وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے پر فی الفور عمل کیا جائے،ورنہ۔۔۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے بڑا مطالبہ کر دیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ وفاقی شرعی عدالت نے تاریخی فیصلہ دیا ہے اگر اس پر عملدآمد میں رکاوٹ ڈالی گئی تو حکومت کا گریبان اور ہمارا ہاتھ ہو گا۔ امیر جماعت اسلامی نے وفاقی شرعی عدالت کے سود کے خلاف فیصلے

پر یوم تشکر منانے کا اعلان کیا اور کہا کہ وفاقی شرعی عدالت نے پاکستان میں سود پر پابندی لگا دی ہے ، حکومت جلد سے جلد تمام سودی نظام کو اسلامی نظام کے مطابق کرے،حکومت کومجبور کریں گے کم ازکم وقت میں غیر اسلامی قوانین کوختم کر کے اسلامی قوانین نافذ کرے، عدالت نے حکومت کو پابند کیا کہ 5 سال میں معاشی قوانین اسلامی اصولوں کے مطابق بنائے۔خیال رہے کہ وفاقی شرعی عدالت نے سود کے خلاف کیس کا 19سال بعد فیصلہ سنا دیا ، عدالت نے قرار دیا کہ دنیا سود سے پاک بینکاری دنیا بھر میں ممکن ہے ۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ اسلامی بینکنگ کا ڈیٹا عدالت میں پیش کیا گیا ، وفاقی حکومت کی جانب سے سود سے پاک بینکنگ کے منفی اثرات سے متفق نہیں ،معاشی نظام سےسود کا خاتمہ شرعی اور قانونی ذمہ داری ہے ۔عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ بینکوں کےمنافع کی تمام اقسام سودکےزمرےمیں آتی ہیں، انٹرسٹ ایکٹ 1839 مکمل طورپرشریعت کیخلاف ہے ، سودکیلئےسہولت کاری کرنیوالےتمام قوانین اورشقیں غیرشرعی قرار دے دی گئیں ۔ فیصلے میں کہا گیا کہ اسلامی بینکاری نظام رسک سےپاک اوراستحصال کیخلاف ہے، ملک سے ربا کا خاتمہ ہرصورت کرناہوگا، رباکاخاتمہ اسلام کےبنیادی اصولوں میں سےہے، بینکوں کاقرض کی رقم سےزیادہ وصول رباکےزمرےمیں آتاہے، بینکوں کاہرقسم کاانٹرسٹ رباہی کہلاتاہے، قرض کسی بھی مدمیں لیاگیاہواس پرلاگوانٹرسٹ رباکہلائےگا۔