لاہور (ویب ڈیسک) نامور کالم نگار علی عمران جونیئر اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔شادی کے کچھ عرصے بعد میاں بیوی کے مابین لڑائی جھگڑے تو معمول کی بات ہے لیکن سسرال پہنچتے ہی شوہر کو تھپڑ رسید کرکے واپس میکے آجانا غیر معمولی بلکہ کسی بھی لڑکی کے لیے ناممکن سا عمل ہے۔
بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر جونپورسے تعلق رکھنے والی لڑکی نے سسرال پہنچتے ہی شوہر کو تھپڑ رسید کیا اور پھر میکے واپس آگئی۔ دلہن کے سسرال پہنچتے ہی دلہا کو تھپڑ رسید کیا اور پھر واپس میکے آجانے کی خبر جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی، سسرال والوں سے جب یہ معاملہ حل نہ ہوسکا تو پولیس کو اطلاع دی گئی لیکن پولیس بھی معاملے کو سلجھا نہ سکی۔بھارتی میڈیا کا بتانا ہے کہ ابتدائی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ دلہن کو شادی کے روز ہی دولہا کے کسی اور لڑکی کے ساتھ معاشقے کا علم ہوا جس پر اس نے رد عمل کا اظہار کیا۔۔اترپردیش میں ہی ایک اور واقعہ سے پتہ لگا کہ کہ شادی کی تقریب کی تمام تیاریاں مکمل تھیں، دلہن کے خاندان والے مہمانوں کے بے تابی سے منتظر تھے۔جب سب مہمانوں کی آمد سے خوش تھے، تب دلہن کا موڈ اچانک خراب ہوگیا اور اس نے شادی سے انکار کردیا۔دلہن کے خراب موڈ سے متعلق پتہ چلا کہ جب دلہن کی دلہا پر نظر پڑی تو وہ گٹکا چبا رہا تھا جو اسے انتہائی ناگوار گزرا اور اس نے فوری طور پر شادی سے انکار کردیا، لڑکی کے گھر والے اسے راضی کرنے میں مصروف رہے لیکن لڑکی اپنی بات پر قائم رہی اور شادی روک دی گئی۔بعد میں لڑکے اور لڑکی والوں نے ایک دوسرے کو دیئے گئے تحائف واپس کردیے اور اس طرح بارات واپس چلی گئی۔اسی ریاست کے ایک اور گاؤں ”مسرولی“ میں شادی کی رسومات آخری مراحل میں تھیں کہ دلہن کو معلوم ہوا کہ دولہا مشروب خاص کے سرور میں ہے اور اس کے منہ میں گٹکا بھی تھا۔ اس کی وجہ سے پرینکا نے شادی سے انکار کر دیا اور بارات کو شادی کے بغیر خالی ہاتھ ہی واپس لوٹنا پڑا۔