Categories
پاکستان

اچھا تو یہ بات تھی : کراچی کی دسویں کی طالبہ دعا گھر سے کس وجہ سے بھاگی ؟ آخر حقیقت سامنے آگئی

کراچی(ویب ڈیسک) کراچی سے لاپتہ ہونے والی تینوں لڑکیوں کے معاملے میں کراچی پولیس کا آفیشل بیان بھی سامنے آ گیا، پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ تینوں لڑکیوں نےاپنی مرضی اور شادی کی نیت سے گھر چھوڑا ،پولیس ٹیم پنجاب روانہ کردی گئی ہے، عدالتی احکامات کے مطابق کراچی پولیس کیجانب سے کارروائی عمل میں لائی جائے گی،

الفلاح کے علاقے سے مبینہ طور پر لاپتہ ہونے والی لڑکی دعا زہرہ کو لاہور میں لاہور میں جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت نے دعا زہرہ کو اپنے شوہر ظہیر کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی، ماڈل ٹائون کچہری میں جوڈیشل مجسٹریٹ تصور اقبال کی عدالت میں لڑکی کا بیان قلمبند کیاگیا، تحریری فیصلے کے مطابق بچی نے عدالت کو بتایا کہ اس نے اپنی مرضی سے شادی کی ، اس لئے عدالت انکو آزاد کرتی ہے، دعا زہرہ نے دائردرخواست میں موقف اپنایا کہ والدکزن سے میری مرضی کے بغیر شادی کروانا چاہتے تھے ، اپنے خاوند کے ساتھ ہنسی خوشی رہ رہی تھی، 18اپریل کو والد مہدی کاظمی اور کزن زین العابدین اچانک گھر میں گھس آئے، مجھے اور میرے خاوند کے ساتھ مغلطات کی اور سنگین نتائج کی وارننگز دیں، مجھے ساتھ لے جانے کی کوشش بھی کی، میں خاوند کے ساتھ رہنا چاہتی ہوں،استدعا ہے کہ باپ اور کزن کیخلاف فوجداری کارروائی کی جائے، دعا زہرہ کو والد کیخلاف شواہد پیش کرنے کیلئے 18 مئی کو طلب کر لیا،لڑکی کو دارالامان منتقل کرنے کی درخواست مسترد کردی،پولیس اوردیگرفریقوں کوتنگ کرنے سے بھی روک دیا،ذرائع کے مطابق پسند کی شادی کرنے والی دعا کی عمر کے تعین کیلئے بون ٹیسٹ کیا جائے گا ، قبل ازیں ایک ویڈیو کلپ میں دعا زہرہ کے شوہر ظہیر احمد نے کہا کہ لاہورکارہائشی ہوں، پچھلے 3 سال سے ہماراپب جی گیم کے ذریعے رابطہ تھا، دعا کراچی سے خود آئی۔یاد رہے کہ چند روز قبل کراچی میں دسویں جماعت کی طالبہ نے لاہور آکر پسند کی شادی کر لی جبکہ اسکے والدین کا موقف ہے کہ وہ کم عمر ہے ۔