موبائل فون چوری ہو جائے تومزید نقصان سے بچنے کے لیے یہ 5 کام فوری طور پر کریں ۔۔۔۔بی بی سی کی زبردست معلوماتی رپورٹ

لاہور (ویب ڈیسک) بی بی سی کی ایک خصوصی رپورٹ کے مطابق ۔۔۔۔۔ایسا آپ کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے کہ آپ ایک شاپنگ مال میں شاپنگ کی غرض سے موجود ہیں اور تھوڑی دیر بعد آپ اپنی جیب ٹٹولتے ہیں تو آپ کے ہوش اُڑ جاتے ہیں کیونکہ آپ کا موبائل فون غائب ہے۔
شاطر چور پلک جھپکتے آپ کا موبائل فون غائب کر سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی آپ کے فون میں موجود نجی دستاویزات، ذاتی معلومات اور تصویریں خطرے میں پڑ جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ آپ کو ایک نیا فون خریدنا پڑتا ہے جو جیب پر بھاری پڑتا ہے۔اگر آپ کا موبائل فون چوری ہو جائے تو یہاں ہم آپ کو کچھ ایسے ہی مشورے دے رہے ہیں، جن کے ذریعے آپ مزید نقصان سے بچ سکتے ہیں۔ڈیجیٹل ماہر ایمیلیو سیمونی کا کہنا ہے کہ اگر آپ کا موبائل فون چوری ہو گیا ہے تو سب سے پہلا کام یہ کرنا چاہیے کہ ڈیوائس کو فوری طور پر بلاک کر دیا جائے۔یہ بھی ضروری ہے کہ فون نیٹ ورک آپریٹر (یعنی جس کمپنی کی سِم آپ استعمال کر رہے ہیں) سے رابطہ کریں اور اس سے سم کو بند کرنے کا کہیں تاکہ فون کسی کے کام نہ آئے۔ آپ کو آپریٹر کی ویب سائٹ سے پتہ چل جائے گا کہ اس کے لیے کس سے رابطہ کرنا ہے۔IMEI (بین الاقوامی موبائل آلات کی شناخت) کی مدد سے بھی ایسا کرنا ممکن ہے۔ یہ ایک بین الاقوامی رجسٹری ہے، جس کے ذریعے آپ فوری طور پر موبائل بند کر سکتے ہیں۔اپنے موبائل فون میں موجود IMEI کوڈ کو کہیں لکھ کر رکھ لیں۔ آپ کو یہ نمبر ڈیوائس باکس یا موبائل فون میں ملے گا۔سیمونی کے مطابق آپ کو اپنے موبائل پر موجود تمام ایپس کے پاس ورڈ تبدیل کرنے چاہییں۔ بصورت دیگر، فون چور آپ کی ذاتی اور دیگر اہم معلومات تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں،
خاص کر بینکنگ ایپس۔لیکن ای میلز، سوشل میڈیا صارفین کو ایس ایم ایس کی تصدیق کے ذریعے پاس ورڈ تبدیل کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ کچھ ایپس ٹولز کی ویب سائٹس پر پاس ورڈ تبدیل کرنے کی اجازت دیتی ہیں۔ اس سے آپ فوری طور پر سب کچھ بدل سکتے ہیں..فیس بک اور انسٹاگرام جیسے سوشل نیٹ ورک کے پاس ورڈ سکیورٹی اور لاگ ان سیکشن میں جا کر تبدیل کیے جا سکتے ہیں۔ آپ ذاتی معلومات کے سیکشن میں جا کر Gmail کا پاس ورڈ بھی تبدیل کر سکتے ہیں۔اگر آپ کا فون چوری ہو گیا ہے تو فوری طور پر اپنے بینک اور دیگر مالیاتی اداروں کو اس حوالے سے مطلع کریں۔ کیونکہ ایسا کرنے کی صورت میں بینک آپ کے فون پر موجود اپنی ایپ کو بلاک کر سکیں گے۔اگر مجرم آپ کے اکاؤنٹ سے تھرڈ پارٹی اکاؤنٹ میں رقم منتقل کر رہے ہیں، تو یہ بھی رُک جائے گا۔اس قسم کی سروس فراہم کرنے کے لیے ہر بینک کا اپنا چینل ہے۔ عام طور پر اس کا ذکر ان کی ویب سائٹ پر ہوتا ہے۔ بینک کے فون رابطے بھی گوگل پر موجود ہیں۔اگر فون چوری ہو جائے تو گھر والوں اور دوستوں کو مطلع کرنا ضروری ہے۔ کیونکہ مجرم میسجنگ ایپس یا سوشل نیٹ ورکس پر آپ کے رشتہ داروں اور دوستوں کے رابطوں کو تلاش کر کے انھیں دھوکہ دے سکتے ہیں، ان سے رقم یا بینک کی تفصیلات مانگ سکتے ہیں۔موبائل چوری پر پولیس میں شکایت درج کروانا یقینی بنائیں۔ اس سے آپ کے پاس فون کے چوری ہو جانے کا ثبوت رہے گا۔آپ کو بینک، انشورنس کمپنی اور کچھ دوسری جگہوں پر بھی اس ثبوت کی ضرورت ہو سکتی ہے۔کئی بار موبائل چوری ہونے کے بعد اس میں موجود آپ کی شناختی دستاویزات بھی چوری ہو جاتی ہیں جن کے بغیر آپ کو مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ پولیس آپ سے پوچھ گچھ کر سکتی ہے۔اس لیے پولیس میں شکایت درج کروانا ضروری ہے۔ شکایت درج کروانے کے بعد یہ پولیس کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ جرم کی تحقیقات کرے۔پولیس کو یہ بھی علم ہو جاتا ہے کہ زیادہ تر فون کہاں سے چوری ہوتے ہیں۔ اس سے وہ ان جگہوں پر لوگوں کو الرٹ جاری کر سکتی ہے کہ وہ ہوشیار رہیں۔