آئینی بحران شدت اختیار کر گیا! پنجاب اسمبلی سے کس کو گرفتار کر لیا گیا؟ بڑی خبر

لاہور ( نیوز ڈیسک ) پنجاب اسمبلی کے افسر کو پولیس نے حراست میں لے لیا ، گریڈ 20 کے افسرسیکریٹری کوآرڈینیشن پنجاب اسمبلی عنایت اللّٰہ لک کو گورنر ہاؤس کے باہر سے حراست میں لیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں آج ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش ہوگی ، اسپیکر چوہدری

پرویز الہٰی اجلاس کی صدارت کریں گے ، صوبائی اسمبلی کے اجلاس سے پہلے اہم پیشرفت سامنے آئی ہے اور پولیس نے سیکریٹری کوآرڈینیشن پنجاب اسمبلی عنایت اللّٰہ لک کو گورنر ہاؤس کے باہر سے اس وقت حراست میں لے لیا جب وہ عدالت جا رہے تھے ، پولیس نے انہیں لاہور کے تھانہ گڑھی شاہو منتقل کر دیا ، انہیں کس مقدمے میں حراست میں لیا گیا اس حوالے سے کچھ بھی معلوم نہیں ہوسکا۔چند روز قبل اسپیکر پنجاب اسمبلی نے ڈپٹی اسپیکر کے اسٹاف کو معطل کردیا تھا ، اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے پنجاب اسمبلی کے اسٹاف ملازمین میں دو اسسٹنٹ پروٹوکول آفیسرز اور ایک اسٹاف آفیسر کو معطل کیا ، معطل ہونے والوں میں محمد شاہد، عظیم بٹ اور محمد امان خالد وائیں شامل ہیں جب کہ اسپیکر نے تینوں افسران کے خلاف انکوائری کا حکم بھی دیا ۔دوسری طرف ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد مزاری کا کہنا تھا کہ اسپیکر چوہدری پرویز الہیٰ نے مجھے چھٹی پر چلے جانے کا کہا تھا، میں ان کا ذاتی ملازم ہوں جو ان کی ہر بات مانوں۔انہوں نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور پرویز الہیٰ کی پارٹی میں نہیں، جب کوئی جماعت جوائن کروں گا تو سب کو بتا دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ پرویز الہی ناجائز کام کرنے کو کہیں گے تو ہرگز نہیں کروں گا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ قانون کی پاسداری کی ہے تو کہتے ہیں پارٹی چھوڑ گئے اور منحرف ہو گئے۔کچھ لوگ سسٹم کو ڈی ریل اور جمہوریت کو ناکام کرنا چاہتے ہیں، پرویز الہیٰ اور پی ٹی آئی نے صوبہ میں آئینی بحران پیدا کیا۔