گاڑیوں کے ٹائر ہمیشہ کالے کیوں ہوتے ہیں ؟ چند حیرت انگیز معلومات پر مبنی رپورٹ

لاہور (خصوصی رپورٹ ) آپ نے دیکھا ہو گا کہ مختلف ماڈلز اور اقسام کی گاڑیوں کے کئی رنگ ہوتے ہیں ،درجنوں رنگوں کی گاڑیاں آپ روز سڑکوں پر دیکھتے ہونگے لیکن کیا آپ نے کبھی نوٹ کیا کہ سب چھوٹی بڑی گاڑیوں کے ٹائر ہمیشہ کالے ہوتے ہیں ۔ آخر ایسا کیوں ہے ؟ آئیے آپ کو بتائیں ۔۔۔۔

اصل میں جس ربڑ سے ٹائر بنایا جاتا ہے اسکا اصل رنگ تو دودھ کی طرح ہوتا ہے لیکن اس ربڑ کو مضبوط کرنے کے لیے جب اس میں کاربن بلیک نامی مادہ شامل کیا جاتا ہے تو اس ربڑ یا ٹائر بنانے کے مواد کا رنگ کالا ہو جاتا ہے ربڑ میں کاربن بلیک کا یہ اضافہ ٹائر کے استحکام اور مضبوطی کو مدنظررکھ کر کیا جاتا ہے ۔ کاربن بلیک کے بغیر ٹائر بنانا ناممکن ہے اور یہ ٹائر کا اہم ترین جزو ہوتا ہے ۔کاربن بلیک گاڑی کے مختلف حصوں سے نکلنے والی تپش کو جذب کرکے ٹائر کی عمر کو بڑھاتا اور اسے دیر پا بناتا ہے ۔ کاربن بلیک ٹائر کو خراب کرنے والے 2 عناصر الٹرا وائلٹ شعاعوں اور اوزون کے نقصان دہ اثرات سے تحفظ دیتا ہے ۔ آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ ٹائر کا کالا رنگ عالمی انتخاب بھی ہے اور اس سے صفائی کے معاملات بھی جڑے ہیں ۔ ذرا اندازہ لگائیے کہ اگر ٹائر سفید ہوتا تو کچھ دیر دھول مٹی اور کیچڑ سے گزرنے کے بعد اسکی حالت کی ہوتی۔گاڑیوں کا سب سے لازمی اور اہم ترین حصہ ٹائر کو سمجھا جاسکتا ہے اور اسکی تیاری کے وقت اس کا رنگ اور خوبصورتی نہیں بلکہ طاقت اور مضبوط ہونا مد نظر رکھا جاتا ہے۔ چنانچہ اصل بات یہ ہے کہ گاڑی کے دیگر حصوں کی طرح ٹائر کی مضبوطی لازمی ہوتی ہے اسکا خوبصورت اور رنگدار ہونا نہیں ۔ اور پوری دنیا اس بات پر متفق ہے کہ کالے رنگ کے ٹائر ہی ڈرائیور اور مسافروں کی زندگیوں کی ضمانت ہوتے ہیں ۔ (ش س م)