Categories
عید اسپیشل

کسی کا باپ گیا تو کسی کی ماں ۔۔ 2015 سے اب تک کتنے ٹرین حادثات ہوچکے ہیں

پاکستان میں ٹرین حادثات ہونا معمول بنتا جارہا ہے، مال گاڑی، مسافر ٹرین کے حادثات سے اب تک متعدد افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جبکہ کئی معذور ہوچکے ہیں۔ہر بار حادثات ہوتے ہیں اور پھر کچھ دن بعد بُھلا دیئے جاتے ہیں۔ 2015 سے اب تک پاکستان میں کتنے حادثات ہوئے ہیں اس کے بارے میں آپ کو بتاتے ہیں۔ 2015: 2015 میں پاکستان ریلوے کے دو بڑے حادثات پیش آئے،

ایک گجرانوالہ کے قریب ٹرین کینال میں جاگری جس سے 20 افراد جاں بحق ہوگئےجبکہ دوسرا حادثہ بلوچستان میں جعفر ایکسپریس کے ساتھ پیش آیا جس میں بھی 20 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ 2016: اس سال میں دو حادثات پیش آئے، پہلا کراچی میں پیش آیا جس میں 6 افراد جان سے گئے جبکہ 150 کے قریب زخمی ہوئے، دوسرا حادثہ بھی کراچی کے لانڈھی ریلوے اسٹیشن پر پیش آیا جس میں 22 افراد جان سے گئے۔ 2017: 2017 میں تین حادثات پیش آئے، پہلا واقعہ لودھراں کے قریب رکشہ ہزارہ ایکسپریس کی زد میں آگیا جس سے 8 افراد لقمہ اجل بن گئے، دوسرا واقعہ گوجرہ میں شالیمار ایکسپریس اور کار کے درمیان ہوا جس میں 6 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔ تیسرا حادثہ شالیمار ایکسپریس کے ساتھ ہوا جس میں دو افراد جاں بحق جبکہ 10 کے قریب زخمی ہوئے۔ 2018: 2018 پاکستان ریلوے کے لیے کچھ اچھا نہیں رہا۔ اس سال 4 حادثات پیش آئے تھے۔ پہلا حادثہ سکھر کے قریب پیش آیا جب 23 بوگیاں الٹ گئیں، دوسرا واقعہ اٹک کے قریب پیش آیا جب خوشحال خان خٹک ایکسپریس کی 9 بوگیاں الٹ گئیں اور 20 افراد زخمی ہوئے۔ سیہون کے قریب تیسرا واقعہ پیش آیا جب 11 بوگیاں الٹ گئیں۔ نارووال کے قریب چوتھا حادثہ پیش آیا جس میں اسکول وین کے 12 بچے زخمی ہوئے۔ 2019: 2019 میں پہلا حادثہ حیدرآباد کے قریب پیش آیا جس میں 3 افراد جاں بحق ہوئے۔ صادق آباد کے قریب دوسرا حادثہ پیش آیا جس میں 24 افراد جان سے گئے جبکہ 100 سے زائد زخمی ہوئے۔ تیسرا واقعہ تیز گام ایکسپریس کے ساتھ ہوا جس میں بوگیوں میں آگ لگنے سے 70 افراد لقمہ اجل بنے۔ 2020: 2020 میں روہڑی کے قریب ٹرین کی زد میں آکر بس میں موجود 19 مسافر جان سے گئے۔ 2021: جبکہ 2021 کا پہلا واقعہ جس میں گھوٹکی کے قریب دو ٹرینوں کے حادثہ میں اب تک 32 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ 64 کے قریب افراد زخمی ہوئے ہیں۔ 2015 سے اب تک ٹرین حادثات میں 250 سے زائد افراد جان سے جاچکے ہیں جبکہ 300 سے زائد زخمی بھی ہوئے ہیں۔