ممبئی (ویب ڈیسک)بھارتی فلم انڈسٹری کی موسیقی کی تاریخ آشا بھوسلے اور لتا منگیشکرکے بغیر ادھوری ہے خاص کر لتا منگیشکر کو تو سروں کی ملکہ کہا جاتا ہے۔ دونوں بہنوں نے نہایت کم عمری میں گائیگی کی دنیا میں قدم رکھا۔ ہزاروں گیتوں کو اپنی آواز سے لازوال بنائیں بنانے والی یہ دونوں بہنیں
اصولوں کی سخت پابند تھی۔آشا بھوسلے کوایک عرصے تک لتا نے گلوکارہ ہی تسلیم نہیں کیا لیکن اس کے باوجود انہوں نے ہمت نہیں ہاری بلکہ اپنے کام سےدنیا میں ایک الگ پہچان بنائی۔ آشا ایک ایسی آواز کی مالک ہیں جو ہر عمر اورہر طرح کی فلم کے لئے موزوں تصور کی جاتی ہیں۔ ماضی کے موسیقار نے آشاکی آواز کوجادوئی آواز قرار دیا ہے۔ بہت دکھوں اور غموں سے لڑنے کے بعد آشا کی آواز میں درد بھی اور سوزبھی۔ آشا نے یہ تمام سفر جس طرح طے کیا ان کا کہنا ہے کہ اس میں ان کے والدین کی دعائیں شامل ہیں کیونکہ بچپن میں انہوں نے والدین کی دعائیں لینے کے لئے ایک منفرد کام انجام دیا تھا۔حال ہی میں ممبئی میں پہلے لتا منگیشکرایوارڈ کی تقریب میں آشا بھوسلے نے بڑی بہن لتا کے حوالے سے بچپن کے ایک واقعے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایک دن دیدی نے والدین کی عزت اور مرتبے کو سامنے رکھتے ہوئے ان کے پیر دھوکر پینے کو کہا اور دونوں بہنوں اس پر عمل کیا آشاکا کہنا تھا کہ یہی وجہ ہے آج تک والدین کی دعائیں اور برکتیں ان کے ساتھ ہیں۔ جبکہ لتا کے دنیا سے رخصت ہونے کی بنا پر آشا بھوسلےکسی قدر تنہا رہ گئی ہیں۔