لاہور (ویب ڈیسک) معروف ہدایتکار حسن عسکری لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔سلطان راہی کی امریکہ میں نیل آرم اسٹرانگ اور محمد علی کلے کے ساتھ قریبی ملاقاتیں ہوئیں۔ ڈاکٹر آصف ریاض قدیر، سلطان راہی کے بہت قریبی دوست تھے۔ وہ پاکستان میں ایک ڈاکٹر فیملی کے چشم و چراغ ہیں۔ میرا اور ڈاکٹر آصف ریاض قدیر کا بچپن
اور جوانی اکٹھے گزرے ہیں۔ سلطان راہی کو ایک دور میں ہرنیا کی بیماری ہو گئی تھی اور ڈاکٹر آصف ریاض قدیر نے ان کا آپریشن کیا تھا۔ اس آپریشن کے بعد سلطان راہی اور ڈاکٹر آصف ریاض کی دوستی بڑھتی رہی۔ ڈاکٹر آصف ریاض قدیر ہارٹ اسپیشلسٹ بننے کیلئے امریکہ چلے گئے۔ مجھے سلطان راہی اور آصف ریاض قدیر کو ساتھ دیکھ کر تعجب ہوا کرتا تھا۔ آصف ریاض قدیر نے امریکہ میں سلطان راہی کو بہت سے مشہور لوگوں سے ملوایا تھا۔ راہی صاحب نے اپنی فلموں کے کچھ حصے پرنٹ کروا کر دو تین ہزار فٹ فلم بنا لی تھی۔ انہوں نے اپنی ہٹ فلموں کے ہٹ سین ریکارڈ کر کے فلم بنائی جس کو وہ ہالی وڈ میں دکھانا چاہتے تھے۔ ڈاکٹر آصف قدیر نے سلطان راہی کی ہالی وڈ کے پروموٹر جان بیک سے ملاقات کرائی۔ امریکی صدر ریگن صدارت کے عہدے سے پہلے ویسٹرن فلموں کے بہت بڑے ہیرو تھے۔ ان کے پروموٹر بھی جان بیک تھے۔ ڈاکٹر آصف ریاض قدیر کی بدولت سلطان راہی کی بنائی ہوئی فلم ہالی وڈ میں پروجیکٹر کے ذریعے چلائی گئی۔ وہ مختلف پاکستانی ڈائریکٹرز کی فلموں کے ٹکڑے تھے۔ ان فلموں میں ایک ٹکڑا میری فلم ’’طوفان‘‘ کا بھی تھا۔ آصف ریاض قدیر نے مجھے بتایا کہ جب وہ فلم چلائی جا رہی تھی تو جب میری فلم کا ٹکڑا چلا تو جان بیک نے کہا کہ اسٹاپ، اس فلم کے ٹکڑے کو دوبارہ چلائو۔ بقول آصف ریاض قدیر اس فلم کے ٹکڑے کو تین چار مرتبہ چلایا تو اس نے کہا کہ ہم ایسی پرفارمنس پر اکیڈمی ایوارڈ دیا کرتے ہیں۔