم سلیمان شہباز، طاہر نقوی، ملک مقصود اور غلام شبیر کی گرفتاری سے متعلق رپورٹ پیش کی گئی۔ شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایسا کاغذ پیش نہیں کر رہا جو حکومت کے بدلنے کے بعد ریکارڈ پر آیا ہو، تمام ریکارڈ پچھلے دور حکومت کا ہے، 10سال میں کھلنے اور بند ہونے والے کسی اکاؤنٹ کا شہباز شریف سے تعلق نہیں، پچھلی حکومت کا شہباز شریف پر مقدمات بنا کر پابند سلاسل رکھنے پرفوکس تھا، قانون کے مطابق کسی کے خلاف 10 مقدمات ہوں توباری باری گرفتاری نہیں کی جائےگی۔ کیس کی سماعت کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے روسٹرم پر آکر بیان دیا کہ میں صوبے کا خادم رہا ہوں، سرکاری خزانے سےتنخواہ لی نہ کبھی ٹی اے ڈی اے لیا،

پیٹرول بھی خود ڈلواتا تھا جب کہ تنخواہ اور ٹی اے ڈی اے کی رقم 7، 8 کروڑ بنتی تھی جو میرا قانونی حق تھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ میں نےتو شوگرملزکو سبسڈی نہیں دی، جس سے میرے خاندان کو 2 ارب کا نقصان ہوا، اس کیس میں مجھ پر 25 ،25 لاکھ روپے کی منی لانڈرنگ کے الزام لگائے گئے، ایک طرف تو میں اربوں روپے کا اپنے خاندان کی ملوں کو نقصان پہنچاؤں؟ کیا دوسری جانب میں 25 ،25 لاکھ روپے حرام کھاؤں گا؟ بعد ازاں وزیراعظم شہباز شریف نے عدالت سے واپسی کی اجازت طلب کی جس پر عدالت نے انہیں اور حمزہ شہباز کو جانے کی اجازت دےدی۔ لاہور کی عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ عوام مہنگائی میں پسے ہوئے ہیں اور غریب خاندان رو رہے ہیں، ان کے پاس دوائی اور علاج کرانے کے پیسے نہیں ہیں۔