Categories
پاکستان

فواد چوہدری اور ندیم افضل چن کے درمیان تکرار! وجہ کیا بنی؟

اسلام آباد(نیوز ڈیسک )میڈیا کی موجودہ صورتحال پر سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے موجودہ حکومت کو خوب آڑے ہاتھوں لیا,پی ٹی آئی رہنما نے ٹویٹ کیا کہ ‏پاکستان میں بدترین صحافتی سنسر شپ عائد کر دی گئ ہے،مالکان کے ذریعے صحافیوں پر دباؤ ڈالا جارہا ہے نوکریوں سے نکالا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ

صحافیوں کا ایک گروہ حکومت کی اس معاملے میں مکمل معاونت کر رہا ہے,عالمی تنظیموں کو پاکستان میں بگڑتی ہوئی صورتحال پر اعتماد میں لیں گے ۔‎#امپورٹڈحکومتنامنظوروزیراعظم کے سابق ترجمان اور رہنما پیپلزپارٹی ندیم افضل چن نے طنزیہ ٹویٹ کیا کہ بالکل صیح کہا آپ نے بھائی, حامد میر ,طلعت حسین ,نصرت جاوید ,رؤف کلاسرہ ,عامر متین کو اسکر ین سے آوٹ اور اسد طور,مطیع اللہ جان,ظفر نقوی اور ابصار عالم کو تشدد کا نشانہ اسی حکومت کے دور میں بنایا گیا۔ندیم افضل چن کی تنقید پر جوابی ٹویٹ میں فواد چوہدری نے لکھا کہ ‏لیکن اس دور میں جناب وزیر اعظم کے ترجمان تھے اور آپ نے کہا تھا جس کی ریٹنگ نہیں اسے نکلالنے کیلئے مالکان بہانا بناتے ہیں کہ حکومت کو آپ پسند نہی ، آپ پارٹی تبدیل کریں تاریخ تو مسخ نہ کریں بھائی ۔ ‎#امپورٹڈحکومتنامنظورندیم افضل چن بھی چپ نہ رہے,جوابی ٹویٹ کیا کہ‏ میں نے کبھی نہیں کہا ایسا۔ پی ٹی آئی کو اقتدار کے عروج پر مولا کے کرم سے جان چھڑائی۔ باقی آپ کو کچھ نہیں کہتا,میڈیا کی آزادی پر میں براہ راست مباحثے کے لیے تیار ھوں۔فواد چوہدری کے ٹوئٹس پر دیگر صحافیوں اور صارفین نے ان کی سابق حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا,کامی نے لکھا کہ ‏‎میڈیا کی آزادی کی بات وہ بیشرم کررہا ہے جو کسی صحافی کا سوال ناگوار گزرنے پر انکو تھپڑ مارا کرتا تھا, تم لوگوں نے ان تمام صحافیوں کو بیروزگار کیا جنہوں نے بنی گالا ماتھا ٹیکنے سے انکار کیا, تم لوگوں نے فوج جیسے ادارے سے سفارش کروائی چھ ماہ مثبت رپورٹنگ کی شرم سے ڈوب مرو ۔ندیم خان نے لکھا کہ ‏‎آپ کی حکومت جاتے ہی ہم صحافیوں نے سکھ کا سانس لیا۔ مطیع کو اغوا کرانا، اسد طور پر تشدد، ابصار عالم پر فائرنگ، صحافیوں پر پرچے کٹوانا اورسب سے بڑھ کر صحافیوں کا معاشی قتل عام آپ ہی کی سلیکٹڈ حکومت میں ہوا۔ مذید آپکا ڈجیٹل ونگ لوگوں کی پگڑیاں اچھالتا رہا وہ الگ قصہ ہے۔