بال تو سب ہی کٹواتے ہیں کوئی سیلون جا کر تو عام نائی کی دکان میں بیٹھ کر بال کٹوا دیتا ہے۔ لیکن ایک عرصے سے یہ بات قابلِ غور ہے کہ نائی کٹے ہوئے بالوں کے ساتھ کیا کرتے ہیں؟ ہم آپ کو بتانے جارہے ہیں اس خفیہ معلومات کا اہم راز کے کٹے ہوئے بالوں سے کیا ہوتا ہے؟ماہرین کی جانب سے یہ انکشاف ہوا ہے کہ کٹے ہوئے بالوں سے ’سمندر کی صفائی‘ کی جاتی ہے
۔ہے نا حیران ہونے والی بات۔۔ اب جانیں کہ کیسے اور کیوں یہ عمل کیا جاتا ہے اور کس نے اس عمل کو دریافت کیا ہے؟ سمندر کی صفائی کا یہ انوکھا طریقہ دنیا کے لئے ایک حجام فلپ مک کرورے نے دریافت کیا تھا۔اس کے مطابق وہ ایک فلم دیکھ رہا تھا جس میں یہ منظر دکھایا گیا تھا کہ پانی میں تیل گر گیاہے اور اطراف میں جانور موجود تھے کچھ ہی دیر میں وہ تیل پانی سے غائب ہوگیا ۔ مگر جب جانور پانی سے باہر آئے تو ان کی جلد چکنی تھی اوران میں سے تیل کی مہک آرہی تھی۔اس بات سے اسے یہ اندازہ ہوا کہ سارا تیل جانوروں کی کھال سے چپک گیا، مگر کھال میں ایسی کیا خاص بات تھی، کیونکہ وہ ایک حجام تھا اس کے ذہن میں آیا کہ کہیں بالوں نے تو تیل جذب نہیں کرلیا کیونکہ عام طور پر ہم تیل لگاتے ہیں تو کچھ دیر بعد تیل بالوں میں جذب ہو جاتا ہے۔اس کے بعد سے دنیا بھر میں کٹنے والے بالوں کو ایک بوری میں بند کر کے سمندروں میں پھینک دیا جاتا ہے تاکہ فیکٹریوں اور صنعتوں کا بہا دیا جانے والا تیل ان بالوں میں جذب ہوجائے اور سمندر کے پانی کو صاف شفاف بنانے کا ابتدائی کام آسانی سے کیا جاسکے۔