ڈاکٹر کی جگہ ایک BA پاس شخص نے لے لی! ڈاکٹر فیصل جاوید کی جگہقادر پٹیل کے آتے ہی پاکستانی پھٹ پڑے، سوشل میڈیا پر نئی بحث چھڑ گئی

کراچی (نیوز ڈیسک ) گزشتہ روز نئی وفاقی کابینہ نے حلف اٹھایا تو سوشل میڈیا پر نئی بحث چھڑ گئی۔ جہاں لوگ پی ٹی آئی حکومت کے جانے پر افسردہ اور غصے کا شکار ہو کر سڑکوں پر احتجاج کرنے نکل پڑے ہیں وہیں موجودہ نئی بننے والی وفاقی کابینہ پر بھی سوال اٹھا رہے ہیں۔ اس سلسلے میں سب سے زیادہ تنقید کا نشانہ قادر پٹیل کو بنایا جارہا ہے جنھوں
نے کل وزیرِ صحت کے طور پر حلف اٹھایا ہے۔ لیکن آخر قادر پٹیل کے لئے اتنے سخت الفاظ کا استعمال کیوں کیا جارہا ہے؟ آئیے جانتے ہیں۔قادر پٹیل کا تعلق پاکستان پیپلز پارٹی سے ہے۔ قادر پٹیل اس سے پہلے سندھ اسمبلی اور 2008 میں قومی اسمبلی کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔ مشرف زیدی نے قادر پٹیل کے وزیرِ صحت بننے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پی پی پی کے پاس قادر پٹیل کے علاوہ بہت سے قابل لوگ موجود تھے جنھیں سامنے لایا جاسکتا تھا۔ جبکہ ٹوئٹر پر امپورٹڈ حکومت نامنظور کا ٹیگ استعمال کر کے سابق وزیر علی حیدر زیدی اور سوشل میڈیا صارفین نے قادر پٹیل کے لیاری گینگ وار میں دہشت گردوں کو طبی امداد مہیا کرنے اور ہاکس بے کے زمینی تنازعات کے کیس میں ملوث ہونے کا بھی ذکر کیا اور ان کی تعلیمی قابلیت کو بھی نشانہ بنایا۔عوام کا کہنا تھا کہ ایک قابل ڈاکٹر کے ہوتے ہوئے صرف بی اے پاس کو وزیرِ صحت کا عہدہ دینا لوگوں کی جانوں کے ساتھ سنگین مذاق ہے۔سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ ان کے مقابلے میں تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر فیصل سلطان ہی اس عہدے کے لئے موزوں ترین شخص تھے جو نہ صرف ایک قابل ڈاکٹر ہیں بلکہ انفیکشیز بیماریوں کے ماہر بھی ہیں اور قومی اسمبلی میں بطور خصوصی معاون فرائض بھی ادا کرچکے ہیں۔