یونان میں فلور بلیادیوی کا میلہ آٹھ ن کے لیے لگتا تھا۔ اور ان آٹھ دنوں میں زائروں کے لئے رومہ کی لڑکیاں سامانِ عیش مہیا کرتی تھیں۔ افریقہ میں اعضائے مخصوصہ عبادت کا جزو تھے اور لوگ انہیں اپنی اپنی دوکانوں اور مکانوں میں لٹکائے رکھتے تھے ۔ ہندوستان میں اس کی نشاندہی شولنگ سے ہوتی ہے۔
زمانہ قبل ازتاریخ کے تذکروں میں سوڈان اور دوسری آبادیوں کے متعلق اس قسم کی معلومات درج ہیں ، یورپ کے غاروں سے قبل ازتاریخ کے جو آثار ہاتھ آئے ہیں ان کی ہیت سے بھی اعضاءتو لید ظاہر ہوتے ہیں اور یہ سب صورتیں پتہ دیتی ہیں۔ کہ اس تمدّنی ارتقا سے پہلے تمام سماج میں غیر اخلاقی چیزوں کا رواج تھا اور لوگ ایسے کاموں کو عبادت کا درجہ دیتے تھے۔یہ تو خیر تاریخ سے پہلے کی باتیں ہیں۔ ولند یزیوں نے جس زمانے میں جاوا فتح کیا جنگل میں ایک توپ چھوڑ گئے۔ عوام نے سمجھا کسی دیوتا کا عضو مخصوص ہے پُوجا شروع ہوگئی۔ بانجھ عورتین زرق برق لباس پہن کر توپ کی زیارت کو جاتیں اس پر گھوڑے کی طرح بیٹھتیں اور اولاد چاہتیں ، پھول اور چاول چڑھائے جاتے آخر عیسائیوں نے حکومت پر زور دے کر اسے اٹھوادیا۔