اسلام آباد (ویب ڈیسک) سابق وزیراعظم عمران خان اور صدر عارف علوی پر آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت سنگین غداری کیس کی تلوار لٹکنے لگی۔ان پر آئین توڑنے یا توڑنے کی سازش کے الزام میں مقدمہ چلانے کے لیے وفاقی حکومت نے قانونی ماہرین سے مشاورت شروع کردی۔حکومت نے مبینہ آئین شکنی پر
ریفرنس کی تیاری کے لیے قانونی ماہرین سے مشاورت شروع کردی ہے، پی ٹی آئی حکومت کی اہم شخصیات کیخلاف آرٹیکل 6 کےتحت ریفرنس کیلیے تیاری شروع کی گئی ہے۔ گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ اور سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری بھی ریڈار پر آگئے، تحریک انصاف کی چاروں شخصیات کے بیانات اور اسمبلیوں کا ریکارڈ حاصل کرنے پر کام شروع کردیا گیا۔ایکٹ آف پارلیمنٹ کے تحت آئین سے غداری کے مرتکب قرار پانے والے شخص کو تختہ دار یا عمر قید کی سزا دی جا سکتی ہے۔نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر رہنما تحریک انصاف ریاض فتیانہ نے کہا کہ اگر انہیں دیوار سے لگایا گیا تو شدید ردعمل آئے گا۔وزیر قانون نے کہا کہ عمران کے خلاف الیکشن کمیشن توہین عدالت کے الزام میں کارروائی کرسکتا ہے، عمران خان کو چھ ماہ قید ہو سکتی ہے۔اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ عمران خان نا اہل ہوسکتے ہیں، جرمانہ بھی ہوسکتا ہے۔وزیر قانون نے کہا کہ پہلے کبھی ایسا نہیں ہوا کہ 24 گھنٹے میں حلف نہ لیا گیا ہو، وزیراعلیٰ کے انتخاب سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ آیا اپیل کرنی تھی تو کرلیتے۔اعظم نذیرتارڑ نے کہا کہ چوہدری سرور نے عثمان بزدار کو بلا کر استعفے کی تصدیق کروائی تھی، وزیراعلیٰ کی نشست خالی ہوئی تو چوہدری پرویز الہٰی امیدوار بنے، عثمان بزدار نے ساتھ کھڑے ہو کر چوہدری پرویز الہٰی کے کاغذات نامزدگی جمع کروائے۔وزیر قانون نے کہا کہ وہ منحرف نہیں پی ٹی آئی کے اراکین ہیں، منحرف تو تب ہوں گے جب ڈیکلیئریشن آئے، راجا ریاض اور نور عالم نے اپنے ضمیر کی آواز پر فیصلہ کیا کہ استعفیٰ نہیں دینا۔انہوں نے کہا کہ ان 20 ارکان نے نہ عدم اعتماد میں ووٹ کیا نہ ہی وزیراعظم کے انتخاب میں ووٹ کیا، تحریک انصاف کے ان 20 ارکان اسمبلی پر 63اے کا اطلاق نہیں ہوتا، 20 ارکان اسمبلی پر 63 اے تب لگتا جب وہ عمران خان کے خلاف شہباز شریف کو ووٹ دیتے۔اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے انتخاب کے لیے قانون اپنا راستہ لے گا۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ریاض فتیانہ نے کہا کہ ملک اس وقت شدید آئینی، قانونی، سیاسی اور انتظامی بحران کا شکار ہے، بے نظیر بھٹو اور نواز شریف نے لندن میں معاہدہ کیا کہ کوئی حکومت آئے گی پانچ سال پورا کرے گی، ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے لندن میں ہوئے معاہدے کی بھی خلاف ورزی کی۔ریاض فتیانہ نے کہا کہ 20لاکھ لوگ لارہے ہیں پارٹی فیصلہ کرے گی، کہ لانگ مارچ کا رخ اسلام آباد ہوگا یا راولپنڈی۔پی ٹی آئی کے رہنما ریاض فتیانہ نے کہا کہ ہمیں جتنا دیوار سے لگائیں گے اتنے زور سے ردعمل آئے گا، حکومت آئی ایم ایف کے آگے لیٹ گئی ہے، یہ کمپنی نہیں چلے گی۔