ریسٹورنٹ میں آئے گاہک نے ویٹر کو کتنے لاکھ روپے ٹپ دے دی؟ جان کر آ پ بھی حیران رہ جائیں گے

ریسٹورنٹ میں کھانا کھانے آئے ایک شخص نے ویٹر کو 25 لاکھ ٹپ دے دی یہ واقعہ انگلینڈ کے شہر نیو ہیمپ شائر کے ایک “سٹمبل ان بار اینڈ گرل” نامی ایک ریسٹورنٹ میں پیش آیا جہاں ایک شخص نے اپنا منگوایا ہوا کھانا ختم کیا اور بل کا مطالبہ کیا جس پر ویٹر نے گاہک کو بل پیش کیا اور مذکورہ شخص کا بل 37 ڈالر بنا لیکن مذکورہ شہری نے اپنے 37 ڈالر بل کے ساتھ ساتھ 16000 ڈالرز بطور ٹپ ویٹر کو دے دی۔
ٹپ دیتے وقت ویٹر کو ٹپدینے والے شخص نے 3 مرتبہ ایک ہی بات کہی یہ رقم کسی ایک شخص پر خرچ مت کرنا ، یہ سننے کے بعد جب ویٹر نے ٹپ پر نظر ڈالی تو وہ حیران رہ گیا کیونکہ یہ ٹپ 16000 ڈالرز تھی ، یہ رقم پاکستانی روپوں میں 25 لاکھ بنتی ہے۔مزید یہ کہ ریسٹورنٹ کی مالکن مائیک کے مطابق پہلے تو ہمیں لگا کہ نادانی میں اتنی بڑی رقم دے دے گئی لیکن جب ریسٹورنٹ کے مینیجر نے گاہک سے بات چیت کی تو معلوم ہوا کہ یہ ٹپ خود دی گئی ہے اور ٹپ دینے والے گاہک نے مینیجر سے کہا کہ آپ لوگ بہت محنت کرتے ہو اس لیے آپ اس کے حقدار ہو۔واضح رہے کہ گاہک نے ریسٹورنٹ انتظامیہ سے صرف یہ درخواست کی کہ اس کا نام پوشیدہ رکھا جائے۔ فیس بک پر کسی کا مذاق اڑانے کی نیت سے ’ہاہا‘ کا ایموجی استعمال کرنا حرام ہے وشل میڈیا کا دور ہے،ایموجی کا استعمال بھی بھرپور کیا جاتا ہے،صارفین کس بات پر کیسا محسوس کررہے ہیں،اس کے لئے ایموجیز کا استعمال کیا جاتاہے،خوشی، غم یا بیمار ہوں ایموجیز بھیج کر اظہار کردیا جاتا ہے،فیس بک اور واٹس ایپ پر تو HAHAH یعنی ہنسنے والی ایموجی کا بلا دریغ استعمال کیا جاتا ہے،جس کا مقصد یا تو مذاق اڑانا ہوتاہےیا پھر مذاق میں جواب دینا۔اس ہاہا ایموجی پر بنگلادیش کے معروف عالم دین احمداللہ نے فتویٰ دیا کہ فیس بک پر کسی کا مذاق اڑانے کی نیت سے ’ہاہا‘ کا ایموجی استعمال کرنا حرام ہے،انہوں نے یہ بات ایک ویڈیو میں کہی، جس میں ان کا کہناتھا کہ صارفین اس ایموجی کو تضحیک کیلئے استعمال کرتے ہیں، اور مذہب اسلام میں کسی کا مذاق اڑانے کی اجازت نہیں ہے۔دوسری جانب مفتی احمد اللہ نے اس بات کی وضاحت بھی کی اگر ہاہا کی ایموجی مزاحیہ پوسٹ کیلئے استعمال کی جائے تو کوئی مسئلہ نہیں لیکن اگر مذاق اڑانے کیلئے کسی صارف نے ایسا کیا تو یہ جائز نہیں ہے، کیونکہ اسلام میں مذاق اڑانا ممنوع ہے۔بنگلادیش کے عالم دین نے مسلمانوں سے درخواست کی ایسے عمل سے محفوظ دور رہا جائے جس سے ایک مسلمان دوسرے مسلمان کا دل دکھائے،مفتی احمد اللہ کو فیس بک اور یوٹیوب پر لاکھوں افراد فولو کرتے ہیں، ان کے اس پیغام پر بھی مثبت ردعمل سامنے آرہاہے۔