Categories
Uncategorized

کیا گاڑی میں چلتا اے سی واقعی تیل کی اضافی کھپت کا سبب بنتا ہے؟ ماہرین کا ایسا جواب کہ آپ بھی دنگ رہ جائیں

نیویارک(ویب ڈیسک) ایک عام خیال پایا جاتا ہے کہ گاڑی کا چلتا اے سی تیل کی اضافی کھپت کا سبب بنتا ہے۔ یہ خیال درست تو ہے مگر جزوی درست ہے کیونکہ ایک طرف اے سی تیل کی کھپت میں اضافے کا سبب بنتا ہے تو وہیں ایک صورتحال ایسی بھی ہے

جس میں ایسی کار کے تیل میں بچت کا سبب بھی بنتا ہے۔ سوال و جواب کی ویب سائٹ ’Quora‘ پر ایک ماہر نے اس پیچیدہ صورتحال کو کچھ اس انداز میں واضح کیا ہے کہ اگر کار 35میل (تقریباً 56کلومیٹر)فی گھنٹہ یا اس سے کم رفتار پر چل رہی ہے یا ٹریفک سگنل پر کھڑی ہے تو اس کا اے سی چالو رکھنے سے اضافی ایندھن خرچ ہو گا۔ڈین ہف نامی یہ مار بتاتا ہے کہ کار کے ایک اے سی کو چلنے کے لیے 4ہارس پاور طاقت کی ضرورت ہوتی ہے جو یقینا تیل کے جلنے سے ہی اے سی کو ملتی ہے۔ تاہم اگر کار 35میل فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز چل رہی ہے، بالخصوص اگر کار ہائی وے پر دوڑ رہی ہے تو اس کا اے سی الٹا ایندھن میں بچت کا سبب بنتا ہے۔ اس کا سبب بتاتے ہوئے ڈین ہف کہتا ہے کہ اگر آپ اے سی نہیں چلائیں گے تو آپ کو کار کی کھڑکیوں کے شیشے کھلے رکھنے پڑیں گے، جس سے تیزرفتاری کے سبب ہوا گاڑی کے اندر آئے گی اور گاڑی کے انجن کو بند شیشوں کی نسبت بہت زیادہ زور لگانا پڑے گا جس کے نتیجے میں ایندھن زیادہ خرچ ہو گا۔ اس صورت میں اگر آپ اے سی چلا کر شیشے بند رکھتے ہیں تو تیل کا خرچ نسبتاً کم ہو گا۔