لاہور (ویب ڈیسک) نامور کالم نگار ایثار رانا اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔بنتا سنگھ سے کسی نے پوچھا یہ پنگے کا کیا مطلب ہوتا ہے؟،بنتا سنگھ سو کر بولا یار مجھے مطلب کا تو پتہ نہیں لیکن بندہ یہ لیتاضرور ہے۔اس وقت جب پاکستا ن سٹریٹجیکلی ایک سنگین دوراہے پر کھڑا ہے۔
افغانستان میں امریکہ کو پھینٹی پڑی لیکن بھارت کے تو اربوں،کھربوں ڈوب گئے۔اب یہ دونوں ملک ”ڈگے کھوتی“ سے ہیں اور غصہ کمہار پر نکالیں۔خیر کمہار بھی اس بار ذرا تگڑا کھڑا ہے غصہ نکالیں گے تو اپنی مزید بستی خراب کریں گے۔یہ بندہ حمد اللہ محب راء کا پکا سنگی بیلی ہے آپ کو بھی اسے قریب بلکہ عنقریب نہیں کرنا چاہئے تھا۔آج کشمیر میں الیکشن ہیں اور آپ نے کشمیریوں کے دشمنوں کے دوست سے ”پپّی شپّی کر لی تُسی اے کی کیتا میاں جی کی کیتا“آج آزاد کشمیر الیکشن میں شام تک دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا کپتان کا ستارہ عروج پر ہے۔