شہباز شریف کا لانگ مارچ میں ساتھ دینے پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کو سبق سکھانے کا فیصلہ

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وفاقی حکومت نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان اور کے پی کے میں تعینات پولیس اور انتظامیہ افسران کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔ وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے وفاق پر چڑھائی کرکے عہدے کا غیر آئینی استعمال کیا ہے ،جس پر حکومت نے کیخلاف کارروائی کا

فیصلہ کیا ہے، انہوں نے کہا کہ آئینی کارروائی کیلئے وزارت قانون سے رائے طلب کرلی ہے، وزارت قانون سے حاصل قانونی رائے پر عمل کریں گے۔ رانا ثنااللہ نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں تعینات جن وفاقی ملازمین نے مارچ میں سہولت کاری کی ان افسران کیخلاف بھی ایسٹا کوڈ کے تحت کارروائی کی جائے گی، بعض پولیس افسران مسلح ہو کر وفاق پر چڑھائی میں ملوث پائے گئے، ایسے افسران کیخلاف عہدوں کے برخلاف قانون استعمال پر کارروائی ہوگی۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے اراکین صوبائی و قومی اسمبلی گرفتاری سے بچنے کے لیے سندھ ہائیکورٹ پہنچ گئے۔ پاکستان تحریک انصاف کے اراکین صوبائی و قومی اسمبلی گرفتاری کے خطرے کے پیش نظر سندھ ہائیکورٹ پہنچ گئے، رہنماؤں میں علی زیدی ، خرم شیر زمان، جمال صدیقی، فردوس شمیم نقوی، ارسلان تاج شامل ہیں۔ اس موقع پر صحافی نے اراکین سے سوال کیا کیا آپ سب ضمانت حاصل کرنے کے لیے آئے ہیں؟ جس پر ان کا کہنا تھا کہ ہم سب سندھ ہائی کورٹ چائے پینے کے لیے آئے ہیں، پی ٹی آئی اراک. پی ٹی آئی رہنما علی زیدی نے حفاظتی ضمانت کیلئے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائرکردی ، علی زیدی و دیگر کیخلاف سولجر بازار اور فیروز آباد تھانے میں 2 مقدمات درج ہیں۔ درخواست میں کہا گیا کہ سندھ پولیس علی زیدی کو گرفتار کرنا چاہتی ہے، پولیس کو گرفتار کرنے سے روکا جائے۔ گذشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے نمائش چورنگی پر احتجاج کے بعد پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور گرفتار کارکنان کیخلاف 2 مقدمات درج کئے گیے تھے۔ جس میں پی ٹی آئی رہنماعلی زیدی، بلال غفار،خرم شیر زمان، ارسلان تاج ، محمدعلی جی جی ،جمال صدیقی،فردوس شمیم ، محسن علی،اشرف علی کو نامزد کیا گیا تھا اور ، پولیس مقابلہ، اور دیگر دفعات شامل کی گئی تھی۔