’’ کون ’لسی‘سمجھ کر ’ڈیزل‘ پی گیا۔۔۔‘‘ پنجاب میں ڈیزل کی قلت پر شہباز گل کا ایسا طنز کہ حکمران منہ چھپانے لگے

اسلام آباد( نیوز ڈیسک ) رہنما تحریک انصاف شہباز گل کا کہنا ہے کہ لسی سمجھ کر یہ ڈیزل کون پی گیا ہے،کیوں کسانوں کو ذلیل کیا جا رہا ہے؟ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کا کہنا ہے کہ کسان کئی ماہ تک دن رات محنت کر کے وطن کے لئے اناج پیدا کرتا ہے اور اب تیار فصل کاٹنے کی
مشینری چلانے کے لیے ڈیزل کے لئے خوار ہو رہا ہے۔شہباز گل نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت کی لوٹ مار سے کوئی سیکٹر محفوظ نہیں ہے۔گزشتہ روز تحریک انصاف کے فوکل پرسن معاشی امور حماد اظہر نے ایک ویڈیو ٹوئٹر پر شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ اس وقت دیہی علاقوں میں ڈیزل کیلئے قطاریں لگی ہیں۔حماد اظہر نے کہا کہ ہم ڈیزل کا ذخیرہ بلند ترین سطح پر چھوڑ کر گئے تھے جو بتیس روز کے لئے کافی تھا مگر امپورٹڈ حکومت نے باقی معاملات کی طرح اسے بھی بدانتظامی کی نظرکردیا۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ مارکیٹ کو متضاد اشارے دیتےرہےاور اب ذخیر اندوزی شروع ہوگئی ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ ماہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پیٹرولیم نے ملک میں ڈیزل کے بحران کا خدشہ ظاہر کر تے ہوئے حکومت سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پیٹرولیم کا اجلاس چیئرمین محمد عبدالقادر کی زیر صدارت اسلام باد میں ہوا تھا جس میں انہوں نے کمیٹی کو بتایا کہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کرکے حکومت مارچ میں 30ارب روپے کا بوجھ برداشت کر رہی ہے جبکہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل 100 ڈالر تک بھی رہا تو حکومت کو اپریل میں بھی 20ارب روپے تک مزیدبوجھ برداشت کرنا پڑ سکتا ہے۔عبد القادر نے کہا تھا کہ پیٹرولیم ڈویژن ابھی سے صورت حال کو سنبھالے ، ملک میں ڈیزل نہ ملنے کی شکایات ہیں، تاہم انہوں نے ہدایت کی کہ بار بار غلطیوں کو نہ دہرایا جائے، سردیوں کیلئے ایل این جی حصول کی ابھی سے پلاننگ کی جائے۔