لندن میں مذاکرات کن چیزوں پر ہو رہے ہیں؟ ڈاکٹر شاہد مسعود کا تہلکہ خیز انکشاف

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود کا کہنا ہے کہ لندن میں جو پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی قیادت کے مذاکرات چل رہے ہیں، ان سے ہٹ کر دونوں پارٹیوں میں کچھ اختلاف ہیں۔تفصیلات کے مطابق نجی نیوز چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر شاہد مسعود کا کہنا تھا کہ لندن میں جن معاملات پر مذاکرات ہو رہے ہیں

پنجاب کی گورنرشپ بھی اس تمام معاملے میں زیر بحث ہے، پیپلز پارٹی کی جانب سے امیدوار بھی نامزد کر دیا گیا ہے، مخدوم احمد محمود کا نام سامنے آیا ہے۔انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ آج لاہورہائیکورٹ کی جانب سے جو فیصلہ آیا ہے اس میں صدر ٰعارف علوی کو نومنتخب وزیراعلی پنجاب حمزہ شہباز سے حلف لینے کے لئے کوئی نمائندہ مقرر کریں، کیونکہ گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کی جانب سے بیان دیا گیا ہے کہ وہ کوئی اوتھ کمشنر نہیں ہیں، تو ان کے بیان کے مطابق وہ حمزہ شہباز سے وزیراعلی پنجاب کے عہدے کا حلف نہیں لیں گے۔پاکستان تحریک انصاف کے پاور شو کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ بات تو ابھی زیربحث ہے کہ لاہور کے جلسے میں کتنی عوام شامل تھی تاہم عمران خان کا یہ پاور شو مان کے کراچی اور پشاور کے جلسے سے بھی بڑا تھا۔ڈاکٹر شاہد مسعود نے مزید کہا کہ اے این پی کابینہ کا حصہ نہیں بننا چاہتی کیونکہ امیرحیدرہوتی وزارت مواصلات چاہتے تھے۔چوہدری برادران سے متعلق تذکرہ کرتے ہوئے ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ چوہدری شجاعت کے صاحبزادے وفاقی وزیر بن گئے جبکہ چوہدری شجاعت حسین کے بھائی کے بیٹے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بن گئے ہیں جبکہ مونس الٰہی عمران خان کیساتھ کھڑے ہیں اس طرح چوہدری برادران کی سیاست تقسیم ہوگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اب عمران خان کی جانب سے یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ ان کے خلاف جو فارن فنڈنگ کیس کی عدالتی کارروائی ہیں ان کو بھی لائیو سٹریم کیا جائے کیونکہ آج اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے یہ احکامات جاری کئے گئے تھے کہ عدالتی کارروائی لائیو سٹیریم پر دکھائی جائیں گی۔