ریاض(ویب ڈیسک) سعودی عرب میں ملک کے کئی ممتاز ججوں کو سنگین غداری کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔ مڈل ایسٹ آئی ڈاٹ نیٹ کے مطابق انسانی حقوق کے گروپوں کا کہنا ہے کہ ریاست میں کم از کم 9ججوں کوحراست میں لیا گیا ہے۔
ان میں سے 3جج انسداد دہشت گردی عدالت سے ہیں، تین اپیلیٹ کورٹ سے اور تین ہائی کورٹ سے ہیں، جو کہ ملک کی اعلیٰ ترین عدالت ہے۔ ذرائع نے ڈیموکریسی فار دی عرب ورلڈ نو (ڈان)سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ان ججوں کو لوگوں کے سامنے حراست میں لیا گیا ہے۔ انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ گرفتار کیے گئے ججوں میں سے کئی انسانی حقوق کو غصب کرنے میں ملوث رہے ہیں۔ ان میں شامل ایک جج خالد الیہدان نے خواتین کے حقوق کی کارکن لوجین الحثلول کو قید کرنے کا حکم دیا تھا۔ ان میں شامل ایک اور جج عبدالعزیز الجبر نے رواں سال مارچ میں 81قیدیوں کی سزائے موت کا فرمان جاری کیا تھا۔ ان کے اس فیصلے کی بین الاقوامی سطح پر مذمت کی گئی تھی۔ عبدالعزیز الجبر نے ایک بچے کو بھی سزائے موت سنائی تھی۔ ڈان اور انسانی حقوق کے گروپوں کا کہنا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے ان ججوں کو ان کی متعلقہ عدالتوں سے گرفتار کیا ہے جہاں وہ کام کرتے تھے۔گرفتار ہونے والے ججوں میں سے اکثر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے حامی کے طور پر دیکھے جاتے رہے ہیں۔