ایسی معلومات جن سے آپ یقیناً ناواقف ہونگے

لندن(ویب ڈیسک) کیا آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ ہوائی جہازوں کی کھڑکیاں ہمیشہ گول کیوں ہوتی ہیں؟ اس سوال کا جواب خوفزدہ کر دینے والا ہے۔ دی سن کے مطابق ابتداءمیں ہوائی جہازوں کی کھڑکیاں چوکور ہی ہوتی تھیں مگر ان کے چوکور ہونے کی وجہ سے المناک حادثات رونما ہوئے،
جس کے بعد انجینئرز نے جہازوں کے ڈیزائن میں تبدیلی کرتے ہوئے کھڑکیاں گول کر دیں۔ چوکور کھڑکیوں کی وجہ سے پہلا حادثہ 10جنوری 1954ءکو ہوا جب روم کے شیامپینو ایئرپورٹ سے لندن کے لیے اڑان بھرنے والی پرواز781 اڑنے کے 15منٹ بعد ہی سمندر میں گر کر تباہ ہو گئی اور اس میں سوار تمام 35مسافر اور عملے کے لوگ موت کے گھاٹ اتر گئے۔ دوسرا حادثہ اس کے چند ماہ بعد پیش آیا جب ساﺅتھافریقن ایئرویزکی پرواز 201لندن سےجوہانسبرگ جاتےہوئے سمندر میں گر کر تباہ ہو گئی۔ ان دونوں حادثات پر جب تحقیق کی گئی تو معلوم ہوا کہ ان جہازوں کی چوکور کھڑکیاں جہازوں کے فضاءمیں ہی دو ٹکڑے ہو جانے کا سبب بنی تھیں۔کھڑکیوں کے چوکور ہونے کی وجہ سے اس کے چاروں کونے دھات میں شدید دباﺅکاسبببنتےتھےجسکیوجہسےجہازفضاءمیںہیٹوٹنےکےواقعات رونما ہوئے۔ سکاٹس چیپ فلائٹس کے پراڈکٹ آپریشنز سپیشلسٹ ویلیس آرلینڈو کا کہنا ہے کہ ”ہوائی جہازوں کی گول کھڑکیوں کی وجہ سے دباﺅیکساںرہتاہے،جسسےہواکادباﺅتبدیل ہونےپرکھڑکی کےٹوٹنےکاامکان کم ہوتاہے۔“