کیا آپ جانتےہیں کہ موبائل اور ٹیلی فونز کے کی پیڈ پر# اور * کے بٹن کیوں ہوتے ہیں؟

موبائل فون میں اسٹیرک * اور ہیش # کے بٹن تو آپ دیکھتے ہی ہونگے اور ان کے استعمال سے بھی واقف ہونگے مگر آپ یہ جان کر حیران رہ جائیں گے کہ جب ٹیلی فون کے کی پیڈ میں ان بٹنوں کو ڈالا گیا تو اس وقت ان علامتوں بارے کسیکو علم نہیں تھا اور نہ ہی جس کمپنی نے اپنے ٹیلی فون میں پہلی باران علامات کے حامل بٹن لگائے اسے پتہ تھا کہ یہ بٹن کس لگائے جا رہے ہیں

اور انکا استعمال کیا ہو گا۔کمپنی نے ٹیلی فون کی پیڈ کو متناسب بنانے کیلئے اور اس کو خوبصورت بنانے کیلئے ان بٹنوں کو کی پیڈ میں جوڑا۔ ٹیلیفون کے کی پیڈ پر صرف0 سے لے کر9 تک ہندسے تھے۔ اس تک آخر میں صرف 0 رہ جاتا تھا لیکن لئے اس صفر کے دائیں اور بائیں یہ علامات لگا دی گئیں تاکہ کی پیڈ دیکھنے میں خوبصورت لگے،تقریباََ ایک دہائی بعد ٹیلی فون صارفین کے تجربات کو مد نظر رکھتے ہوئے کمپنی اس نتیجے پر پہنچی کہ اسٹیرک کے بٹن کو کال بیک کےلئے استعمال کیا جائے اور اسی طرح ہیش کے بٹن کو بعدازاں وائس میل سسٹمز کےلئے استعمال کیا جانے لگا،اس کے بعد موبائل اور کمپیوٹرز کے وسیع استعمال نے ان علامات کے متعدد نئے استعمالات متعارف کروا دیئے جس سے ٹیلی فون استعمال کرنا انتہائی آسان ہوگیا ہے۔ سوشل میڈیا کا دور ہے،ایموجی کا استعمال بھی بھرپور کیا جاتا ہے،صارفین کس بات پر کیسا محسوس کررہے ہیں،اس کے لئے ایموجیز کا استعمال کیا جاتاہے،خوشی، غم یا بیمار ہوں ایموجیز بھیج کر اظہار کردیا جاتا ہے،فیس بک اور واٹس ایپ پر تو HAHAH یعنی ہنسنے والی ایموجی کا بلا دریغ استعمال کیا جاتا ہے،جس کا مقصد یا تو مذاق اڑانا ہوتاہے یا پھر مذاق میں جواب دینا۔اس ہاہا ایموجی پر بنگلادیش کے معروف عالم دین احمداللہ نے فتویٰ دیا کہ فیس بک پر کسی کا مذاق اڑانے کی نیت سے ’ہاہا‘ کا ایموجی استعمال کرنا حرام ہے،انہوں نے یہ بات ایک ویڈیو میں کہی، جس میں ان کا کہناتھا کہ صارفین اس ایموجی کو تضحیک کیلئے استعمال کرتے ہیں، اور مذہب اسلام میں کسی کا مذاق اڑانے کی اجازت نہیں ہے۔ دوسری جانب مفتی احمد اللہ نے اس بات کی وضاحت بھی کی اگر ہاہا کی ایموجی مزاحیہ پوسٹ کیلئے استعمال کی جائے تو کوئی مسئلہ نہیں لیکن اگر مذاق اڑانے کیلئے کسی صارف نے ایسا کیا تو یہ جائز نہیں ہے، کیونکہ اسلام میں مذاق اڑانا ممنوع ہے۔بنگلادیش کے عالم دین نے مسلمانوں سے درخواست کی ایسے عمل سے محفوظ دور رہا جائے جس سے ایک مسلمان دوسرے مسلمان کا دل دکھائے،مفتی احمد اللہ کو فیس بک اور یوٹیوب پر لاکھوں افراد فولو کرتے ہیں، ان کے اس پیغام پر بھی مثبت ردعمل سامنے آرہاہے۔